#6785.02

مصنف : قاری فتح محمد اعمٰی بن محمد اسماعیل

مشاہدات : 2186

عنایات رحمانی شرح شاطبیہ جلد سوم

  • صفحات: 599
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 23960 (PKR)
(جمعہ 09 ستمبر 2022ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور

شاطبیہ امام شاطبی  رحمہ اللہ  کی قراءات سبعہ پر لکھی گئی  اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا اور اس کی شروحات لکھیں۔ شاطبیہ کے شارحین کی ایک بڑی طویل فہرست ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’عنایات رحمانی شرح شاطبیہ ‘‘شاطبیہ کی منجملہ شروحات میں سے ایک ہے۔جو پاکستان میں علم قراءات کے میدان کی معروف شخصیت استاذ القراء والمجودین قاری فتح محمد  پانی پتی  ﷫کی تصنیف ہے۔یہ ایک جامع ،مفصل اور تمام امور کا احاطہ کرنے والی بڑی شاندار  اور علمی شرح ہے جو ضخیم تین جلدوں پر مشتمل ہےاور علم قراءات کے میدان میں ایک بلند پایہ کاوش ہے۔  قراءات اکیڈمی ،لاہور کا مطبوعہ ایڈیشن  اگرچہ  کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے  لیکن ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلیۃ القرآن جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کی خواہش پر  اس قدیم ایڈیشن کو بھی سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔(م۔ا)

نمبرشمار

مضامین

صفحہ

1

سورۂ مریم علیہا السلام

1

2

یَرِثُ کے فتحہ اور جزم کی توجیہ

2سطر6

3

وَاَنَّ کے فتحہ کی چھ وجوہ

8سطر23

4

اِذَامَامُتُّ  میں اخبار  واستفہام کی وجوہ

8سطر28

5

وَرِیّاً کی دونوں قراء توں کی وجوہ

10سطر 8

6

النحو والعربیه اس میں گیارہ اشعار کی ترکیب ہے۔

13

7

سورۂ طٰہٰ

14

8

یہاں فَازَ میں حمزہ رحمہ اللہ علیہ کے ایک خواب کی طرف اشارہ ہے۔

16سطر19

9

فائدہ 2 اِنْ ھٰذَانِ کی چاروں قراء توں کی وجوہ میں یہ تقریباً آٹھ صفحات میں ہے۔

21تا 28

10

سِحْرٍ کی پانچ وجوہ

29سطر 37

11

وَاِنَّکَ لَا میں کسرہ اور فتحہ کی وجوہ اور فتحہ کے بارے میں ایک مفید  بحث

36سطر1

12

النحو والعربیه جس میں سولہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

37

13

سورۃا لانبیاء علیہم الصَّلوٰۃ والسلام 

39

14

پارہ 17 اقترب لِلنّاس

 

15

نُنْجِیَ الْمُؤمِنِیْن میں ایک نون والی قرأت کی دو توجہیں

44سطر 3

16

فائدہ 2 نّجَّیَ المُؤمنینَ کی وجوہ کی تفصیل میں

45

17

سِجِلٌ کے تین معنی ہیں۔

48سطر 15

18

النحو والعربیه ا س میں چھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے

49

19

سورۃ الحج

49

20

سَکْریٰ کی دونوں قراء توں کی وجوہ

50سطر24

21

امر کے لام او را س کی حرکت کی مفصل بحث

51سطر  9

22

وَرَبَتْ کے معنیٰ

52سطر 29

23

اسم کی پیروی بلا شرط واجب نہیں

55سطر 4

24

سَوَاء ً کے نصب کی چار وجوہ ۔

55سطر 9

25

تمیم داری سَوَاءٌ مَحْیَاھُمْ کو حرمِ مکہ میں ایک شب پڑھتے رہےاور صبح تک روتے رہے

56سطر 8

26

وَبِیْعٌ وَّصَلَوٰۃٌ میں دوطرح کی عبادت گاہوں  کا ذکر کرنے کی وجہ

58سطر 27

27

النحو والعربیه اس میں دس اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

61

28

سورۂ مومنون

63

29

پارہ 18 قد افلح المؤمنون

63

30

اَمٰنٰتِھِمْ اور صَلٰوتِھِمْ  اور عَظْماًاور اَلْعَطَمْ چاروں میں توحید اور جمع کی وجوہ

64سطر 12

31

طُوّر سیناء کی تحقیق

65سطر 21

32

لِلّٰہِ میں لام  جارہ کے حذف واثبات کی وجوہ

69سطر 21

33

وِکِسْرُکَ الخ کے تین ترجمہ

71سطر 12

34

النحو والعربیه ا س میں نو اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

75

35

سورۂ نُور ْ

77

36

پہلے اَرْبَع اور دوسرے وَالْخَامِسَةُ کے رفع اور نصب کی وجوہ

79سطر 20

37

لِعَان میں اور عورت کی پانچویں شہادت میں غَضَبَ کا لفظ آنے کی حکمت

80سطر 15

38

وَفِیْ مَدِّہٖ الخ کے دو ترجمہ

82سطر26

39

دُرِّئُ کی تین قراء توں کی وجوہ تفصیل کے ساتھ

83تا 85سطور18

40

النحو والعربیه اس میں آٹھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

90

41

سورۂ فرقان

92

42

وَیَجْعَلْ میں لام کے سکون کی دو وجوہ ۔

93سطر 10

43

بِرَفْعٍ کی بَا تعدیہ کے لیے ہے ناکہ ظرفیہ

93سطر 20

44

یَحْشُرُ اور یَقُوْلُ میں یِا کی وجوہ

93سطر 27

45

پارہ 19 وَقَالَ الَّذِیْنَ

95

46

شعر میں قَافَ کی فَاکو فتحہ دینے کی وجہ ۔

94 سطر 6

47

وَلَمْ یُقْتَرُوْ کی تینوں قراء توں کے معنیٰ کی تحقیق

99سطر 7

48

وَکَمْ لَوْ وَلَیْتٍ الخ میں ایک مفید ترین نصیحت

101سطر 19

49

النحو والعربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج  ہے۔

103سطر10

50

سورۂ شعراء

104

51

خلاصہ یہ کہ اَلْاَیْکَهْ اور لَیْکَهُ دونوں لغت ہیں۔

107

52

فائدہ 2 لَیْکَةَ کے بارہ میں نحاۃ کے غلط قیاسات اور ان کے اقوال میں

107

53

اسی بارہ میں ابو علی کا قول۔

109سطر11

54

زجاج کا اعتراض اور ابن قشیری کا جواب۔

110سطر 12

55

اسی بارہ میں صحاح کا قول ۔

110سطر 22

56

اَوَلم تَکّنْ لَّھُمْ ایَةً میں تانیث ورفع کی وجوہ دو ہیں۔

112سطر 10

57

النحو والعربیه اس میں پانچ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

113

58

سورۂ نمل

114

59

سَبَا کی تعیین حدیث سے

117سطر 17

60

اَلَا اور اَلَّا کی توجیہ

118

61

اَلَّا کی ترکیب

118سطر20

62

وَقِفْ یَسْجُدُوْا کے  مزید دو معنیٰ ۔

121سطر 3

63

سجدہ امر اور کلام خبری دونوں سے واجب ہوجاتا ہے ۔

121سطر 17

64

مُوْصِلاً کے معنی ۔

123سطر 12

65

لَایَھْتَدُوْنَ پر وقف کا حکم کے لیے بتانے کی حکمت

123سطر 25

66

اَلَّا اور اَلَا کی مزید تحقیق۔

123 سطر 27

67

کَیْفَ کَانَ عَاقِبَه کی ترکیب اور مَکْرِھِمْ اَنَّا کے فتحہ کی چارا ور اَنَّنَاس کے فتحہ کی دو وجوہ۔

130سطر 15

68

پارہ 20 اَمَّنْ خَلَقَ

131

69

اَدْرَکَ کے اولیٰ ہونے کی مفصل بحث

132سطر6

70

بلِ ادَّرَکَ کی تفصیل

133سطر 1

71

عَمُرْنَ کو عَنْ کے بجائے مِنْ سےسے ،تعدی کرنے کا نکتہ ۔

134سطر 3

72

غیب کا علم حق تعالیٰ کا خاصہ ہے۔

134 سطر 6

73

تینوں انتقالات ترقی کے لیے ہیں جس میں ماقبل کی نفی کے بجائے ایک زائد شئی کا اثبات ہے۔

134سطر 14

74

بلِ ادَّرَکَ کی شاذ قراء تیں جو دس ہیں

134سطر 24

75

بِھَادِپرنمل ع6 اجمالاً اور روم ع 5 میں صرف اخوین کے لیے بَا سے وقف کرنے کی وجہ

135 سطر 23

76

النحو والعربیه اس میں تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

137

77

سورۂ قصص

139

78

سَحْرَانِ سے کیا مراد ہے۔

143سطر 1

79

خَسَفَ میں خَا کے فتحہ کی ضد کیاہے۔

144 سطر 7

80

النحو والعربیه ا س میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

145

81

سورۂ عنکبوت

146

82

اَلنَّشْأَۃَ میں حمزہ کے لیے دو طرح وقف۔

146سطر 19

83

مَوَدَّۃٌ کی تینوں قراء توں کی مفصل ترکیب اور ان کے معنیٰ ۔

148سطر 9

84

پارہ نمبر 21 اُتْلُ مَا اُوْحِیَ

150

85

وَیُرْجَعُوْنَ کا عطف  عفط الجمل کے قبیل سے ہے۔

152سطر 1

86

لَنُبَوِّأَنَّھُمْ عنکبوت ع 6 کو امام میں بَا سے دیکھنے کے معنیٰ ۔

153 سطر 17

87

کسرہ کی صورت میں وَلِیَتَمَتَّعُوْا کے لام کو لامِ کَے بھی کہہ سکتے ہیں اور لامِ امر بھی ۔

154سطر 18

88

النحو والعربیہ اس میں چھ اشعار کی ترکیب درج ہے۔

155

89

وَمِنْسورہِ الرُّوْمِ اِلیٰ سورۃِ السَّبَإِ روم سے احزاب کے ختم تک ۔

155

90

سورہ روم

156

91

کَانَ عَاقِبَةٌ الخ کی مفصل ترکیب اور اَلسُّوء ٰ کے پانچ احتمالات اور کان کی تذکیر کی وجوہ۔

156سطر 25

92

وَالْبَحْرُ کے رفع اور نصب دونوں کی دو دو وجوہ اُخْطئَ میں یَا کے سکون کی دو وجوہ۔

163سطر 17

93

اَخْفِیَ میں یَا سکون کی دو وجوہ ۔

163سطر 16

94

سورۂ الٰٓمٓ سجدہ

164

95

سورۃ الاحزاب

165

96

اَلَّالِئیُ میں ہمزہ کی تحقیق اور یا کے حذف کی وجوہ دو ہیں۔

166سطر 11

97

تفریع اَلّٰیءِ اور تَظٰھرون کے ملالینے سے بارہ وجوہ نکلتی ہیں

170سطر 2

98

اَلظَّنُونَ اور اَلرَّسُول اور السَّبِیلَ تینوں میں قصر واو کی وجوہ۔

170سطر 20

99

ذُوْ خَلَا کے دو ترجمہ

173سطر 13

100

جملہ وَلَودُخِلَتْ کے معنیٰ۔

174سطر22

101

پارۂ 22 وَمَنْ یَّقْنُتْ

175

102

خلاصہ یہ کہ بالیا صرف نؤتِھَا کی قید ہے۔

176سطر 13

103

وَقَرْنَ میں فتحہ اور کسرہ کی وجوہ دو دو ہیں۔

179سطر 13

104

النحو والعربیه اس میں سترہ اشعار کی نحوی  ترکیب درج ہے۔

181

105

سورۂ سبا ء فاطر

185

106

سورۂ سبا

185

107

ذٰلِکَ جَزَیْنٰھُمْ بَمَا کَفَرُوْا الخ کے معنیٰ

191سطر 7

108

اُکْلِ خَمْطٍ میں تنوین نے ترک کی وجہ اور ان دونوں کلمات کی ترکیب میں اقوال ۔

191سطر19

109

بَعَّدْ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ اور اس امرا اور اس کے معنیٰ کی بابت ایک مفید ترین بحث۔

193سطر 27

110

صَدَقَ اور صَدَّقَ کی توجیہ اور اس جملہ کا مقصد۔

194سطر 19

111

جملۂ فُزِّعَ کی تفسیر  اس کی دونوں قراء توں کی رو سے اور اس کی چاروں ضمیروں کے مرجع

196سطر 14

112

اسی جملہ کی تفسیر  مدارک سے۔

197 سطر 11

113

بیان القرآن کی رو سے اس رکوع کی پہلی دو آیتوں کا حاصل ۔

197سطر 16

114

اَلتَّنَاوُشُ میں ہمزہ کی وجوہ۔

200سطر 7

115

سورۂ فاطر

202

116

اَلسَّیِّئَ میں ہمزہ کے سکون کی وجوہ دو ہیں۔

203سطر23

117

اس سکون کی بابت ابوشامہ کی رائے۔

204 سطر 203

118

النحو والعربیه اس میں گیارہ اشعار کی ترکیب درج ہے۔

206

119

سورۂ یٰسین صلی اللہ علیہ وسلم

207

120

پارہ ۲۳ وَمَالِیَ

209

121

وَمَاعَمِلَتْهُ کی دونوں قراءتوں کی مفصل توجیہ ۔

210سطر 10

122

چاند کی اٹھائیس منزلوں کے نام ۔

212سطر 17

123

یَخَصَّمُوْنَ کی پانچوں قراء توں کی توجیہ

213 سطر 20

124

جملۂ وَمَنْ نُعَمِّرْہُ  کا ایک بڑ افائدہ ۔

218 سطر 13

125

لَتُنْذِرَ کی توجیہ ۔

219 سطر 19

126

النحو والعربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

220

127

سورۂ وَالصّٰفّٰت

221

128

یہاں ادغام کو لغوی معنیٰ ہی قرار دینا اولیٰ ہے۔

223سطر15

129

بِزِیْنَةِ الْکَوَاکِب کی تینوں قراء توں کی وجوہ۔

225تا 227 سطر 22

130

لَا یَسْمَعُوْنَ  کی دونوں قراء توں کی وجوہ

227سطر7

131

عَجِبْتُ کی دونوں قراء توں کی عجیب وغریب توجیہ ۔

228سطر 4

132

یُنْزِفُوْنَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔

229سطر 27

133

تَرَی کی دونوں قراء توں کی توجیہ ۔

231سطر 13

134

وَالْیَاس حَذْفُ الھمز میں دو احتمال ہیں۔

232سطر 15

135

الْ یٰسِیْن کی تحقیق اور اس کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔

234سطر 8

136

اَلْ یٰسِیْنَ اس بارہ میں اپنی نظیر  آپ ہی ہے یہ رسماً منفصل اور قراء ت کی رو سے متصل ہے۔

 

137

النحو والعربیه اس میں آٹھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

 

138

سورۂ صٓ

236

139

فُوَاقٍ کی تحقیق ۔

237سطر 7

140

بِخَالِصَةٍ میں تنوین او را س کے ترک کی وجوہ ۔

237سطر 16

141

اُخَرُ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔

241

142

فَالْحَقُّ  کی ترکیب۔

243 سطر 3

143

النحو والعربیه اس میں چارا شعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

243

144

سورۂ زمر

244

145

اِمَّنَ اور اَمَنْ کی وجوہ

244سطر 20

146

عِبٰدَہٗ کے مصداق میں تین قول ہیں۔

245 سطر 32

147

پارہ 24 فَمَنْ اَظْلَمُ

246

148

مَفَازَتِھِمْ میں واحد اور جمع کی وجوہ اور دونوں کی تفسیر ۔

247 سطر 20

149

تاکی تینوں قراء ت کی وجوہ

249 سطر 25

150

النحو والعربیه اس میں پانچ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

250

151

سورۂ مؤمن

251

152

اَوْ اور یُظْھِرَ دونوں کی قراء توں کی وجوہ۔

253سطر 1

153

فَاطَّلِعَ میں رفع اور نصب کی وجوہ۔

255سطر 3

154

قَلْبٍ میں تنوین اور اس کے ترک کی وجوہ۔

255 سطر 19

155

دَخَلَ اور خَرَجَ کی تحقیق۔

256سطر20

156

اَلتَّنَادِی کی تحقیق اورا س کے معنیٰ اور قیامت کے دن آٹھ طرح کی ندائیں ہوں گی۔

257سطر 15

157

النحو والعربیه اس میں پانچ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

258

158

سورۂ فُصَّلَتْ

259

159

نَحِسٰتٍ میں مفسرین کے دو قول ہیں۔

259سطر24

160

پارہ نمبر 25 اِلَیْهِ یُرَدُّ

260

161

النحو والعربیه اس میں تین اشعار  کی نحوی ترکیب درج ہے۔

262

162

سورۂ شوریٰ  وزخرف ودخان

263

163

سورۂ شوریٰ

263

164

وَیَعْلَمُ میں رفع اور نصب کی مفصل وجوہ۔

263سطر24

165

وَیّعْلَمُ کی وجوہ کا بقیہ ابرازسے۔

264سطر 23

166

ان یَّشَاء سے مَحِیْص تک کے معنیٰ ۔

266سطر 19

167

جزا میں فَا کے لانے اور نہ لانے کے حکم کی تفصیل

269سطر 4

168

بِکَسرشذالعُلا کے تین ترجمہ

270سطر 27

169

اِنْ کُنْتُمْ میں ہمزہ کے کسرہ اور فتحہ کی وجوہ

271 سطر 21

170

سورۂ زخرف

272

171

غَلْغَلَا میں ایک مفیدترین مضمون بیان کیا ہے۔

273سطر 6

172

عِبٰدَ اور عند کی وجوہ ۔

273سطر 25

173

ذَکَّرَ اَنْبَاسے ایک مفید ترین نصیحت نکلتی ہے۔

275سطر 25

174

اَسْوِرَۃٌ اور اَسَاوِرَۃٌ کی وجوہ

277سطر 11

175

یَصُدُّوْنَ کے کسرہ اور ضمہ میں دو قول ہیں۔

278سطر 25

176

اِنْجَلَا کی وجہ

282سطر 2

177

وَقِیْلَہٖ ٗ کی وجوہ

282سطر6

178

سورۂ دخان

284

179

یَغْلِی ْ کی تذکیر  میں تین خوبیاں اور ثم لا کے معنیٰ

284سطر 7

180

ابوجہل کا ایک متکبرانہ جملہ ۔

285سطر 20

181

النحو والعربیه اس میں تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

286

182

سورۃ الشَّریعہ والاحقاف

287

183

سورۃ الشریعہ ( جاثیه)

288

184

اَضْمِرْ کے معنیٰ اور العطف علیٰ عمل  عَامِلَیْنِ مختلفین کے مسئلہ میں نخاۃ کےا قوال اورا س کی مفصل تقریر

288سطر 19

185

تَجَلَّا کے چار معنیٰ

295سطر 9

186

وَالسَّاعَةَ کے رفع اور نصب کی وجوہ ۔

295سطر12

187

سورۂ احقاف

297

188

پارہ 26 حٓمٓ

297

189

آیااَتَعِدٰنِنِی میں ہمشام کے لیے کسی طریق سے اظہار بھی ہے۔

298 سطر 18

190

النحو العربیه اس میں سات اشعار کی نحوی  ترکیب درج ہے ۔

300

191

وَمِنْ سورۃ محمد صلی اللہ علیہ وسلم الیٰ سورۃ الرحمٰن عَزّوجلّ

302

192

سورۃ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے سورۂ قمر کے ختم تک

 

193

سورۂ محمد صلی اللہ علیہ وسلم

303

194

قُتِلُوا کی دونوں قراء توں کی وجوہ اورا س مقام کے چار جملوں کے معنیٰ عَرَّفَھَا کے دو معنیٰ

303سطر 22

195

قَاتَلُوْا کی دونوں قراء توں کا حاصل

30سطر 19

196

وَاَمْلیٰ کی ضمیر کا مرجع

305سطر 22

197

سورۂ فَتَحْنَا

306

198

سورۂ حجرات وقٓ

310

199

وَمِنَ الَّیْلِ اور اَلسُّجُودِ سے کیا مراد ہے۔

311سطر 5

200

یُنَادِیْ میں یَا کے اثبات اور حذف کی وجوہ

313سطر 12

201

اور مِثْلُ مَا کے رفع کی وجوہ۔

313سطر 12

202

یُنَادِیْ کی یَا میں خلاف پورے امام کے لیے ہے یا صرف قنبل کے لیے ۔

313سطر 3

203

پارہ 27 قَالَ فَمَا خَطْبُکُمْ سورۂ ذٰریات

313

204

الصَّعْقَہْ کے معنیٰ

314

205

سورۂ طور

314

206

دِنْیَا کے تین معنیٰ اور اَنَّهٗ اور اِنَّهٗ کی دو ترکیبیں اورا س کی تعیین کی وجہ

315سطر 3

207

مُسَیْطِرْ کے معنیٰ

317

208

آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بیداری  میں حق تعالیٰ کے دیدار کا شرف حاصل ہوا ہے۔

318سطر 4

209

صَعِقَاور یَصْعَقُوْنَ دونوں سے صور کی بے ہوشی  مراد ہے۔

318سطر 15

210

مَاکَذَبَ کے معنیٰ ۔

318سطر 20

211

سورۂ نجم

319

212

سورۂ نجم وقمر

320

213

تُمٰرُوْنَهٗ کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔

320 سطر 24

214

خٰشِعاً فصیح تر ہے۔

322سطر 17

215

النحو والعربیه اس میں چودہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

324

216

سورۂ رحمٰن عَزَّوَجَلَّ

325

217

وَالْحَسَبُ ذُوْ وَالرَّیْحَانُ تینوں کی جملہ قراء ت کی وجوہ

326سطر 6

218

اَلْحَبُّ  اورا َلرَّیْحَانُ کے معنیٰ

327 سطر 1

219

اَلْمُنْشِئٰةَ میں شین کے کسرہ  اور فتحہ دونوں کے تین تین معنیٰ ۔

328سطر 27

220

سَیَیَفْرُغُ کی وجوہ

329 سطر 21

221

پہلےا ور آخری جملہ کے دو دو ترجمہ۔

330سطر 21

222

شَوَاظْ کے معنیٰ میں لغت کے علماء کے دو قول ۔

332 سطر 2

223

النحوو العربیه اس میں سات اشعار کی نحوی  ترکیب درج ہے ۔

335

224

سورۂ واقعہ والحدید

336

225

سورۂ واقعہ

337

226

وَحُورٌ ۔عَیْنٌ کے جر کی چار  اور رفع کی تین وجوہ

337سطر 16

227

شَرْبَ کی تحقیق

339سطر 15

228

فَظَلْتُمْ تَفَکَّھُوْنَ کی تفسیر

340 سطر 27

229

سورۂ حدید

341

230

وَکُلٌّ کے رفع ونصب کی وجوہ ۔

342 سطر 4

231

اَنْظُرُوْنَا کی دونوں قراء توں کی تحقیق

342سطر 29

232

اَلْمُصَدِّقِیْنَ وَالْمُصَدِّقَاتِ میں تخفیف وتشدید کی وجوہ

345سطر 19

233

ضمیر وفصل وعماد ورابطہ کی بحث۔

347سطر 9

234

النحو والعربیه اس میں چھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

348

235

وَمن سورۃ المجادلہ الیٰ سورۃ نٓ سورۂ مجادلہ سے سورۂ نٓ تک

349

236

سورۂ مجادلہ

349

237

پارہ 28 قد سَمِعَ اللہَ

349

238

اُنْشُرُوْا کے تین معنیٰ ۔

351سطر 28

239

شعر کے آخر میں جو لَا ہے اس کی تحقیق لَیُخْرِبُوْنَ کی دونوں قراء توں کی تحقیق اور ان میں علماءکے اقوال

352سطر 23

240

تَکُونُ کی تانیث اور دُوْنَةٌ کے رفع کی دو وجوہ

345سطر 4

241

وَمَعْ دَوْلَةٌ کی تین ترکیبیں ۔

355 سطر 15

242

سورۂ حشر

356

243

سورۂ ممتحنہ

357

244

جملۂ لَنْ تَنْفَعَکُمْ کے معنیٰ

358سطر 25

245

وَلَا  تَمْسِکُوْا کے معنیٰ

359 سطر 23

246

 مُتِمَّ کی دونوں قراءتوں کی وجوہ

359سطر 25

247

سورۂ صف

320

248

اَنْصَارَ اللہ  کی دونوں قراء توں کی وجوہ۔

360سطر 20

249

سورۃ  مُنٰفِقُوْنْ

362

250

لَوَّوْمیں تشدیدوتخفیف کی وجوہ۔

362سطر 23

251

وَاَکُوْنَ میں یہ نصب وجزم کی توجیہ

363سطر 10

252

فَاَصَّدَقَ سے پہلے سوال مقدر ہے۔

363سطر 24

253

سورۂ طلاق وتحریم

364

254

عَرَفَ کی دونوں قراءتوں کی وجوہ۔

365 سطر 9

255

آیت وَِذَا اَسَرَّ النَّبِیُّ کے نزول کا سبب ۔

365سطر 22

256

اس بارہ میں صحیح تربات۔

366سطر 19

257

ابراز کے قول پر تشدید والے کے معنیٰ ۔

367سطر 7

258

فراء کی رائے پر تخفیف والے کے معنیٰ ۔

367سطر13

259

سورۂ تحریم وملک ۔

367

260

نُصُوْحاً کی تحقیق

368سطر 9

261

توبَةٌ نصُوحٌ کسے کہتے ہیں

368

262

مَاتَری الخ کے معنیٰ

369سطر 9

263

سورۂ ملک پارہ 29 تبارک الذی

370

264

اَمِنْتُمْ کو مَسُحْقاً سے پہلے لانے کی وجہ

370سطر24

265

النحو والعربیه اس میں تیرہ اشعار کی نحوی  ترکیب درج ہے۔

373

266

وَمِنْ سورۃ نون الیٰ سورۃ القیٰمه

375

267

سورۂ نٓ سے سورۂ مدثر کے ختم تک  سورہ ٔ نٓ وحاقه

378

268

لَيُزْلِقُونَمیں یَا کے ضمہ اور فتحہ کی وجوہ اور نظر لگ جانے کا اثبات۔

376سطر 12

269

سورۃ الحآق

378

270

یَّخْفیٰ میں تذکیر وتانیث  اور اولویت کی وجوہ۔

378سطر 13

271

جملۂ لَانخفیٰ کا حاصل

378 سطر1 3

272

سورۃ حآقه ومعارج

379

273

سورۂ معارج

380

274

اس کا بیان کہ سَالَ کا الف مد کے تینوں حروف میں سے کسی ایک سے بدل ہوا ہے۔

380سطر 24

275

سورۂ معارج ونوح

383

276

سِرَاعاً اور کَاَنَّھُمْ  کی ترکیب

384سطر 8

277

یُوْفِضُوْنَ میں جس دوڑنے کا ذکر ہے ۔اس کے بارے میں حسن رحمہ اللہ کا ارشاد۔

384سطر10

278

سورۂ نوح وجن

385

279

اَنَّا اور اِنَّ کے فتحہ اور کسرہ کی وجوہ۔اور ان سب موضوع کی ترکیب کا مفصل اور واضح بیان۔

386سطر 16

280

سُوء َ العُلیٰ میں کسرہ کی قوت کی طرف اشارہ ہے ۔

386سطر 2

281

َلُبِداً میں لام کے ضمہ او رکسرہ کی وجوہ

389 سطر 27

282

سورۂ مُزَّمِّل

391

283

کَمَا حَکَوْ کی عمدہ ترین شرح

391سطر 7

284

وِطَاء ً کی دونوں قراء توں کی وجوہ

392سطر 11

285

وَنِصْفَهُ وَثُلُثَهٗ کی مفصل توجیہ

394سطر 4

286

ابن عباس کے ارشاد کی رو سے رات کا قیام نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی واجب تھا ۔اور صحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔

395سطر 11

287

سورۂ مُدَثِّر ْ

397

288

اِذْ اَدْبَر کی دونوں قراء توں کی توجیہ

399سطر 1

289

اَدْبَرَ اور اَقْبَلَ کے استعمال کی بابت فراء کا قول۔

400سطر 20

290

النحو والعربیه اس میں چودہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

 

291

مِنْ سُورۃِ القیٰمة الیٰ سورۃ النَّبَاءِ سورۂ قیٰمہ سے سورۂ نبا تک

404

292

سورہ ٔ قیمٰہ

404

293

اٰمَنَن کے تین معنیٰ  اور کَفَّ کی تحقیق اور ایک شبہ کا جواب

404 سطر 11

294

بَرَقَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ

405سطر 3

295

سورۂ دھر یا سورۂ انسان

406

296

فَلَا کے تین معنیٰ

407 سطر 6

297

اَلْحَاصل اس میں قَوَارِیْراً کی دونوں موضوع کی پانچ قراء تیں مذکور ہیں۔

408سطر 9

298

سَلَاسِلاً میں تنوین اور اس کے ترک کی مفصلِ توجیہ

408سطر 24

299

یہاں جعبری نے چار چیزیں بیان کی ہیں۔

414سطر 11

300

سورۂ دھر ومرسلٰت

415

301

سورۂ مرسلٰت

 

302

عَالِیَھُمْ میں یِاَ کے فتحہ اور سکون کی توجیہ ۔

417سطر 3

303

خُضْرٌوَّاِسْتَبْرَقٌ کی چاروں قراء توں کی مفتصل توجیہ

418 سطر 11

304

اُقِّتَتْ کی تفسیر میں علماء کے اقوال

419

305

 تَدَّرْنَا اور جِمٰلَةٌ کی وجوہ

420سطر 2

306

جِمٰلَةٌ کس کی جمع ہے

420سطر 10

307

شَرَرْ کے معنیٰ

421سطر 15

308

خُضْرٌ وَّاِسْتَبْرقٌ کے متعلق  ایک چیستان

421سطر 24

309

النحو والعربیه اس میں سات اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے

422

310

وَمِن سورۃ النَّباء اَلیٰ سورۃا لعلق

422

 

سورۃ النبأ سے سورہ والشمسِ ختم تک

423

311

سورۃا لنَّبأ

424

312

پارہ نمبر 30 عَمَّ یتساء لون

425

313

لَایَسْمَعُونَ الخ کے معنیٰ یہ ہیں

425سطر 14

314

رَبِّ  اور الرَّحْمٰن ِ کی دو نوں قراءتوں کی وجوہ

426 سطر 10

315

سورۂ نٰزِعٰت وعبس

427

316

سورۂ عبس

429

317

سورۂ تکویر

430

318

تینوں فعلوں کی تفسیر میں اقوال

430 سطر 11

319

سورۂ تکویر وانفطار

431

320

بِضَنِینٍ کی تفسیر میں فراء کا قول

433سطر 4

321

عَدَلَکَ کی دونوں  قراء توں کی وجوہ

434 سطر 5

322

یَوْمَ لَا کے رفع اور نصب  کی دو ہیں

434 سطر 29

323

سورۂ تطفیف

436

324

خَاتَمُ اور ختام کے معنیٰ

437سطر 18

325

سورۂ انشقاق

438

326

یُصَلیّٰ اور یصلیٰ کی وجوہ

438 سطر 9

327

مضارع کے معرب اور مبنی ہونے کی صورتیں اور لَتَرْکَبُنَّ کی وجوہ

 

328

طَبَقْ کے معنیٰ

439سطر 26

329

سورۃُ البروج والاعلیٰ

440

330

مَحْفُوْظٍ اور اَلْمجید کی وجوہ

441 سطر 10

331

سورۂ اعلیٰ وغاشیه  سورۂ غاشیه

442

332

سورۂ غاشیه وفجر

443

333

وِتر کے معنیٰ

444سطر 23

334

وَالْوَترْ کے بارے میں ابوعبید کا ارشاد

445سطر 7

335

سورۃ الفجر

445

336

سورۃ الفجر وبلد

 

337

یَعَذِّبُ اور یُوْثِقُ کی وجوہ اور اس کے معنیٰ کی تفصیل

447سطر 19

338

اسی بارہ میں کبیر کی تقریر

448سطر 27

339

ابراز کی رائے

449سطر10

340

جملۂ فَکٌّ الخ کی قراء توں کی توجیہ اور ان کے معنیٰ ۔

450 سطر29

341

وَھَدَیْنٰهُ النَّجْدَیْنِ  کے معنیٰ

450سطر 18

342

اَلْعَقَبَهْ کی تفسیر میں چار قول ہیں۔

450سطر 20

343

قَفَّال کا قول

451سطر 23

344

سورۃا لبلد والشمس

452

345

فَلَا یَخَافُ میں فَالتعقیب کے لیے  ہے

452سطر 23

346

النحو والعربیه اس میں سولہ اشعار کی نحوی  ترکیب درج ہے۔

454

347

وَمِنْ سُورَۃِ الْعَلَق الیٰ اٰخر القُرْاٰن سورۂ علق سےقرآن مجید کے آخر تک

456

348

سورۂ علق

457

349

وَعَنْ قُنْبلٍ کے تین ترجمے اور شعر کے مطلب کی اورقصرکی توجیہ کی قدرے تفصیل ۔جو ترجمہ ہی میں درج ہے۔

457سطر 13

350

رَآہُ کے قصر ومد کی مفصل توجیہ

458 سطر15

351

قنبل سے ابوعون واسطی نے بھی قصر نقل کیا ہے۔

459سطر 27

352

اسی بارے میں اتحاف کی تحقیق

461سطر 28

353

سورۃ القدر وبینه

462

354

اسم ظرف کے عین کلمہ کی حرکت کی تحقیق

462 سطر 12

355

اَلْبَریئة میں ہمزہ اور بَا کی توجیہ

463 سطر 22

356

سورۂ تکاثر وھمزہ

 

357

کَمَا رسیٰ کے معنیٰ

465svr 3

358

لَتَرَوُنَّ میں تَا کے ضمہ اور فتحہ  کی توجیہ

465سطر 17

359

جَمَّعَ میں تشدید وتخفیف کی وجوہ

466سطر 3

360

سورۂ ھمزہوقریش

466

361

سورۂ قریش وکافرون

467

362

عَمْدٍ کی دونوں قراء توں کی تحقیق

467سطر 11

363

اِیْلٰفٍ کی وجوہ

467 سطر 19

364

لَاِیْلٰفِ کا لام فَلْیَعْبُدُوْا کے متعلق ہے۔

468 سطر 5

365

سورۂ لھب

468

366

لَھْبٍ میں ہَا کے فتحہ اور سکون کی وجوہ پانچ ہیں۔

469سطر 10

367

حَمَّالَةٌ کے رفع کی پانچ اور نصب کی دو وجوہ

469سطر 22

368

النحو والعربیه اس میں  چھ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

471

369

باب التکبیر ۔پچیسواں باب تکبیر کے بیان میں عام ذکر فضائل

472

370

تکبیرکے مقدر ہونے کا سبب

472سطر 18

371

تکبیر کا نکتہ

473سطر20

372

آیات جن سے ذکر کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔

475سطر 5

373

احادیث یہ بھی ذکر کے فضائل میں ۔

475سطر 6

374

اس میں بحث کی گئی ہے  کہ ذکر افضل ہے یا فکر ۔

476سطر 3

375

خاص ذکر یعنی قرآن مجید کے فضائل ۔

478

376

ابوشامہ کی تقریر جو اَلْحَالُ المرتحل کی بابت ص 581 پردو کے 584 پر 3 کے ذیل میں گذریں محقق نے اس پر پانچ وجوہ سے گرفت  کی ہے۔

483

377

اوّل،دوم،سوم،چہارم،پنجم

484

378

مسلسل حدیث

487 سطر 10

379

کیا یہ تکبیر نماز میں بھی درست  ہے۔

488 سطر 12

380

بزی سے سند کے ساتھ منقول ہے۔

487سطر 17

381

سورۃ وتکبیر بسم اللہ کے درمیان کی آٹھ وجوہ

489

382

سورۃ کے آخر کا تکبیر کے ساتھ وصل کرنے کا قاعدہ

490

383

اس کا بیان کہ تکبیر کے الفاظ کیا ہوں۔

491

384

اوّل کاتکبیر کا محل

492سطر 4

385

دوم تکبیر کے وصل وفصل کی وجوہ

492سطر 20

386

سوم سورۃ کا تکبیر سے وصل کرنے کا قاعدہ۔

494

387

چہارم تکبیر کےا لفاظ

495

388

النحو والعربیه اس میں باب کے تیرہ اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

503

389

اس باب کا خاتمہ قرآن کے ختم کی دعا کے بیان میں۔

505

390

پہلی فصل دعاء کے فضائل میں ۔

505

391

دوسری فصل دعا کے آداب میں ۔

507

392

تیسری  فصل ختم کے بعد کی منقول دعاؤں میں

510

393

ختم کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کے الفاظ

510 سطر 10

394

آپ کی وہ دعائیں جو دونوں جہاں کی بھلائی پر مشتمل ہیں ۔

511سطر 13

395

لَا تَجْعَلُوْا گِیْ کَقَدْحِ ر اکِبٍ سے دو معنیٰ

513 سطر 20

396

15 زرابن جیش کی وہ دعا جس کو موصوف نے علی کرم اللہ وجہہ سے نقل کیاہے۔

513سطر 5

397

دعا کے لیے ارکان بھی ہیں اور اسباب بھی اور اوقات بھی

513 سطر 13

398

وہ الفاظ  جو ختم کے بعد دعا کے شروع میں پڑھے جاتے ہیں ۔

513سطر 17

399

چھبیسواں باب حروف کے مخارج اور ان کی صفات کے بیان میں

514

400

عربی کے اصلی حروف انتیس ہیں۔

515سطر 5

401

مخارج کی تعداد میں تین قول ہیں۔

516سطر 8

402

مخرج معلوم کرنے کا طریقہ

516سطر 18

403

یہ باب زیادات میں سے ہے۔

516 سطر 20

404

وَعِنْدَ صَلَیْلٍ الزَّیْفِ کے تین ترجمہ ۔

517سطر 21

405

تمہید کے بعد اصل مدعی یعنی مخارج کا بیان

521

406

ایک مفید ترین مضمون جس کا تعلق تصوّف کے باب سے ہے اور یہ باب المخارج کے شعر 16و17میں ہے۔

523سطر 22

407

ضروری فائدہ

527سطر 7

408

فائدہ جو یاد رکھنے کے لائق ہے۔

527 سطر 15

409

ہرچیزکی دو حدیں ہوتی ہیں ۔

528 سطر 27

410

جب غُنّہ صفت ہے تو اس کے لیے مخرج کیو ں بتایا ہے۔

529سطر 24

411

مخارج کی ترتیب میں آواز کا مادہ  کا اور ان کے ناموں میں انسان کی وضع کا لحاظ کیا ہے۔

530سطر4

412

ضاد کی آواز ظا کے مشابہ ہے ۔

530سطر14

413

ضاد کا مخرج لام کے مخرج کے ابتدائی سرے تک پہنچ جاتا ہے۔

530سطر15

414

غنہ نون اور میم کی صفت ہے۔

531سطر 22

415

ایک مخرج کے کئی حرفوں کو واو سے لانے میں کس طرف اشارہ ہے۔

533 سطر 3

416

نون کا مخرج

533سطر16

417

محقق مخارج کی رو سے حروف کی چارقسمیں ہیں۔

535سطر24

418

الف کو ہا سے پہلے کیوں نہیں لائے ۔

536سطر10

419

صفات کا بیان

538

420

صفات متضادہ

543

421

جہر

543سطر 14

422

ہمس

543سطر 17

423

شدَّت

543سطر 29

424

رخاوت

544سطر 8

425

توسط

544سطر24

426

تفصیل آواز اورسانس  کی تشریح میں

544

427

جہر وشدّت کا  فرق

546

428

استعلا

546سطر10

429

استفال

546سطر15

430

اطباق

546سطر18

431

انفتاح

546سطر26

432

ایک سوال اور اس کا جواب

547سطر1

433

اصمات

547سطر19

434

اذلاق

547سطر19

435

صفات غیر متضادہ

548

436

صفیر

548سطر12

437

قلقلہ

548سطر19

438

لین

549سطر15

439

تفشی

549سطر23

440

انحراف

550سطر4

441

تکریر

550سطر 15

442

استطالت

551سطر19

443

مد

552سطر19

444

ہوا

552سطر11

445

علت یا اعتلال

553سطر4

446

مزید چار صفات

553سطر15

447

مزید تیرہ صفات محقق ابن الجزری رحمہ اللہ کی تمہید سے۔

553سطر 15

448

تمہید کی رو سے زیادہ تفہیم ان چھ حرفوں میں ہوتی ہے۔

556سطر23

449

صفت ممیزہ

556سطر 26

450

حروف کے دس القاب

556سطر 12

451

مشہور صفات میں سے تیرہ قوی اور بارہ ضعیف ہیں

556سطر 25

452

الف اپنی صفات میں مستقل  ہے یا ماقبل کے تابع

557 سطر5

453

طلباء کو صفات کے علم میں ماہر بنانے کی تدبیر اور اس سلسلہ میں دس فوائد

559 سطر10 تا561 سطر 25

454

پانچ تنبیہات جن میں سے چوتھی  میں یہ بحث بھی درج  ہے کہ حرکات اور حروف مدہ دونوں میں سے اصل کون ہے۔

562 سطر2

455

تذئیل یعنی اصل مقصود پرا ضافہ

563

456

استدراک یعنی رفع وہم

563

457

ناظم رحمہ اللہ اللہ کے ولی ہیں

566سطر26

458

اب مخلوق سے منقطع ہوکر حق تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔

569

459

النحو والعربیه اس میں چالیس اشعار کی نحوی ترکیب درج ہے۔

576

460

آخری دعا ء اور خطبہ

579

اس کتاب کی دیگر جلدیں

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 6763
  • اس ہفتے کے قارئین 6763
  • اس ماہ کے قارئین 1680714
  • کل قارئین113288042
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست