#6785.01

مصنف : قاری فتح محمد اعمٰی بن محمد اسماعیل

مشاہدات : 1496

عنایات رحمانی شرح شاطبیہ جلد دوم

  • صفحات: 578
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 23120 (PKR)
(جمعرات 08 ستمبر 2022ء) ناشر : قرآءت اکیڈمی لاہور

شاطبیہ امام شاطبی  رحمہ اللہ  کی قراءات سبعہ پر لکھی گئی  اہم ترین اساسی اور نصابی کتاب ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اسے بے پناہ مقبولیت سے نوازا ہے۔بڑے بڑے مشائخ اور علماء نے اس قصیدہ کی تشریح کو اپنے لیے اعزاز سمجھا اور اس کی شروحات لکھیں۔ شاطبیہ کے شارحین کی ایک بڑی طویل فہرست ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’عنایات رحمانی شرح شاطبیہ ‘‘شاطبیہ کی منجملہ شروحات میں سے ایک ہے۔جو پاکستان میں علم قراءات کے میدان کی معروف شخصیت استاذ القراء والمجودین قاری فتح محمد  پانی پتی  ﷫کی تصنیف ہے۔یہ ایک جامع ،مفصل اور تمام امور کا احاطہ کرنے والی بڑی شاندار  اور علمی شرح ہے جو ضخیم تین جلدوں پر مشتمل ہےاور علم قراءات کے میدان میں ایک بلند پایہ کاوش ہے۔  قراءات اکیڈمی ،لاہور کا مطبوعہ ایڈیشن  اگرچہ  کتاب وسنت سائٹ پر موجود ہے  لیکن ڈاکٹر قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ (مدیر کلیۃ القرآن جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کی خواہش پر  اس قدیم ایڈیشن کو بھی سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے۔(م۔ا)

نمبرشمار

مضامین

صفحہ

1

تنبیہات جو دس ہیں۔

1

2

اصطلاحات جو انتالیس ہیں ۔

2

3

بَابُ قَرشِ الْحُرُوف۔چوبیسواں باب

7

4

سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ

7

5

فرش الحروف (پارہ ۱ الٓمّٓ ) سورۃ البقرہ

8

6

فتحہ والے واو ۔فَا ۔ لام کے بعد ھُوَ اور ھِیَ کی ھَا کے سکون اور ضمہ اور کسرہ کا بیان۔

13

7

ثُمَّ کے بعد ھُوَ کی ھَا کا حکم

13

8

فرقۂ صٰبِئِیْنَ کی تحقیق

25 سطر10

9

سَیِّئَةً اور خَطِیْٓئَة کے مصداق میں تین قول

28سطر 3

10

یُنْزِلُ کے باب میں تخفیف وتشدید کاقاعدہ

31 سطر13

11

جِبْرِیْلَ کے لفظ کی شاذ قراء تیں  جو چھ ہیں ۔

35 سطر9

12

النحو والعربیه جس میں بقرہ کے  پہلے تیس شعروں کی ترکیب ہے۔

37

13

نسخ کے معنیٰ اورا ور ا س کی دو صورتیں

41 سطر 27

14

دوسری تقسیم کی رو سے نسخ کی تین قسمیں

42سطر 5

15

نُنْسِھَاکے معنیٰ

42سطر 16

16

نسخ کے معنیٰ مدارک کی تحقیق پر۔

43سطر 27

17

کُنْ فَیَکُوْنُ کے بارہ میں نحاۃ کا اعتراض اور اس کےجوابات۔

44 سطر 5

18

فَیَکُونَ کا صرف لفظ کی رو سے امر کا جواب ہو نا اور اس کی دو وجوہ۔

44 سطر 14

19

بعض کے قول پر  کُنْ کے حقیقۃً امر نہ ہونے کی وجہ ۔

45سطر 3

20

بعض کی رائے پر ان موقعو ں میں بھی امر اپنے حقیقی معنیٰ میں ہےا ور اس سلسلہ میں کُنْ کےو ہ سات معنیٰ جن میں سے ہر ایک معنیٰ حقیقی ہیں ۔

45 سطر 6

21

ان چھ موقعوں میں فَیَکُوْنُ کے رفع کی دو وجوہ ۔

46سطر 20

22

اِبْرٰھِیْمَ کے وہ تینتیس موقع جن  میں ہشام کے لیے اِبْرٰھٰمَ ہے۔

48

23

اِبْرٰھِیْمَ کے ان تینتیس موقعوں کی بابت ابو زرعہ اور امام مالک رحمہما اللہ کا مکالمہ

51 سطر 14

24

مقام ابراہیم کی بابت امام مالک رحمہ اللہ کی حدیث جس میں ی بھی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وَاتَّخِذُوْا کی خَا کا کسرہ پڑھا۔

53سطر 12

25

پارہ 2 سیقول

54

26

ریح کی اصل اور تعلیل اورا س کے معنیٰ کی تحقیق

58سطر 1

27

اَلرِّیْح کے ان گیارہ موقعو ں میں رِیْح کے مصداق کی تعیین

58 سطر 15

28

وَلَوْ تَریٰ کی مخاطب تمام امت ہے اور اس جملہ کی ترکیب  کے بارہ میں دوسرے سات قول

59سطر 19

29

دوساکن جمع ہوجانے کی صورت میں پہلے ساکن کو بعض کے لیے ضمہ اور بعض کے لیے کسرہ دینے کا قاعدہ اور اس کی شرطیں ۔

62

30

دوساکنوں میں سے  پہلے کو ضمہ یا کسرہ دینے کے قاعدہ کی آٹھ قیدیں اور ان کے فوائد۔

65

31

نخاۃ کے اس قول کی علت کہ مبتدا میں اصل یہ ہے کہ معرفہ ہو اور خبر میں اصل یہ ہے کہ نکرہ ہو۔

66سطر 26

32

اِلَّا اور اِنَّمَا کے ذریعہ حصر کے موقعوں میں مستثنیٰ میں نصب ہی کا متعین ہونا اور اس کی مثالیں

67 سطر 10

33

یُطِیْقُوْنَهٗ کی تفسیر کے بارہ میں تین قول۔

69سطر 9

34

جب دو مشہور قراء تو ں میں اورا سی طرح دو آیتوں میں منافات نہ ہوتودونوں پرعمل کرنا واجب ہے۔

71سطر9

35

اس میں بحث  ہوئی ہے کہ قتال نہ کرنے کا حکم آیا اب بھی باقی ہے۔

72سطر6

36

جملہ وَلَاتُقٰتِلُوْھُمْ کے معنیٰ ۔

73سطر19

37

النحو والعربیه جس میں نمبر اکتیس سے نمبر ساٹھ  تک کے تیس شعروں کی ترکیب درج ہے۔

73

38

مکی اور بصری کی قراء ۃ پر جو رَفَثٌ وَّلَا فُسُوْقٌ وَّلَاجِدَالَ تینوں اسموں کے اعراب میں فرق ہے اس کی وجہ

77سطر6

39

اس مقام کے متعلق  سخادی کی تقریر جو سوال وجواب کی شکل میں ہے۔

77سطر17

40

دونوں قراء توں کا معنوی فرق بتانے کے لیے دو قمدمہ جو تفسیر کبیر سے منقول ہیں۔

78سطر9

41

تینوں اسموں کی حرکات میں جو فرق کیا ہے اس می ایک خاص بات کی طرف اشارہ ہے جو مقام پردرج ہے۔

79سطر4

42

رفث، فسوق۔ جدال کے معنیٰ ۔

799سطر 19

43

جو حَتّیٰ مضارع کو نصب دیتا ہے وہ یا تو اِلیٰ کے معنیٰ میں ہوتا ہے یا کَیْ کے اور اس اجمال کے بعد دونوں کی تفصیل

80سطر 21

44

حَتّیٰ عاطفہ بھی ہوتا ہے اور جارہ بھی۔

81سطر 9

45

تاویل کے معنیٰ ۔

82سطر 1

46

تَرْجِعُ  کی دونوں قراء تیں قریب المعنیٰ ہیں ۔

82سطر 14

47

اِثْمٌ کَثِیْرٌ میں ثَا والی قراء ۃ کی دلیل کبیر سے۔

83سطر 14

48

جو چیزیں نشہ لانے والی ہیں ان کا حکم ۔

83سطر 21

49

جنسی معنی ٰ کی رو سے اِثْمٌ۔اثَامٌ کے معنیٰ میں ہے۔

83سطر 24

50

مَاذَا کی تحقیق۔

84سطر 22

51

عفو کے معنیٰ اورا س کے بارہ میں علماء کے سات قول۔

85سطر 23

52

لَاَعْنَتَکُمْ کے معنیٰ میں تین قول ہیں۔

86سطر2

53

یَطْھُرْنَ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ ۔

86سطر 27

54

شافعی رحمہ اللہ کی رائے پر جماع کے درست ہونے کے لیے خون بند ہوجانے کے بعد غسل کرلینابھی ضروری ہے اور اس کی دودلیلیں

87سطر 13

55

ابوعلی کی تنقید فراء کے اس قول پرکہ ضمہ نے یَخَافُوْا اَیِ الْخُکَّامِ والی قراء ۃ کو ظاہر کردیا۔

88سطر 26

56

غیبت اور خطاب کی ضمیروں کو مرتبط کرنے کے لیے عبارت کی تقدیر

89سطر9

57

وَلَایَحِلُّ لَکُمْ میں خطاب کی تینوں ضمیروں کے مخاطب ازواج بھی ہوسکتے ہیں اور حکّام بھی ۔

89سطر 11

58

لَکُمْ کا مخاطب  ازواج کو مانیں خواہ احکام کو دونوں ہی صورتوں میں شبہ ہوتا ہے ۔

89سطر  14

59

خوف وظن میں سببیت اور مسببیت کا علاقہ ہے۔

89 سطر 19

60

ابوعبید کی رائے پر یہاں خود یقین کے معنیٰ میں ہے۔

89سطر 21

61

خلع خوشی اور ناخوشی دونوں حالتوں میں درست ہے۔

89سطر 25

62

اَنْ یَّخَافَا کی شاذ قراءتیں جو تین ہیں ۔

90

63

لَاتُضَآرَّ کی شاذقراء تیں جو چار ہیں۔

91

64

اَتَیْتُمْ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ

91سطر 27

65

رُوم والے اَتَیْتُمْ کے معنی دو ہیں۔

92سطر 9

66

تَمَسُّوھُنَّ  کے معنیٰ ۔

92سطر 26

67

وَصِیَّةٌ کے رفع کی چھ وجوہ۔

94سطر 3

68

سکّیت کےقول پر یُضٰعِفُ اور یُضَعِّفُ ہم معنیٰ ہیں ۔

96سطر 8

69

پارہ 3 تِلْکُ الرُّسُلُ

99

70

وہ سات کلمات  جن کے آخری حرف پانچ اماموں کے لیے رفع اور تنوین اور ابن کثیر اور ابوعمر وکے لیے فتحہ بلاتنوین ہے۔

99

71

اَنَا کے نون کے بعد الف زیادہ  کرنے کا قاعدہ اورا س کی شرط

100

72

اَنَا میں الف کے اثبات وحذف کی وجہ ۔

100سطر 26

73

نُنْشِزُھَا کی دونوں قراء توں کی وجہ ۔

102سطر9

74

اَعْلَمُ کی دونوں قراء توں کی مفصل وجہ ۔

104سطر 8

75

صِرَاط۔ قُرْاٰن۔بُیُوت میں اور جُزْء اً اور جُزْءٌ میں  عموم ظاہر کرنے کے لیے دو جُدا جُدا طریقہ ۔

106سطر 16

76

تَفَاعُل اور تَفَعُلْ کے مضارع کی وہ اکتیس آیات جن کو صرف بزی وصل میں تشدید سے پڑھتے ہیں۔

107

77

اَنْجَلَا کے معنیٰ کی تحقیق

111سطر 12

78

اجتماع ساکنین علیٰ حدھما کے بارے میں نحاۃ کے تین قول ۔

111سطر 24

79

جَلَا کی ضمیر کا مرجع

112سطر 10

80

نِعُمَّا میں عین کے سکون پرا بوشامہ کا شبہ اور اس کا جواب

113 سطر 19

81

مَعاً کی تحقیق۔

114سطر 2

82

نِعْمَ  کی اصل اورا س کی ترتیب وتعلیل کی مزید تفصیل

114سطر 11

83

ابوعبید نے یَحْسِبُ میں سین کا کسرہ ہی پسند کیا ہے۔

117سطر 21

84

اَنْ تَضِلَّ الخ کی ترکیب اس کی دونوں قراء توں کی رو سے۔

120 سطر3

85

فَتُذَکِّرَ کی دونوں قراء توں کے معنیٰ اورا س کی ترکیب اورا س کی کچھ تفصیل شعر 97کے ترجمہ میں بھی درج ہے۔

120سطر 13

86

عورت کی گواہی مال وغیرہ کے مقدمات میں نصف اور حیض ونفاس وغیرہ میں کامل شہادت کے برابر ہے۔

120سطر23

87

کبیر کی رو سے اس مقام کا آسان حل ۔

120سطر29

88

مَعْھَا میں ھَا کو مَعْ سے جُدا کرکے ھُن۔ا سے متصل کردینا بھی درست ہے ۔

121سطر 28

89

رہن سفر کی طرح حضر میں بھی درست ہے۔

123سطر 6

90

وَکِتٰبِهٖ کی دونوں قراء توں کی مفصل وجہ۔

123سطر 12

91

اس کا بھید کہ بقرہ میں اکثر کے لیے جمع اور تحریم میں اکثر کے لیے توحید کیوں ہے

124سطر14

92

اضافت کی آیات

124

93

اجمال کے بعد اضافت کی یاء ات کو ہر سورت کے آخر میں تفصیل سے بیان کرنے کی وجہ ۔

125سطر2

94

بَیْتِی کوعَھْدِی سے پہلے لانے کی وجہ ۔

125سطر 2

95

النحو العربیه جس میں بقرہ کے اکسٹھویں شعر سے ایک سو ایک تک کے اکتالیس شعروں کی نحوی ترکیب ہے

125

96

سورۂ آل عمران

128

97

تَوْرٰۃِ کے عجمی اور عربی ہونے کی تحقیق۔

129سطری

98

تَوْرٰۃَ کے الف کی تینوں وجوہ کی توجیہ ۔

129سطری 25

99

فتحہ کی دوسری وجہ اور انجیل کی تحقیق میں چارقول۔

130سطر3

100

تَورٰۃ کے وزن میں تین قول  اور پہلے دو پر دو اعتراض

130سطر  26

101

تَورٰۃ َ کا حکم تو عام ہے لیکن نظم سے خصوصیت کا شبہ ہوتا ہے ۔

131سطر 8

102

کَفَرُوْا اور سَیُغْلِبُوْنَ وَیُحْشَرُوْنَ تینوں کی ضمیر کا رجع

132سطر 19

103

غیبت کی صورت میں یَرَوْنَھُمْ ْ کی ضمیر کا مرجع

133سطر 5

104

یَرَوْنَھُمْ کا محل

133سطر20

105

یَرَوْنَھُمْ مِّثْلَیْھِمْ کی تینوں ضمیروں میں غیبت پر پانچ اور خطاب کی صورت میں آٹھ احتمال ہیں۔

134سطر4

106

دونوں قراء توں پر اِنَّ الدِّیْنَ کے معنیٰ اور فتحہ کی تین وجوہ

135سطر 12

107

انبیاء علیہم السلام  کے قتل کی وعید میں ابوعبیدہ کی حدیث

137سطر8

108

مَیِّتٍ اور اَلْمَیِّتِ کی یَا میں تشدید وتخفیف ۔

137

109

مَیِّتْ کے باب کے اکیس الفاظ اور اَلْمَیْتَةُ کےساتھ یٰسٓ  کی قید نہ لگانے پر بحث۔

138 سطر 26

110

خُوِّلاَ کے معنیٰ۔

140سطر11

111

یتسیرکے ا،ذَا کَانَ قَدْمَاتَ پر شبہ ۔

140سطر 20

112

کَفَلَ اور کَفَّلَ کی تحقیق۔

141سطر 16

113

وَاللّٰہُ الخ کو مریمی مقولہ کا جزوقرار دینا اولیٰ ہے۔

141سطر 28

114

زَکَرِیَّا کے چار لغات

143 سطر 16

115

نَادَتْهُ کی تذکیر وتانیث کی وجوہ

144سطر 3

116

پکارنے والے کون تھے ۔

144سطر 10

117

یُبَشِّرُ  کے باب کے نو کلمات ۔

145

118

نَصَرَ ۔ اِفْعَال۔ تَفْعِیْل تینوں سے بَشَّرَ کے معنی

146سطر 6

119

طٰئِراً کےا ولیٰ ہونےکی وجہ ۔

148سطر 15

120

ھٰٓاَنْتُمْ کی پانچ قراء تیں۔

149

121

ھٰٓاَنْتُمْ کی پانچوں قراء توں کی توجیہ

150

122

ھَا کی دونوں تقدیروں کا نتیجہ اورا س پر تفریع

151

123

ھَا کا تنبیہ کے لیے ماننا اولیٰ ہے۔

153سطر 28

124

ذوالبدل سے مراد قالون وابوعمرو ہیں۔

154سطر 20

125

تنبیہ کی ھَا ضمیر اور اشارہ دونوں پر آتی ہے۔

155سطر 20

126

ذُ والبدل کی بابت  جعبری کی تحقیق

155سطر 12

127

مِنْ غَیرِ ھَمْزٍَکے معنی ۔

155سطر 26

128

الف کے حذف والی قراء ۃ پر زینبی کا انکارا ور اس کا جواب

156سطر2

129

ابدال میں حصر مسلّم نہیں۔

157سطر2

130

کیا شامی اور کوفیین کے لیے ھَا میں قصر بھی جائز ہے۔

157سطر10

131

جملۂ ھَٰاَنْتُم ْ کی نحوی ترکیب  

157سطر

132

لِبَشَرٍ میں بشر کا مصداق کون ہے۔

159سطر 19

133

لِمَا کی ترکیب

160سطر 19

134

یَبْگُوْنَ  یُرْجَعُوْنَ کی توجیہ

161سطر 9

135

پارہ 4 لَنْ تَنَالُوْا الْبِرَّ

161

136

حج کے معنیٰ

162

137

یہاں دوسری قراء ۃ کس لیے بتائی ہے۔

163سطر26

138

مُسَوِّمِیْنَ کی تحقیق

164سطر 13

139

تُرْحَمُوْنَ  کا وقف

164سطر 27

140

یَّغْشیٰ کی ضمیر کا مرجع

167سطر 10

141

اَلرُّعْبَ میں عموم کس قید سے نکلا ہے۔

167سطر 16

142

مُتُّمْ کا باب کیا ہے۔

169سطر 2

143

مُتُّمْ میں عموم  کس سے نکلا ہے۔

169سطر12

144

غُلُوْل میں عموم کس سے نکلا ہے۔

169سطر 12

145

حرکات کی ترتیب بیانی میں ناظم کی اصطلاح

171سطر1

146

جملہ وَلَایَحْسَبَنَّ کی ترکیب

172سطر2

147

وَاَنَّ اللّٰہَ کی توجیہ

173سطر12

148

وَلَایَحْسَبَنَّ  ع۱۸ کے دونوں جملوں کی مفصل ترکیب اور اول میں  دونوں صورتوں میں دو دو احتمال ہیں اورثانی میں غیبت پردواورخطاب پر ایک احتمال ہے۔

174سطر14

149

لَایَحْسِبَنَّ کی توجیہ کی مزید تفصیل اور اس کی بابت علماء کے تیرہ اقوال

175سطر 19

150

حرکات کو آخر کی طرف سے بیان کرنے کی وجہ

177سطر 26

151

صحیح اور شاذ قراۃ کے معلوم کرنے کا ضابطہ

179سطر 17

152

لَایَحْسِبَنَّ اور فَلَاتَحْسَبَنَّھُمْ کی مفصل ترکیب

181سطر1

153

پہلے مضمون کی مزید تفصیل

182سطر 25

154

النحو والعربیه جس میں اکتالیس اشعار کی ترکیب ہے۔85سطر4

1

155

سُورَۃُ النِّسَآءِ

189

156

وَالْاَرْحاَمِ کے نصب کی دوا اور جر کی پانچ وجوہ

190سطر 2

157

مطعوفین کے بارہ میں مازنی کا قول اوراسی بارہ میں جعبری کا ارشاد اور نحاۃ کے چارمذاہب

192سطر 23

158

ارشاداور نحاۃ کے چار مذاہب

 

159

پارہ 5 وَالْمُحْصَنٰتُ

201

160

لَمَسْتُم کی توجیہ

207سطر16

161

شعر وِعَمَّ فَتیً کے پہلے جملہ کے تین ترجمہ اور غَیْرٌ کے رفع اور نصب کی توجیہ

212سطر 2

162

غَیْرٌ کی توجیہ کی مزید تفصیل

213سطر 11

163

ثَابِتاً تَلاَ کے معنی

215سطر 29

164

پارہ 6 لَایُحِبُّ اللّٰہُ

218

165

اجتماع ساکنین کے درست ہونے کی شرط کے بارہ میں ابوعلی کی تقریر

220سطر6

166

زَبُور کی تحقیق

221سطر 3

167

النحو والعربیه جس میں پوری سورۃ کے ستائیس شعروں کی ترکیب ہے

221

168

سُوْرَۃُ الْمَائِدَہ

225

169

َاِنْ صَدُّوْکُمْ کی توجیہ

226سطر 1

170

وَاَرْجُلَکُمْ کی دونوں قراء توں کی توجیہ پوری تفصیل کے ساتھ

227سطر21

171

پاؤں کا دھونا ہی فرض ہے یا مسح بھی کافی ہے۔

228سطر7

172

ٹخنہ بھی دھونے کے حکم میں داخل ہے۔

228سطر27

173

مدارک کی تقریر

220سطر2

174

وہ آٹھ کلمات جن میں سکون اور ضمہ کا اختلاف ہے۔

230

175

وَالْعَیْنَ وغیرہ کے رفع کی چار وجوہ

232سطر11

176

نصب سے مقصود واضح ہوجاتاہے ۔

233سطر 13

177

رفع کی وجوہ کی مزید تفصیل

324سطر 1

178

وَیَقُولُ الَّذِیْنَ میں واردکے حذف اور اثبات اور لام کے رفع اور نصب کی توجیہ ۔

237سطر8

179

پارہ ۷ وَاِذَاسَمِعُوْا

238

180

ابوعبیدکا اعتراض اورا س کاجواب

241سطر 26

181

فَجَزَآءٌ مِّثْلُ کی دونوں قراء توں کی توجیہ

242سطر7

182

عَبُدْ کی شاذ قراء تیں

243سطر10

183

فَجَزَآءٌکی شاذ قراء تیں

243سطر 14

184

اُسْتُحِقَّ الخ کی تینوں قراء تو ں کا ترکیبی اور نحوی حل

245

185

پہلا فائدہ  نزول کا سبب

246

186

دوسرا فائدہ فقہی مسائل میں

247

187

تیسرا فائدہ  فَاِنْ عُشِرَ الخ کے معنیٰ ہیں۔

248

188

مُنِیْرٌ میں ایک خاص بات کی طرف اشارہ ہے جس کی تفصیل مقام پردرج ہے۔

249سطر26

189

النحووالعربیه جس میں پوری سورۃ کے اشعار کی ترکیب ہے،

252

190

سُوْرَۃُ الْاَنْعَام

254

191

فِتْنَتُھُمْ کے رفع  اور نصب کی توجیہ

255سطر22

192

نُکَذِّبُ اور وَنَکُوْنُ کے رفع اور نصب کی وجوہ

257سطر11

193

مذکورہ بالا تینوں ترکیبوں پر اعتراض اورا س کے تین جواب

258سطر4

194

اَکْذَبَ اور کَذَّبَ کے پانچ معنیٰ

260 سطر 27

195

اسی کی مزید تفصیل

261سطر 9

196

غُدْوَۃِ کے متعلق مزید تفصیل اور اس بارہ میں علماء کے چھ قول

265

197

اِنَّهٗ کے فتحہ کے دو اور فَاِنَّهٗ کے فتحہ کی چھ اور دونوں کے کسرہ کی چار وجوہ

267سطر17

198

مکی کا قول عمدہ نہیں ۔

270 سطر 23

199

متحرک سے پہلے رَاٰ کے دونوں حرفوں کے امالہ کا حکم

272

200

منفصل ساکن  والے رَاٰ کا حکم

274

201

منفصل اور لازمی ساکن سے پہلے رَاٰ پر وقف کا حکم

274

202

بَیْنَکُمْ کے رفع اور نصب کی وجہ

285سطر 2

203

فَمُسْتَقِرٌّ کے کسرہ اور فتحہ کی وجہ

286 سطر 15

204

مُسْتَقَرٌّ اور مُسْتَوْدَعٌ کی تفسیر میں چھ قول

286سطر 24

205

اِنَّھَا میں ہمزہ کے کسرہ کی وجہ اور فتحہ پر شبہ اور اس کے چار جواب۔

289 سطر 18

206

پارہ 8 وَلَوْاَنَّنَا

292

207

قِبَلاً کی دونوں قراء توں کی مفصل وجہ

296سطر 25

208

یَصْعَدُ کی تینوں قراء توں کی وجوہ

299 سطر 6

209

ابن عامر کی اس قراۃ پر نحاۃ کا اعتراض اورا س کا جواب

303

210

شامی کی قراۃ زُیِّنَ  قَتْلُ اَوْلاَدَھُمْ ،شُرَکَآئِھِمْ پر نحاۃ کےا عتراضات اورا ن کے جوابات کی تفصیل  میں پانچ  فوائد جن کا سلسلہ ص 305 سے 317 تک چلاگیا ہے۔

305سطر 7

211

وَجْھِیْ مَمَاتِیْ کے ظاہر سے ایک مفید نصیحت نکلتی ہے۔

323سطر 9

212

النحو والعربیه جس میں انچاس اشعار کی ترکیب ہے ۔

323

213

سُوْرَۃُ الْاَعْرَاف

329

214

لِبَاسٌ کے رفع اور نصب کی وجوہ

331سطر23

215

آیت کے الفاظ کے متعلق مفید ترین بحث

322سطر 26

216

وَلِبَاسُ التَّقْویٰ کی تفسیر میں اختلاف ہے۔

333سطر 5

217

آیت کا خلاصہ

333سطر25

218

واحدی کا سہو

341سطر 14

219

وَفِیْ النَّحْلِ کے واو میں دو احتمال ہیں۔

342سطر 13

220

پارہ نمبر 9 قَالَ الْمَلَأْ

343

221

عَلَیَّ کی دونوں قراء توں کی توجیہ

347 سطر 10

222

یَعْرِشُوْنَ میں بعض کی تصحیف

350 سطر 18

223

توریت کے سخت احکام

355 سطر 17

224

اَلْاِصْرُآیا مصدر ہے یا اسم

355سطر 23

225

وَمَعْذِرَۃٌ الخ کے ترجمہ کی چھ صورتیں

356سطر24

226

خَطَایَا کی تعلیل

357سطر 8

227

ذُرِّیَةُ کے معنیٰ

362 سطر 26

228

بصری کی تفریق کی وجہ

363سطر 10

229

ملحد کون ہے۔

365 سطر 8

230

طٰئفٌ اور طَیْفٌ کا فرق

367 سطر 14

231

النحو والعربیه جس میں تینتیس شعروں کی ترکیب ہے۔

368

232

سُوْرَۃُ اَنْفَال

371

233

دال کے کسرہ پر  مُرِّدِفِیْنَ کے آٹھ معنیٰ

372سطر 10

234

دال کے فتحہ پر پانچ معنیٰ

373سطر 3

235

پارہ نمبر وَاعْلَمُوْا

376

236

وَاِنَّ کے فتحہ کی پانچ وجوہ

376 سطر 16

237

لَا یَحْسَبَنَّ میں غیبت کی چھ وجوہ

379 سطر 3

238

راوی کے لیے دو وجوہ بتائیں تو وہ اس کے امام سے ہوا کرتی ہیں

381سطر 25

239

یزیدی گیارہ کلمات میں ابوعمرو سے علیحدہ ہیں۔

382سطر 24

240

النحو والعربیه اس میں گیارہ شعروں کی ترکیب ہے۔

384

241

سُورَۂ توبَه

385

242

لَااَیْمَانَ کے کسرہ اور فتحہ کی وجوہ۔

385سطر25

243

مَسْجِدَ اللّٰہِ کی توحید وجمع کی وجوہ

386 سطر 23

244

عُزَیْرٌ میں تنوین اور اس کے ترک کی وجوہ اورا ن کے متعلق مفید بحث ۔

388سطر4

245

یُضِلُّ کی تینوں قراء توں کی وجوہ اور معتزلہ کے عقیدہ کا رد

391سطر11

246

نَسِیْ اور حرمت والے مہینوں کا بیان

392سطر 6

247

پارہ نمر 11 یَعْتَذِرُوْنَ

394

248

دَآئِرَۃُ کے معنیٰ

395سطر2

249

جلال الدین محلی کا سہو

395سطر32

250

مُرْجَوْنَ کے مصداق

397سطر 8

251

وَالَّذِیْنَ اور اَلَّذِیْنَ کی تین تین وجوہ ۔

398سطر 10

252

ایک اصطلاح

399

253

النحو والعربیه جس میں تیرہ شعروں کی ترکیب ہے

402

254

سورۂ یونس  علیہ السلام

403

255

ھُنَا کی قید کے دو فائدہ

409سطر 25

256

وَلَااَدْرکُمْ کا لام یا تو ابتدائیہ ہے یا لَوْ کے جواب کا

410 سطر 18

257

لَایَھَدِّیْ میں قالون وبصری کے لیے اختلاس ہی ہے یا کوئی دوسری وجہ بھی ۔

416سطر9

258

ایک عقلی دقیقہ

417 سطر 12

259

اَصْغَرَ اور اَکْبَرَ کے دونوں اعرابوں کی توجیہ

418سطر 20

260

ء َا َلسِّحْرُ کی دونوں قراء توں کی توجیہ

420

261

مَاجَ کے میم میں رمز ہونے کا شبہ ہوتا ہے۔

422سطر 23

262

النحو والعربیه جس میں سترہ شعروں کی ترکیب ہے۔

425سطر 3

263

سُوْرَہ ھود علیه السلام

426

264

پارہ 12 وَمَامِنْ دَآبَّةٍ

426

265

ثَمُوْدَا کا منصرف ہونا یا نہ ہونا۔

435سطر 19

266

سَلٰمٌ اور سِلْمٌ کا فرق۔

437سطر 6

267

اِلَّا امْرَ أَتُکَ کے رفع اور نصب کی مفصل توجیہ

438سطر 11

268

سُعِدُوْا میں سین کے فتحہ اور ضمہ کی توجیہ ۔

441سطر 5

269

وَاِنْ کَلّاًلَّمَّا میں تخفیف وتشدید کی توجیہ پوری تفعیل کے ساتھ جو تقریباً آٹھ صفحات میں ہے۔

441سطر 10

270

النحو والعربیه جس میں سترہ شعروں کی ترکیب ہے۔

450

271

سورۂ یوسف علیه السّلام

451

272

 غَیٰبٰتِ کی وجوہ

454سطر 26

273

یَرْتَعْ وَیَلْعَبْ کی سات قراء تیں

455سطر 10

274

یٰبُشْریٰ کی ندا کے معنیٰ اور اس میں یَا کے اثبات اور حذف کی وجوہ

456سطر13

275

یٰبُشْریٰ کی رسم

457

276

لَاتَاْمَنَّا کے اشمام کی بابت علماء کےا قول۔

457

277

ابن القاصح کی انوکھی تحقیق

460سطر 5

278

ھَیْتَ کی وجوہ

463سطر2

279

ھِئْتَ کے معنیٰ کی تحقیق غیث سے

463

280

مُخْلِصِیْنَ کی دونوں قراء توں کی وجوہ

465سطر 16

281

حَاشاَ کی بحث

466سطر16

282

تَعْصِرُوْنَ کی وجوہ اورا س کی بحث

460سطر 7

283

کیا حَاشَا استغناء سے ہے۔

467 سطر 8

284

پارہ 13 وَمَاأُبَرِّئَ نَفْسِی

469

285

حَیْثُ کی قید کس لیے ہے۔

470 سطر 6

286

کُذِبُوا میں تخفیف وتشدید  کی مفصل توجیہ ۔

474 سطر 34

287

اسی مضمون کی تفصیل ابراز سے۔

476 سطر 16

288

فَنُجِّیَ میں پہلا نون محذوف ہے یا دوسرا۔

477 سطر 18

289

النحو والعربیہ جس میں پندرہ شعروں کی ترکیب ہے۔

479

290

سُوْرَہ  رعد

480

291

صِنْوان میں ایک عجیب بات

481سطر 1

292

استفہام ِمکررکے قواعد ۔

482

293

دونوں میں یا کسی ایک میں استفہا م واخبار کی وجہ ۔

484 سطر25

294

وَاِمْدُدْلِوٰی الخ کی شرح

486سطر 5

295

اَلْکُلُّ شعر 3 کی تین تقدیریں

487 سطر 2

296

ان موقعوں میں اِذَا کاعامل کون ہے۔

488 سطر 10

297

النحو والعربیه جس میں دس شعروں کی ترکیب ہے۔

492

298

سُوْرَہُ ابراھیم علیه السلام

493

299

مُصْرِخِیَّ کی یَاکے کسرہ کی دو توجہیںسند سمیت

494

300

مُصْرِخِیَّ میں یَا کے فتحہ اور کسرہ کی مفصل توجیہ یہ تقریباً پانچ صفحات میں ہے۔

495سطر

301

النحو العربیه جس میں پوری سورۃ کے شعروں کی ترکیب ہے۔

504

302

سُوْرَۃُ الحجر

504

303

پارہ 14 رُبَمَا

504

304

رُبَ کے لغات

505سطر 20

305

کیا دو حرفوں  کا حذف شاذ ہے۔

507 سطر 6

306

النحو والعربیه جس میں چھ شعروں کی ترکیب ہے۔

508

307

سُوْرَۃ ُ النَّحْلِ

509

308

کیا شامی کے لیے وَلَنَجْزِیَنَّ میں نون صحیح ہے۔

515سطر 16

309

فَتَنُوْا معروف کی تین اور مجہول کی چار وجوہ

517سطر 9

310

النحو والعربیه جس میں آٹھ شعروں کی ترکیب ہے۔

518

311

سورۃ الاسرآء

518

312

پارہ 15 سُبْحٰنَ الَّذِی

519

313

یَبْلُغَنَّ کی دونوں قراء توں پر جملہ کی ترکیب ۔

521سطر 1

314

یَسْرِفْ کی ضمیر کا مرجع  اور قتل میں اسراف کی چھ صورتیں

523سطر 16

135

مُثلہ کا حکم

523سطر 26

136

سَیِّئَهٗ میں تذکیر وتانیث کی توجیہ اور دونوں صورتوں میں کُلُّ ذٰلِکَ کا مشارٌ الیہ ۔

524سطر 25

317

النحو والعربیه جس میں چودہ شعروں کی ترکیب ہے۔

531

318

سُورَہُ کہف

532

319

سکتہ اورو قف کا فرق

533سطر 16

320

الازم وواجب کے معنیٰ ۔

534سطر 1

321

سکتہ کی دو قسمیں

5344

322

لَدُنْ کی تحقیق

535 سطر 27

323

مِائَةِ میں تنوین کے ترک اور اثبات کی مفصل توجیہ

539 سطر 6

324

لٰکِنَّا کے بارہ میں تین قول

542سطر 13

325

مُھْلَکَ کی تینوں قراء توں کی وجوہ

545 سطر 17

326

پارہ 16 قَالَ اَلَم اَقُلْ لَّکَ

547

327

اَجْراً کی تنکیر

549 سطر 1

328

یُبَدِّلَ کی توجیہ جس کا کچھ حصہ ترجمہ میں بھی ہے۔

550سطر 22

329

اَتْبَعَ کی دونوں قراء توں کی توجیہ

552سطر 2

330

حٰمِیَةٍ کی تحقیق

552سطر 22

331

جَزَآءً کے نصب اور رفع کی وجوہ

553 سطر 11

332

اَلسَّدَّیْنِ اور سَدَّا کے بارہ میں پانچ قول

554 سطر 12

333

خَرْج اور خَرٰج کا فرق

557 سطر 7

334

اٰتُونِی کے دونوں کلموں میں شعبہ کے لیے پانچ قول

560سطر 66

335

فَمَا اسْطَاعُوْا میں ادغام کے خلاف نحاۃ کےا قوال

561 سطر 12

336

النحو والعربیه جس میں تیس شعروں کی ترکیب ہے۔

566

اس کتاب کی دیگر جلدیں

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 37236
  • اس ہفتے کے قارئین 462726
  • اس ماہ کے قارئین 1663211
  • کل قارئین113270539
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست