سر سید احمد خان کی ولادت 17؍اکتوبر1817ء کو دہلی میں ہوئی۔ سر سید کی ابتدائی تعلیم وتربیت خالص مذہبی اور روحانی ماحول میں ہوئی،کیوں کہ ان کے والد اور دیگر افراد خانہ کو دہلی کے دو اہم علمی وروحانی مراکز خانقاہ نقش بندیہ اور خانوادۂ شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی سے گہری عقیدت اور والہانہ تعلق تھا۔سر سید نے تعلیم کے ذریعے مسلمانوں کی معاشرتی اور معاشی ترقی کے لیے متحدہ ہندوستان میں تحریک چلائی،اسے تاریخ میں ’’علی گڑھ تحریک‘‘ کے نام سے جانا جاتاہے،جو مدرسۃ العلوم (علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی)کی شکل میں بارآور ہوئی۔ اور انہوں نے مذہبی مصلح کی حیثیت سے مسلمانوں کی مذہبی اصلاحات کا آغازکیا اور مذہبی خیالات کے زیر اثر جو تعلیمی ، معاشی اور معاشرتی حد بندیاں مسلمانوں نے مقرر کی تھیں،انھیں ختم کرنے کی کوشش کی،نیز عیسائی حکمراں اور مستشرقین اسلام کے جن اصولوں پر معترض تھے،ان کی توجیہہ وتشریح عقل وسائنس کے ذریعے کرنے کی بنا ڈالی۔جو ان کے مقاصد کی تکمیل میں مانع تھا،یہاں تک کہ ہندوستان میں جمہور عقیدوں پر مشتمل ایک ایسا فرقہ ظہور میں آگیاجو اعتزال کی ایک...
دینِ اسلام کا دوسرا بڑا ماخذ حدیث رسول ﷺ ہے جو بذریعہ وحی آپﷺ کو عطا کیاگیا ۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے اس کی حفاظت کے لیے وہی بڑے اسباب وذرائع پیدا فرمائے جوقرآن حکیم کے لیے پیدا کیے ۔ یعنی حفظ وکتابت۔ نبی کریم ﷺ سے دین اسلام کاسماع کرنے اور لکھنے والے صحابہ کرام نے دونوں طریقوں سے اس کو ضبط کیا اپنے سینوں میں بھی اور دفاتر میں بھی۔اور نبی اکرم ﷺ نے صحابہ کرام کو اپنی احادیث کو حفظ کرنے اور لکھنے کا حکم بھی دیا۔اور پھر صحابہ کرام کےبعد بھی احادیث کو زبانی یاد کرنے اور لکھنے کا عمل جاری رہا ۔تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا او ر صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا ۔ ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے۔محدثین کرام نے احادیث کی جمع وتدوین تک ہی اپنی مساعی کو محدود نہیں رکھا ،بلکہ فنی حیثیت سے ان کی جانچ پڑتال بھی کی ،اور اس کے اصول بھی مرتب فرمائے۔ زیر نظرکتاب ’’ مطالعۂ نصوص حدیث یونٹ ا...
علم اصولِ حدیث ایک ضروری علم ہے ۔جس کے بغیر حدیث کی معرفت ممکن نہیں احادیث نبویہ کا مبارک علم پڑہنے پڑھانے میں بہت سی اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں جن سے طالب علم کواگاہ ہونا از حدضرورری ہے تاکہ وہ اس علم میں کما حقہ درک حاصل کر سکے ، ورنہ اس کے فہم وتفہیم میں بہت سے الجھنیں پید اہوتی ہیں اس موضوع پر ائمہ فن وعلماء حدیث نے مختصر ومطول بہت سے کتابیں تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظرکتاب ’’ قوعد ومصطلحات حدیث یونٹ اتا18(کوڈ4555) ‘‘ڈاکٹر علی اصغر چشتی، ڈاکٹر سہیل حسن، محمد شریف شاکر، معین ہاشمی ،ڈاکٹر تاج الدین الازہری کی مشترکہ تصنیف ہے۔یہ کتا ب علامہ اقبال اوپنی یونیورسٹی کے ایم اے علوم اسلامیہ کے طلبہ وطالبات کے ’’ تخصص فی الحدیث ‘‘ کورس کے لیے مرتب کی گئی ہے۔ مرتبین نے قواعد ومصطلحات حدیث کورس کی ترتیب وتدوین میں اہم بنیادی موضوعات کو...
نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام کو حدیث کو محفوظ کرنے کے لیے احادیث نبویہ کو زبانی یاد کرنے اوراسے لکھنے کی ہدایات فرمائیں ۔ اسی لیے مسلمانوں نے نہ صرف قرآن کی حفاظت کا اہتمام کیا بلکہ حدیث کی حفاظت کے لئے بھی ناقابل فراموش خدمات انجام دیں، ائمہ محدثین نے بھی حفظِ احادیث اور کتابتِ حدیث کےذریعے حفاظت ِحدیث کا عظیم کارنامہ انجام دیا۔امام بخاری رحمہ اللہ نے جس طرح اپنی صحیح کی ترتیب وتبویب میں انتہائی محنت اور عرق ریزی سے کام لیا اسی طرح’’تاریخ ‘‘ کو بھی انہماک اور اہتمام کے ساتھ مرتب کیا۔ زیر نظرکتاب ’’ تاریخ حدیث یونٹ اتا18(کوڈ4556) ‘‘ڈاکٹر علی اصغر چشتی کی تصنیف ہے۔یہ کتا ب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ایم اے علوم اسلامیہ کے طلبہ وطالبات کے ’’ تخصص فی الحدیث ‘‘ کورس کے لیے مرتب کی گئی ہے اس کورس کے ابتدائی نویونٹ تاریخ حد...
اسلامی معاشیات ایک ایسا مضمون ہے جس میں معاشیات کے اصولوں اور نظریات کا اسلامی نقطہ نظر سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ ایک اسلامی معاشرہ میں معیشت کس طرح چل سکتی ہے۔ اس مضمون کے بنیادی موضوعات میں یہ بات شامل ہے کہ موجودہ معاشی قوتوں اور اداروں کو اسلامی اصولوں کے مطابق کس طرح چلایا جا سکتا ہے ۔ اسلامی معیشت کے بنیادی ستونوں میں زکوٰۃ، خمس، جزیہ وغیرہ شامل ہیں۔ اسلامی مالیات اور کاروبار کے بنیادی اصول قرآن وسنت میں بیان کردئیے گئے ہیں۔ اور قرآن وحدیث کی روشنی میں علمائے امت نے اجتماعی کاوشوں سے جو حل تجویز کیے ہیں وہ سب کے لیے قابل قبول ہونے چاہئیں۔کیونکہ قرآن کریم اور سنت رسول ﷺ کے بنیادی مآخذ کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملات میں اختلافی مسائل کےحوالے سے علماء وفقہاء کی اجتماعی سوچ ہی جدید دور کے نت نئے مسائل سے عہدہ برآہونے کے لیے ایک کامیاب کلید فراہم کرسکتی ہے ۔ زیر نظر کتاب’’اسلام کا اقتصادی نظام‘‘ڈاکٹر حافظ طا...
لفظ فلسفہ یونانی لفظ فلوسوفی یعنی حکمت سے نکلا ہے۔فلسفہ کا موضوع وجود ہے۔ پس کائنات کی ہر شئی اس علم میں داخل ہے۔ فلسفہ کسی بھی شئ کے متعلق اٹھنے والے بنیادی سوالات کا جواب فراہم کرتا ہے۔ اب اگر وہ دین ہو تو فلسفہ دین، اگر تاریخ ہو توفلسفہ تاریخ، اگر اخلاق ہو تو فلسفہ اخلاق، اگر وجود ہوتو فلسفہ وجود کہا جاتا ہے۔ اسلامی فلسفہ بھی زندگی کے ساتھ منسلک مسائل کی منظم تحقیقات کے طور پر بیان کیا گیا ہے، کائنات، مزید مطالعہ۔۔۔
فقہ شریعت اسلامی کی ایک اہم اصطلاح ہے، فقہ سے مراد ایسا علم جس میں اُن شرعی احکام سے بحث ہوتی ہو جن کا تعلق عمل سے ہے اور جن کو تفصیلی دلائل سے حاصل کیا جاتا ہے ”فقہ“ اسلامی تعلیمات کا نچوڑ ہے، وہ قرآن کریم کا خلاصہ اور سنت رسول ﷺکی روح ہے، شریعت کے عمومی مزاج ومذاق کا ترجمان ہے اور اسلامی زندگی کے لیے چراغ راہ بھی، اس لیے علوم اسلامیہ میں اس کی جو اہمیت وضرورت ہے وہ آفتاب نیم روز کی طرح روشن ہے۔ زیر نظر کتاب’’ مطالعہ الفقہ اسلامی کوڈ:4632‘‘ ڈاکٹر محمود الحسن عارف صاحب کی مرتب شدہ ہے۔ یہ کتاب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد میں ایم اے علوم اسلامیہ کے نصاب میں شامل ہے،فاضل مصنف نے کتاب ہذاکو 9یونٹوں میں تقسیم کیا ہے اس کتاب( کو رس کوڈ:4632) میں طلبہ وطالبات کو براہ راست مطالعہ متن کے ذریعے اسلامی قوانین کو سمجھنے کی صلاحیت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ (م۔ا)
قوموں کی زندگی میں تاریخ کی اہمیت وہی ہے جو کہ ایک فرد کی زندگی میں اس کی یادداشت کی ہوتی ہے۔ جس طرح ایک فرد واحد کی سوچ، شخصیت، کردار اور نظریات پر سب سے بڑا اثر اس کی یادداشت کا ہوتا ہے اسی طرح ایک قوم کے مجموعی طرزعمل پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی چیز اس کی تاریخ ہوتی ہے ۔ کوئی بھی قوم اس وقت تک اپنی اصلاح نہیں کر سکتی جب تک وہ اپنے اسلاف کی تاریخ اور ان کی خدمات کو محفوظ نہ رکھے۔اسلامی تاریخ مسلمانوں کی روشن اور تابندہ مثالوں سے بھری پڑی ہے۔ زیر نظرکتاب " تاریخ اسلام(عہد نبوی تاخلفاءے راشدین کوڈ:4601)‘‘ برائے ایم اے علوم اسلامیہ محترم ڈاکٹرمحمد سجادصاحب کی کاوش ہے ۔یہ کتاب علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ اسلامی فکر، تاریخ وثقافت میں شامل نصاب ہے ۔ فاضل مصنف نے کتاب ہذاکو 9یونٹوں میں تقسیم کیا ہے اس کتاب میں یہ پوری کوشش کی گئی ہے ایک طالب علم تاریخ اسلام کے سنہری دور سے آگاہی حاصل کرے ،اس کتاب میں عہد نبوی اور عہد خلفاء راش...
حبرالامہ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نبی اکرم ﷺ کے چچا سیدنا عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فرزند ہیں۔جن کی پیدائش ہجرت سے 3 برس قبل شعب ابی طالب میں محصوریت کے دوران میں ہوئی تھی۔ آپ کی پیدائش کے بعد سیدنا عباس رضی اللّٰہ عنہ آپ کو بارگاہِ رسالت میں لے کر آئے تو آپ ﷺ نے ان کے منہ میں اپنا لعابِ دہن ڈال کر آپ کے حق میں دعا فرمائی۔ سیدنا عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ 8ھ میں فتح مکہ سے کچھ عرصہ پہلے حلقہ بگوشِ اسلام ہوئے اور اپنے اہل و عیال کے ساتھ ہجرت کر کے مدینہ منورہ پہنچے ،سیدنا عبد اللہ کی عمر اس وقت گیارہ برس سے زیادہ نہ تھی، لیکن وہ اپنے والد کے حکم سے اکثر بارگاہِ نبوت میں حاضر ہوتے تھے، ایک روز انہوں نے واپس آ کر بیان کیا، میں نے رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک ایسے شخص کو دیکھا جس کو میں نہیں جانتا ہوں ، کاش مجھے معلوم ہوتا کہ وہ کون تھے؟، سیدنا عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے آنحضرت ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا، آپ نے ان کو بلاکر فرطِ محبت سے اپنے آغوش عاطفت میں بٹھایا اور سر پر ہاتھ پھیر کر دعا فرمائی۔ ایک بار رسول اللہ ﷺ نماز کے لیے بیدار ہوئے تو عبد اللہ بن عباس...
انسانی دنیا میں اختلاف کا پایا جانا ایک مسلمہ بات ہے ۔ اور یہ اللہ تعالیٰ کی اپنی مخلوق میں ایک سنت۔ چنانچہ لوگ اپنے رنگ و زبان اور طبیعت و ادراکات اور معارف و عقول اور شکل و صورت میں باہم مختلف ہیں ۔امت محمدیہ آج جن چیزوں سے دوچار ہے ،اور آج سے پہلے بھی دوچار تھی ،ان میں اہم ترین چیز بظاہر اختلاف کا معاملہ ہے جو امت کے افراد و جماعتوں، مذاہب و حکومتوں سب کے درمیان پایا جاتا رہا اور پایا جاتا ہے ۔ اختلاف اساسی طور پر دین کی رو سے کوئی منکر چیز نہیں ہے ،بلکہ وہ ایک مشروع چیز ہے جس پر کتاب و سنت کے بے شمار دلائل موجود ہیں۔اختلافات اگرچہ ختم نہیں ہو سکتے لیکن اسلاف میں اختلاف کا کوئی نہ کوئی ادب و قرینہ موجود رہا ۔ زیر نظر کتاب ’’اسلام میں اختلاف رائے کے اصول و آداب (کورس کوڈ:1904) محترم جناب ڈاکٹر حافظ طاہر اسلام عسکری حفظہ اللہ(فاضل جامعہ لاہور اسلامیہ،لیکچرر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی) کی کاوش ہے ۔موصوف نے یہ کتاب بڑی محنت اور لگن سے بی ایس علوم اسلامیہ کے طلبہ کی نصابی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے مرتب کی ہے۔جس میں انہوں نے اختلاف کے معانی و مف...