لفظ فلسفہ یونانی لفظ فلوسوفی یعنی حکمت سے نکلا ہے۔فلسفہ کا موضوع وجود ہے۔ پس کائنات کی ہر شئی اس علم میں داخل ہے۔ فلسفہ کسی بھی شئ کے متعلق اٹھنے والے بنیادی سوالات کا جواب فراہم کرتا ہے۔ اب اگر وہ دین ہو تو فلسفہ دین، اگر تاریخ ہو توفلسفہ تاریخ، اگر اخلاق ہو تو فلسفہ اخلاق، اگر وجود ہوتو فلسفہ وجود کہا جاتا ہے۔ اسلامی فلسفہ بھی زندگی کے ساتھ منسلک مسائل کی منظم تحقیقات کے طور پر بیان کیا گیا ہے، کائنات، اخلاقیات اور تہذیب وغیرہ کا فلسفہ عالم اسلام میں پیش کیا گیا۔ فلسفہ کے متعلق متعدد کتب موجود ہیں جن میں غزالی اور ابن رشد کی کتب قابل ذکر ہیں ۔ زیرنظر کتاب’’ فلسفہ اور علم الکلام کورس کوڈ:2628‘‘ برادرم ڈاکٹر حافظ اسلام عسکری حفظہ اللہ (لیکچرار شعبہ فکر اسلامی ،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ،اسلام آباد) کی مرتب شدہ ہے ۔یہ کتاب علامہ اقبال اوپن میں ایم اے علوم اسلامیہ کے نصاب میں شامل ہے ۔فاضل مصنف نے اس کتاب کو 9؍یونٹ میں تقسیم کیا ہے اور موضوع سے متعلق تاریخی وعصری ہر دو پہلوؤں کو سمیٹنے کی کوشش کی ہےاور اس میں فلسفہ وکلام کی تاریخ بھی بیان کی گئی ہے اور جدید فلسفہ و کلام کے متعلق بھی اصولی نکات پیش کیے ہیں ،نیز ہر یونٹ کے آخر میں مصادر وماخذ اور مزید مطالعے کےلیے کتابوں کی فہرست بھی درج کی ہے تاکہ طلبہ ان کتب کے استفادہ سے امتحان اور اسائمنٹ کی تیاری کرسکیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے افراد امت کے نفع بخش بنائے آمین(م۔ا)
فہرست زیر تکمیل