حبرالامہ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نبی اکرم ﷺ کے چچا سیدنا عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فرزند ہیں۔جن کی پیدائش ہجرت سے 3 برس قبل شعب ابی طالب میں محصوریت کے دوران میں ہوئی تھی۔ آپ کی پیدائش کے بعد سیدنا عباس رضی اللّٰہ عنہ آپ کو بارگاہِ رسالت میں لے کر آئے تو آپ ﷺ نے ان کے منہ میں اپنا لعابِ دہن ڈال کر آپ کے حق میں دعا فرمائی۔ سیدنا عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ 8ھ میں فتح مکہ سے کچھ عرصہ پہلے حلقہ بگوشِ اسلام ہوئے اور اپنے اہل و عیال کے ساتھ ہجرت کر کے مدینہ منورہ پہنچے ،سیدنا عبد اللہ کی عمر اس وقت گیارہ برس سے زیادہ نہ تھی، لیکن وہ اپنے والد کے حکم سے اکثر بارگاہِ نبوت میں حاضر ہوتے تھے، ایک روز انہوں نے واپس آ کر بیان کیا، میں نے رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک ایسے شخص کو دیکھا جس کو میں نہیں جانتا ہوں ، کاش مجھے معلوم ہوتا کہ وہ کون تھے؟، سیدنا عباس رضی اللہ تعالی عنہ نے آنحضرت ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا، آپ نے ان کو بلاکر فرطِ محبت سے اپنے آغوش عاطفت میں بٹھایا اور سر پر ہاتھ پھیر کر دعا فرمائی۔ ایک بار رسول اللہ ﷺ نماز کے لیے بیدار ہوئے تو عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے وضو کے لیے پانی لا کر رکھ دیا۔ آپ ﷺ نے وضو سے فراغت کے بعد پوچھا کے پانی کون لایا تھا۔سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے عبد اللہ بن عباس کا نام لیا تو آپ ﷺ خوش ہو کر یہ دعا دی۔ اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ وَعَلِّمْهُ التَّأْوِيلَ۔ قرآن، تفسیر ، حدیث، فقہ، ادب، شاعری، وغیرہ کوئی ایسا علم نہ تھا جس میں ان کو یدِطولیٰ حاصل نہ رہا ہو۔ بالخصوص قرآن پاک کی تفسیر و تاویل میں جو مہارت اور آیات قرآنی کے شانِ نزول اور ناسخ و منسوخ کے علم میں جو وسعت ان کو حاصل تھی وہ کم کسی کے حصہ میں آئی۔ابن عباس کا انتقال سن 68 ہجری میں ستر سال کی عمر میں طائف میں ہوا اور محمد بن حنفیہ نے آپ کی نماز جنازہ پڑھائی اور آپ کو وہیں دفن کیا گیا۔ زیر نظر تحقیقی مقالہ بعنوان ’’حضرت عبد اللہ عباس رضی اللہ عنہ کے احوال و فضائل و مناقب کا تحقیقی مطالعہ ‘‘ عبد الباقی صاحب کا وہ تحقیقی مطالعہ ہے جسے انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی،کلیۃ عربی و علوم اسلامیہ میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی ہے۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حلف نامہ |
|
2 |
تصدیق نامہ |
|
3 |
زبانی امتحان کی منظوری کا وثیقہ |
|
4 |
انتساب |
|
5 |
اظہار تشکر |
|
6 |
مقدمہ |
|
7 |
اہداف تحقیق |
|
9 |
موضوع تحقیق کی ابواب بندی |
|
10 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کا تعارف اور حالات زندگی |
|
2 |
نام ونسب حلیہ و خدوخال |
|
2 |
ولادت بچپن اور جوانی |
|
5 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ زوجات و اولاد |
|
12 |
اخلاق و عادات تواضع کلمات حکمت مواعظ |
|
18 |
عبادت و ریاضت |
|
19 |
تکلیف و مصیبت میں طرز عمل |
|
26 |
اتباع سنت |
|
30 |
حضرت عبداللہ بن عباسؓ کی نصیحت |
|
35 |
مواعظ |
|
37 |
آخری ایام اور وفات |
|
44 |
حضورﷺ کی خدمت |
|
50 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کی تحصیل علم |
|
54 |
نبیﷺ سے سوالات پوچھنا |
|
55 |
نبیﷺ کے وصال کے بعد حصول علم |
|
57 |
اکابر صحابہ سے حصول علم |
|
61 |
حصول علم اور کتابت |
|
63 |
مسئلہ مخصوص فردسے لینا |
|
66 |
خط و کتابت کے ذریعے علم حاصل کرنا |
|
68 |
حضرت عبداللہ بن عباسؓ کی اشاعت علم |
|
71 |
علوم کے لحاظ سے طلبہ کی گروہ بندی کرنا |
|
73 |
دلچسپ انداز میں اشاعت علم کرنا |
|
77 |
شاگردوں سے بطور امتحان مسئلہ پوچھنا |
|
81 |
اشاعت علم میں نگران مقرر کرنا |
|
86 |
کفار کے سوالات کے جوابات دینا |
|
89 |
خواتین کو تعلیم دینا |
|
96 |
اکابر صحابہ کرامؓ کے بعض فیصلوں پر اپنی رائے کا اظہار کرنا |
|
101 |
علوم کےلحاظ سے دنوں کی تقسیم کرنا |
|
107 |
فتن اور حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کا موقف و کردار |
|
108 |
تفسیر قرآن کریم میں حضرت عبداللہ بن عباسؓ کی خدمات |
|
113 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کا ناسخ و منسوخ کا بیان کرنا |
|
117 |
حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ کا آیات قرآنی پر نبیﷺ کا عمل بیان کرنا |
|
121 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کا سورتوں کے غیر مشہور نام بیان کرنا |
|
131 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کا عملی تفسیر کرنا |
|
138 |
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کا سجدہ تلاوت کا بیان کرنا |
|
140 |
حدیث مبارکہ کے میدان میں حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کی خدمات |
|
149 |
نماز کے متعلق حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کے بیان کردہ مسائل |
|
175 |
جہاد میں حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کی شرکت |
|
205 |
مصادر حدیث اور تراجم صحابہؓ میں حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کے فضائل ومناقب مع تحقیق رواۃ |
|
209 |
صحیحین میں حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کے فضائل |
|
209 |
فضائل الصحابہ میں حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کے فضائل و مناقب |
|
235 |
طبقات الکبریٰ میں حضرت عبد اللہ بن عباسؓ کے فضائل و مناقب |
|
255 |
خاتمہ |
|
269 |
خلاصہ بحث |
|
269 |
نتائج بحث |
|
273 |
سفارشات |
|
274 |