اسلامی نقطہ نظر سے تعلیم محض حصول معلومات کا نام نہیں ،بلکہ عملی تربیت بھی اس کا جزو لاینفک ہے۔اسلام ایسا نظام تعلیم وتربیت قائم کرنا چاہتا ہے جو نہ صرف طالب علم کو دین اور دنیا کے بارے میں صحیح علم دے بلکہ اس صحیح علم کے مطابق اس کے شخصیت کی تعمیر بھی کرے۔یہ بات اس وقت بھی نمایاں ہو سامنے آتی ہے جب ہم اسلامی نظام تعلیم کے اہداف ومقاصد پر غور کرتے ہیں۔اسلامی نظام تعلیم کا بنیادی ہدف ہی یہ ہے کہ وہ ایک ایسا مسلمان تیار کرنا چاہتا ہے،جو اپنے مقصد حیات سے آگاہ ہو،زندگی اللہ کے احکام کے مطابق گزارے اور آخرت میں حصول رضائے الہی اس کا پہلا اور آخری مقصد ہو۔اس کے ساتھ ساتھ وہ دنیا میں ایک فعال ،متحرک اور با عزم زندگی گزارے ۔ایسی شخصیت کی تعمیر اسی وقت ممکن ہے جب تعلیم کے مفہوم میں حصول علم ہی نہیں ،بلکہ کردار سازی پر مبنی تربیت اور تخلیقی تحقیق بھی شامل ہو۔لیکن افسوس کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں معلومات تو دے دی جاتی ہیں ،مگر ایک مسلمان اور کارآمد بندہ تیار نہیں ہوپاتا ہے۔اسی احساس کو لئے ہوئے ڈاکٹر محمد امین صاحب ﷾نے یہ کتاب " تعلیمی ادارے اور کردار سازی" تیار کی ہے ۔جس میں انہوں نے بچوں کے تربیت کے چند عملی اصول اور اقدامات ،اور بگڑے بچوں کے علاج اور تربیت کے نصاب وغیرہ جیسے موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے۔تاکہ تعلیم حاصل کرنے والا ہر طالب علم معلومات کے حصول کے ساتھ ساتھ معاشرے کا ایک مسلمان اور کارآمد فرد بھی بن جائے۔اللہ تعالی ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور قوم وملت کے تمام تعلیمی اداروں اور اساتذہ کو اپنے طلباء کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ایک موثر تربیت کرنے کی بھی توفیق دے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف اول |
|
1 |
فصل اول تربیت کا مفہوم مقاصد اور اہمیت |
|
13 |
فصل دوم بچے کی تربیت کے بنیادی اصول |
|
21 |
فصل سوم بچے کی تربیت کے لیے اہم عملی اقدامات |
|
36 |
فصل چہارم بچے کے بگاڑ کے اسباب و مظاہر اور ان کا علاج |
|
66 |
فصل پنجم بچے کی تربیت کی زمانی ترتیب |
|
98 |
ضمیمہ 1 مختصر سو قرآنی آیات اور سو احادیث برائے تربیت و اصباحی خطابات |
|
122 |
ضمیمہ 2 نمونے کے چند صباحی خطابات |
|
142 |
ضمیمہ 3 اسلامی تعلیم و تربیت کے لیے مجوزہ نصاب |
|
150 |