ہمارے معاشرے میں کم علمی کے سبب بہت سی غلط فہمیاں پیدا ہو چکی ہیں۔ کوئی عصری علوم کے خلاف ہے تو کوئی خواتین کی تعلیم پر معترض ہے۔ جب تک مسلمان تعلیم کو شعوری طور پر حاصل کرتے تھے اس وقت ہماری درسگاہوں سے امام غزالی، امام رازی اور امام عبدالقادر جیلانی رحمہم اللہ پیدا ہوتے تھے جنہوں نے فقط اپنی ذات اور اہل ہی کو نہیں بلکہ پورے معاشرے کو اعلیٰ اقدار میں ڈھال دیا تھا۔ آج مسلم قوم اس سے غافل ہوتی جا رہی ہے۔ مسلم معاشرے میں جو کمیاں آ چکی ہیں زیر نظر کتاب میں ڈاکٹر محمد امین صاحب نے ان کو دور کرنے کے لیےنہایت قیمتی آرا دی ہیں۔ انھوں نے صرف تنقید ہی نہیں کی بلکہ قیمتی آرا بھی دی ہیں۔ یہ کتاب اس سلسلہ میں ان کے افکار و خیالات اور جذبات و احساسات کی آئینہ دار ہے۔ اور اس حوالہ سے ان کی اب تک کی جد و جہد کی روداد بھی ہے جو اپنے اندر بہت سے امور کو سمیٹے ہوئے ہے۔ ضروری نہیں کہ ان کی ہر بات سے اتفاق کیا جا سکے اور ہر تجویز کو قبول کیا جائے لیکن یہ بات بہر حال ضروری ہے کہ ان کے درد دل سے آگاہی حاصل کی جائے اور اس کے ثمرات سے استفادہ کیا جائے۔(ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
د |
تاثرات |
|
و |
مقدمہ |
|
1 |
ہمارا دینی نظام تعلیم |
|
17 |
دینی مدارس کے نام ایک اہم پیغام |
|
51 |
اصلاح نصاب |
|
61 |
اجلاص جامعہ اشرفیہ |
|
71 |
ورکنگ پیپر |
|
86 |
اجلاس جامعہ نعیمیہ لاہور |
|
92 |
اجلاس وفاق المدارس السلفیہ لاہور |
|
104 |
اجلاس مرکز علوم اسلامیہ منصورہ لاہور |
|
117 |
متفقہ نصابی تجاویز کے مطابق مجوزہ نیانصاب |
|
129 |
ایک نئے تعلیمی ماڈل کی ضرورت |
|
147 |
دینی مدارس کا نظام تربیت |
|
164 |
پاکستان کا دینی نظام تعلیم،چند اصلاحی تجاویز |
|
188 |
تدریب المعلمین |
|
221 |
تعلیمی ثبوت کے خاتمے کا طریق کار |
|
233 |
ہمارے مسائل کا واحد حل |
|
251 |
دینی تعلیم اور فرقہ واریت |
|
276 |
خواتین کی دینی تعلیم |
|
306 |
مساجد ومدارس کے منتظمین کی خدمت میں |
|
310 |