#2800.02

مصنف : علامہ شبلی نعمانی

مشاہدات : 12811

سیرۃ النبی ﷺ از شبلی ( تخریج شدہ ایڈیشن ) حصہ 3

  • صفحات: 555
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13875 (PKR)
(پیر 17 اگست 2015ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

اس روئے ارض پر انسانی ہدایت کے لیے حق تعالیٰ نے جن برگزیدہ بندوں کو منتخب فرمایا ہم انہیں انبیاء ورسل﷩ کی مقدس اصطلاح سے یاد کرتے ہیں اس کائنات کے انسانِ اول اور پیغمبرِاول ایک ہی شخصیت حضرت آدم کی صورت میں فریضۂ ہدایت کےلیے مبعوث ہوئے ۔ اور پھر یہ کاروانِ رسالت مختلف صدیوں اور مختلف علاقوں میں انسانی ہدایت کے فریضے ادا کرتے ہوئے پاکیزہ سیرتوں کی ایک کہکشاں ہمارے سامنے منور کردیتاہے ۔درخشندگی اور تابندگی کے اس ماحول میں ایک شخصیت خورشید جہاں تاب کی صورت میں زمانےاور زمین کی ظلمتوں کو مٹانے اورانسان کےلیے ہدایت کا آخری پیغام لے کر مبعوث ہوئی جسے محمد رسول اللہ ﷺ کہتے ہیں ۔ آج انسانیت کےپاس آسمانی ہدایت کا یہی ایک نمونہ باقی ہے۔ جسے قرآن مجید نےاسوۂ حسنہ قراردیا اور اس اسوۂ حسنہ کےحامل کی سیرت سراج منیر بن کر ظلمت کدۂ عالم میں روشنی پھیلارہی ہے ۔حضرت محمد ﷺ ہی اللہ تعالیٰ کے بعد ،وہ کامل ترین ہستی ہیں جن کی زندگی اپنے اندر عالمِ انسانیت کی مکمل رہنمائی کا پور سامان رکھتی ہے ۔ ۔ شروع ہی سے رسول کریم ﷺکی سیرت طیبہ پر بے شمار کتابیں لکھیں جا رہی رہیں۔یہ ہر دلعزیز سیرتِ سرورِ کائنات کا موضوع گلشنِ سدابہار کی طرح ہے ۔جسے شاعرِ اسلام سیدنا حسان بن ثابت سے لے کر آج تک پوری اسلامی تاریخ میں آپ ﷺ کی سیرت طیبہ کے جملہ گوشوں پر مسلسل کہااور لکھا گیا ہے او رمستقبل میں لکھا جاتا رہے گا۔اس کے باوجود یہ موضوع اتنا وسیع اور طویل ہے کہ اس پر مزید لکھنے کاتقاضا اور داعیہ موجود رہے گا۔ گزشتہ چودہ صدیوں میں اس ہادئ کامل ﷺ کی سیرت وصورت پر ہزاروں کتابیں اورلاکھوں مضامین لکھے جا چکے ہیں ۔اورکئی ادارے صرف سیرت نگاری پر کام کرنے کےلیےمعرض وجود میں آئے ۔اور پورے عالمِ اسلام میں سیرت النبی ﷺ کے مختلف گوشوں پر سالانہ کانفرنسوں اور سیمینار کا انعقاد کیا جاتاہے جس میں مختلف اہل علم اپنے تحریری مقالات پیش کرتے ہیں۔ ہنوذ یہ سلسلہ جاری وساری ہے ۔ اردو زبان میں سرت النبی از شبلی نعمانی ،سیدسلیمان ندوی رحمہما اللہ ، رحمۃللعالمین از قاضی سلیمان منصور پوری اور مقابلہ سیرت نویسی میں دنیا بھر میں اول آنے والی کتاب الرحیق المختوم از مولانا صفی الرحمن مبارکپوری کو بہت قبول عام حاصل ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سیرت النبی ﷺ‘‘ برصغیر پاک وہند میں سیرت کےعنوان مشہور ومعروف کتاب ہے جسے علامہ شبلی نعمانی﷫ نے شروع کیا لیکن تکمیل سے قبل سے اپنے خالق حقیقی سے جاملے تو پھر علامہ سید سلیمان ندوی ﷫ نے مکمل کیا ہے ۔ یہ کتاب محسن ِ انسانیت کی سیرت پر نفرد اسلوب کی حامل ایک جامع کتاب ہے ۔ اس کتاب کی مقبولیت اور افادیت کے پیش نظر پاک وہند کے کئی ناشرین نےاسے شائع کیا ۔زیر تبصرہ نسخہ ’’مکتبہ اسلامیہ،لاہور ‘‘ کا طبع شدہ ہے اس اشاعت میں درج ذیل امور کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔قدیم نسخوں سےتقابل وموازنہ ، آیات قرآنیہ ، احادیث اورروایات کی مکمل تخریج،آیات واحادیث کی عبارت کو خاص طور پرنمایاں کیا ہے ۔نیز اس اشاعت میں ضیاء الدین اصلاحی کی اضافی توضیحات وتشریحات کےآخر میں (ض) لکھ واضح کر دیا ہے ۔تاکہ قارئین کوکسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔علاوہ ازیں اس نسخہ کو ظاہر ی وباطنی حسن کا اعلیٰ شاہکار بنانے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے۔اور کتاب کی تخریج وتصحیح ڈاکٹر محمد طیب،پرو فیسر حافظ محمد اصغر ، فضیلۃ الشیخ عمر دارز اور فضیلۃ الشیخ محمد ارشد کمال حفظہم اللہ نےبڑی محنت سے کی ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کی طباعت میں تمام احباب کی محنت کو قبول فرمائے اور ان کےلیے نجات کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

                                  فہرست مضامین سیرۃ انبی ﷺ حصہ سوم

 

 

مضامین

 

 

دیبا چہ طبع سوم

 

13

دیبا چہ ( طبع اول)

 

14

دلائل و معجزات

 

16

روحانی نو ا میس کا و جود

 

16

بنو ت کے فطری وروحانی ا ٓ ثار

 

16

بنو ت کے روحانی نوا میس انسانی قوانین پر

 

 

حکمران ہیں

 

17

بنو ت کے روحانی نو امیس کے اسباب و علل

 

 

سے ہم اسی طر ح لاعلم ہیں جس طر ح جسمانی

 

 

قوانین کے

 

17

انبیا کے ا صلی معجزہ خود ان کا سر تا پا وجود ہے

 

18

انبیا کے کامل پیر وان سے معجزہ نہیں مانگتے تھے

 

18

معاند ین معجزوں کے بعد بھی ایمان نہیں لائےا

 

18

معجزوں سے کن کو فائدہ پہنچتا ہے

 

18

ان واقعات کا اصطلا حی نام

 

19

دلائل وبرہان و آیات کا تعلق انبیا کی سیر تو ں سے

 

19

دلائل و  ا ٓ یا ت کا تعلق سیرت محمد ی سے

 

20

دلائل و معجزات اور عقیلت

 

21

دلائل و معجزات اور فلسفہ قدیم و علم کلام

 

23

اطلا ع غیب

 

25

رویت ملائکہ

 

25

خوار ق عادت

 

26

وحی مشا ہدہ

 

27

معجزات

 

40

اسباب خفیہ کی تو جیہ بے کار ہے

 

48

حکمائے اسلام کی غلطی کا سبب

 

48

اشاعرہ اور معتزلہ میں نتیجہ کا اختلا ف نہیں

 

49

خر ق عادت سے انکار کا اصلی سبب سلسلہ

 

 

اسباب و  علل پر یقین ہے

 

49

سلسلہ اسباب و علل پر علم انسانی کو ا حتوا نہیں

 

50

حقیقی علت خدا کی قدرت اور ارادہ ہے

 

51

مولانا روم اور اسباب و علل اور معجزہ کی حقیقت

 

52

علت، خا صیت اور اس کی حقیقت

 

54

اسباب و علل محض عادی ہیں

 

55

اسباب عادیہ کا علم صر ف تجربہ سے ہو تا ہے

 

56

اسباب و علل کا علم بدلتا رہتا ہے

 

56

اسباب و علل کا علم تجر بہ سے ہو تا ہے

 

57

علامہ ابن تیمیہ کا بیان کہ اسباب و علل تجر بی ہیں

 

59

تجر بیا ت کی بنا شہادت اور روایت اور تاریخ پر

 

 

ہے

 

62

فلسفہ اور سائنس بھی ایک قسم کی تاریخ ہیں

 

62

تاریخی شہا دتو ں کے شرا ئط استناد

 

63

مسلمانوں کا علم روایت

 

64

نا ویدہ واقعات پر یقین کرنے کا ذ ریعہ صر ف

 

 

روایات کی شہادت ہے

 

65

خبر احا د پر بھی عملا یقین ہوتا ہے

 

65

واقعات پر یقین کے  لیے اصلی بنیا د امکان اور

 

 

عدم امکان کی بحث نہیں بلکہ روایت کے ثبوت

 

 

اور عدم ثبوت کی ہے

 

66

جس درجہ کا واقعہ ہواسی درجہ کی شہادت ہونی

 

 

چاہیے

 

66

معجزات دراصل تجر بیات کے خلاف نہیں ہو تے

 

66

معجزات کا ثبوت روایتی شہا دتیں ہیں

 

67

خلاصہ مبا حث

 

67

یقین معجزات کے اصول نفسی

 

68

امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ اور یقین اور اذعان کی صور تیں

 

68

معجزہ اور سحر کا فر ق

 

70

معجزہ دلیل بنو ت ہوسکتا ہے یا نہیں

 

74

امام غزالی رحمتہ اللہ علیہ کی تقریر

 

77

امام رازی رحمتہ اللہ علیہ کی تقریر

 

78

مولانا روم کے حقو ئق

 

79

صحابہ ؓ کو کیوں کر رسالت کا یقین ا ٓ یا

 

83

دلائل و معجزات اور عقلیات جدیدہ

 

87

مفہوم نبو ت

 

87

مفہو م معجزہ

 

88

ترتیب مبا حث

 

88

امکان معجزات

 

89

ہیوم کا استدلال

 

89

قوانین فطرت کی حقیقت

 

92

شہادت معجزات

 

99

امکان ، وقوع کے لیے کا فی نہیں

 

99

ہیو م کا فتو یٰ

 

100

ہیوم کا تعصب

 

100

کافی شہادت

 

101

ہیوم کا صر یح تنا قض

 

103

انتہائی استبعاد

 

104

استعباد معجزات

 

104

فطر ت کی یکسانی

 

104

ایجادات سائنس

 

106

تنویم

 

106

معجزات شفا

 

107

عام تجربات

 

108

رو یا ئے صادقہ

 

109

حقیقی اسرار نبوت

 

110

حقیقی ا ٓ یات نبوت کی عام مثالیں

 

110

مقدمات ثلثہ

 

114

اصلی بحث یقین کی ہے

 

114

یقین معجزات

 

115

یقین کی ا ہمیت

 

115

نظریات حکمت کا یقین

 

116

یکسانی جذبہ

 

116

نظریا ت فلسفہ کا یقین

 

117

مشاہدات کا یقین

 

118

نفسیا ت یقین

 

120

خواہش یقین

 

121

مو ا نع و مو یدات یقین

 

121

نفسیات یقین کی شہادت و اقعات سیرت ے

 

123

غایت معجزات

 

125

معجزہ منطقی دلیل نہیں

 

125

معجزہ کی ا صلی غایت

 

126

پہلی صور ت

 

127

بعض وسو سو ں کا جواب

 

129

ایک اور اعتراض

 

130

دوسری صورت

 

131

اس صورت کے مختلف احتمالات

 

131

یقین معجزہ کی شرائط

 

134

لب لباب

 

139

آیا ت و دلائل اور قرآن مجید

 

140

انبیااور آ یا ت ودلائل

 

140

لفظ ا ٓیت و معجزہ کی حقیقت

 

141

ا ٓیات اللہ

 

143

آیا ت و دلائل کی دو قسمیں ، ظاہری اورباطنی

 

147

نبوت کی با طنی نشانیاں ، واقعات کی روشنی میں

 

147

قرآن مجید اور نبوت کی باطنی علامات

 

151

ظاہری ا ٓ یات اور نشانیاں

 

154

ظاہری نشا نا ت صر ف معا ندین طلب کرتے ہیں

 

154

کفار کا یہ معجزہ طلب کرنا نفی معجزہ کی دلیل نہیں

 

155

معاندین کو معجزہ سے بھی تسلی نہیں ہو تی

 

156

معاندین کو معجزہ سے بھی ایمان کی دولت نہیں ملتی

 

159

با ایں ہمہ انبیا معا ندین کو معجزات دکھاتے ہیں

 

 

اور وہ ا عراض کر تے ہیں

 

163

اس لیے با لا ٓ خر معا ندین کو طلب معجزہ سے

 

 

تغافل بر تا جا تا ہے

 

166

معجزہ کے انکار یا تا خیر کے اسباب

 

167

عقیدہ معجزات کی ا صلا ح

 

171

مسلہ اسباب و علل میں افراط و تفریط

 

175

قرآن مجید اسباب و مصا لح کا قائل ہے

 

177

لین علت حقیقی قدر ت و مشیت ہے

 

182

قرآن میں سنت اللہ کا مفہوم ہ

 

184

قرآن میں فطر ۃ اللہ کا مفہوم

 

185

معجزہ کا سبب صرف ارادہ الٰہی ہے

 

186

معجزہ کی باعتبار خر ق عادت کے چا ر قسمیں

 

187

اہل ایمان پر اثر کے لحاظ سے معجزات کی دو قسمیں

 

188

کفار کے لیے نتا ئج کے لحاظ سے معجزات کی دو قسمیں

 

190

آنحضرت ﷺ اور معجزہ  ہدایت

 

193

شق قمر ا ٓخری نشان ہدا یت تھا

 

194

آنحضرت ﷺ اور معجزہ ہلاکت

 

195

غزوہ بد ر معجزہ ہلا کت تھا

 

200

سحر اور معجزہ کا فرق اور ساحر اور پیغمبر میں امتیاز

 

204

معجزات اور نشانات سے کن لو گو ں کو ہدایت

 

 

ملتی ہے

 

206

صداقت کو نشانی صر ف ہدایت ہے

 

209

آیا ت و لائل نبوی کی تفصیل

 

210

خصائص النبو ۃ

 

211

مکالمہ الٰہی

 

213

وحی

 

214

نزو ل ملا ئکہ

 

222

نز ول جبریل علیہ السلام

 

223

فر شتہ میکا ئیل کا نزول

 

229

عام ملائکہ کا نزول

 

230

عالم رویا

 

235

رویائے تمثیلی

 

242

مشا ہدات و مسمو عات

 

249

عالم بیداری

 

249

اسرا یا معراج

 

254

انبیا اور سیر ملکو ت

 

254

معراج نبوی

 

255

معراج نبو ی کا وقت و تاریخ اور تعد ادوقوع

 

255

معراج کی صحیح روایتیں

 

259

معرا ج کا واقعہ

 

260

کفار کی تکذیب

 

267

کیا آ پ ﷺ نے معراج میں خدا کو دیکھا ؟

 

268

معراج جسمانی تھی یا روحانی ، خواب تھا یا بیدار ی

 

272

معراج کے بحالت بیداری ہونے پر صحیح استدلال

 

277

بد عیان رویا کا مقصود بھی رویا سے عام خواب

 

 

نہیں

 

278

رویا ئے صادقہ کی تا ویل

 

278

رویا سے مقصو د ر و حانی ہے

 

279

قرآن مجیداور معراج

 

289

(معراج کے اسرار ، اعلانات احکا  م بشار تیں

 

 

اور انعاما ت)

 

289

آنحضر ت ﷺ کا نبی القبلتین ہونا

 

289

بنی اسرائیل کی مدت تولیت کا اختتام

 

291

کفارمکہ کے نام ا ٓ خری اعلان

 

292

معراج کے احکام و وصایا

 

294

ہجرت اور عذاب

 

297

نماز پنجگا نہ کی فر ضیت

 

299

ہجرت کی دعا

 

300

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 39571
  • اس ہفتے کے قارئین 226647
  • اس ماہ کے قارئین 800694
  • کل قارئین110122132
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست