حضرت عمرفاروق ؓکے سوانح اور حالات تفصیل کےساتھ اور اس صحت کے ساتھ لکھے جاچکے جو تاریخی تصنیف کی صحت کی اخیری حد ہے دنیا میں اور جس قدر بڑے بڑے نامور گزرےہیں ان کی مفصل سوانح عمریاں پہلےسے موجود ہیں ۔اب آپ خود اس بات کا اندازہ لگالیں کہ تمام دنیا میں حضرت عمرفاروق ؓکا کوئی ہم پایہ گزرا ہے یا نہیں ۔؟
’الفاروق ‘ جس میں حضرت عمرفاروق ؓکی ولادت سے وفات تک واقعات اور فتوحات ملکی کےحالات درج ہیں ،اس کے ساتھ ساتھ ملکی اور مذہبی انتظامات اور علمی کمالات اور ذاتی اخلاق اور عادات کی تفصیل بھی بیان کی گئی ہے ۔
اس کتاب کی صحت میں کوئی کم کوشش نہیں کی گئی بحرحال کتاب کے آخر میں ایک غلط نامہ لگادیا گیا ہے جو کفارہ جرم کا کام دے سکتا ہے ۔
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تمہید |
|
22 |
حضرت عمر ؓکا نام ونسب |
|
38 |
قبول اسلام |
|
45 |
خلافت او ر فتوحات |
|
78 |
سقیفہ بنی ساعدہ حضرت ابوبکر ؓکی خلافت اور حضرت عمر ؓکا استخلاف |
|
71 |
فتوحات عراق |
|
81 |
قادسیہ کی جنگ |
|
97 |
بیت المقدس |
|
139 |
حضرت عمر ؓکی شہادت |
|
166 |
الفاروق حصہ دوم۔فتوحات پر ایک اجمالی نگاہ |
|
170 |
نظام حکومت |
|
178 |
صیغۂ محاصل |
|
198 |
صیغۂ عدالت |
|
212 |
بیت المال یا خزانہ |
|
224 |
دی رعایا کے حقوق |
|
279 |
غلامی کا رواج کم کرنا |
|
295 |
امامت اور اجتہاد |
|
314 |
ذاتی حالات اور اخلاق و عادات |
|
319 |
ازواج و اولاد |
|
404 |
خاتمہ |
|
407 |