انسا ن کو بیماری کا لاحق ہو نا من جانب اللہ ہے اوراللہ تعالی نے ہر بیماری کا علاج بھی نازل فرمایا ہے جیسے کہ ارشاد نبویﷺ ہے ’’ اللہ تعالی نے ہر بیماری کی دواء نازل کی ہے یہ الگ بات ہے کہ کسی نےمعلوم کر لی اور کسی نے نہ کی ‘‘بیماریوں کے علاج کے لیے معروف طریقوں(روحانی علاج،دواء اور غذا کے ساتھ علاج،حجامہ سے علاج) سے علاج کرنا سنت سے ثابت ہے۔ روحانی اور جسمانی بیماریوں سےنجات کے لیے ایمان او ر علاج کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے اگر ایمان کی کیفیت میں پختگی ہو گی تو بیماری سے شفاء بھی اسی قدر تیزی سے ہوگی۔ نبی کریم ﷺ جسمانی وروحانی بیماریوں کا علاج جن وظائف اور ادویات سے کیا کرتے تھے یاجن مختلف بیماریوں کےعلاج کےلیے آپﷺنے جن چیزوں کی نشاندہی کی اور ان کے فوائد ونقصان کو بیان کیا ان کا ذکر بھی حدیث وسیرت کی کتب میں موجو د ہے ۔ کئی اہل علم نے ان چیزوں ک یکجا کر کے ان کو طب ِنبوی کا نام دیا ہے ۔ان میں امام ابن قیم کی کتاب طب نبوی قابل ذکر ہے او ردور جدید میں ڈاکٹر خالد غزنوی کی کتب بھی لائق مطالعہ ہیں۔طب کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اس کو بطور علم پڑھا جاتارہا ہے اور کئی نامور ائمہ ومحدثین ماہر طبیب بھی ہوا کرتے تھے۔ہندوستان میں بھی طب کو باقاعدہ مدارس ِ اسلامیہ میں پڑھایا جاتا رہا ہے اور الگ سے طبیہ کالج میں بھی قائم تھے ۔ اور ہندوستان کے کئی نامور علماء کرام اور شیوخ الحدیث ماہر طبیب وحکیم تھے ۔محدث العصر علامہ حافظ محمد گوندلوی نے طبیہ کالج دہلی سے علم طب پڑھا اور کالج میں اول پوزیشن حاصل کی ۔کئی علماء کرام نے علم طب حاصل کر کے اسے اپنے روزگار کا ذریعہ بنائے اور دین کی تبلیغ واشاعت کا فریضہ فی سبیل اللہ انجام دیا۔ زیر تبصرہ کتاب ’’سانس کی بیماریاں اور ان کا علاج نبوی ﷺ‘‘ غزنوی خاندان کے معروف ڈاکٹر خالد غزنوی کی تصنیف ہے۔ موصوف نے اس کتاب میں آیات قرآنی اور ارشادات نبویؐ کی روشنی میں سانس کی بیماریوں کا علاج بڑے احسن انداز میں بیان کیاہے ۔ ڈاکٹر صاحب نے قرآن میں کی اس آیت مبارکہقَدْ جَاءَتْكُمْ مَوْعِظَةٌ مِنْ رَبِّكُمْ وَشِفَاءٌ لِمَا فِي الصُّدُورِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينکی رو سے قرآن مجید کو سینے کے تمام مسائل (خواہ وہ عضوی ہوں یا نفسیاتی) کےلیے شفا کا مظہر قرار دیتے ہوئے کتاب میں اسی آیت مبارکہ کی طبی تفسیر بیان کی ہے ڈاکٹر خالد غزنوی صاحب اس کتاب کے علاوہ طب کے سلسلے میں تقریبا چھ کتب کے مصنف ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور ان کی کتب کو عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے۔ آمین(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
باعث تحریر |
7 |
ابتدائیہ |
9 |
باعث تالیف |
15 |
ناک کی بیمایاں |
19 |
ناک کی سوزش (مزمن) |
21 |
ناک کی بدبو دار سوزش |
23 |
ناک کی ہڈی کا ٹیڑا ہونا |
26 |
ناک کی اندے مسے (نوا میرا لانف) |
28 |
نکسیر (رعاف) |
31 |
ناک کی تمام بیاریواں کے لیے علاج نبویﷺ |
35 |
گلے کی بیماریاں |
39 |
التھاب حلق (التھاب لوز تین ) (گلے پڑنا) |
41 |
گلے کی سوزش |
47 |
گلے کا پھوڑا |
55 |
سعال: |
67 |
سعال شدید کھانسی بخار |
69 |
سانس کی نالیوں کی سوزش |
69 |
پرانی کھانسی سعال مزمن |
77 |
نمونیہ (ذات الریہ) |
82 |
سانس کی چھوٹی نالیوں کا نمونیہ |
93 |
سانس کی نالیوں کا پھیل جانا |
96 |
انتفاح الریہ |
101 |
پھیپھڑوں کا پھوڑا |
104 |
پھیپڑوں کا سرطان |
119 |
پلورسی |
127 |
اکسرے کی ذریعے چھاتی کی بیماریوں کی تشخیص |
139 |
متعد بیماریاں اور ان سے بچاؤ کے منصوبے |
149 |
حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام |
158 |
کالی کھانسی (سعال الدیکی) |
169 |
خسرہ (حصبہ) |
177 |
خناق |
187 |
انفلوئنزا (جنگی بخار) کھانسی، بخار |
198 |
کن پیڑے |
208 |
نزلہ زکام خشام |
216 |
دمہ: ربو ضیق النفس |
234 |
تپ دق: دق کھانسی |
285 |
بخار تدرن سل |
|
طاعون: (مہاماری) کالی آندھی |
347 |