#723

مصنف : ایلن ووڈز

مشاہدات : 23486

مارکسی فلسفہ اور جدید سائنس

  • صفحات: 650
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 19500 (PKR)
(جمعہ 19 اگست 2011ء) ناشر : فکش ہاؤس مزنگ لاہور

مارکزم کے مخالفین کی جانب سے اس کی تردید میں یہ دلیل بھی پیش کی گئی ہے کہ یہ غیر سائنسی تصور ہے جو سائنس سے مطابقت نہیں رکھتا۔زیر نظر کتاب میں اس کا جواب دیا گیا ہے اور سائنس کے تقریباً تمام شعبوں کے حوالے سے  مارکس ازم اور سائنسی سوشلزم کے نظریات کو درست ثابت کیا گیا ہے ۔یہ کتاب سائنس کے ساتھ سرمایہ داری کے دانشوروں کی زیادتی اور حملوں کا بھرپور سائنسی جواب فراہم کرتی ہے ۔اس میں تخلیق کائنات سے لے کر سماجی ارتقاء تک کے تمام عوامل اور محرکات کا مارکسی نقطہ نظر سے جائزہ لیا گیا ہے ۔یہ بھی ثابت کیا گیا ہے کہ موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کیوں اور کیسے ذرائع پیداوار ،عمرانیات،سائنس اور انسانی ارتقاء کےراستے میں رکاوٹ بن چکا ہے اور کس انداز میں لاکھوں برس کی محنت ،کوشش اور تجربات سے  گزر کر اس منزل اور معیار تک پہنچنے والی انسانیت کو بدترین بربریت اور انتہائی خوفناک درندگی کی طرف دھکیل رہا ہے ۔مصنفین کا کہنا ہے کہ اس بحران سے نکلنے اور روشن مستقبل کی طرف بڑھنے کے لیے سوشلسٹ انقلاب ناگزیر ہو گیا ہے ۔(ط۔ا)
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

پیش لفظ

 

13

مصنف کا پیش لفظ

 

19

یورپ پر بھوت منڈلا رہا ہے

 

19

حصہ اول

 

 

دلیل اور عدم دلیل

 

25

تعارف

 

25

شعور کی ست قدمی

 

26

دلیل کی بے دلیلی میں تبدیلی

 

31

معاشرے  کا بحران اور سائنس

 

34

فلسفہ اور مذہب

 

41

کیاہمیں فلسفے کی ضرورت ہے

 

41

مذہب کا کردار

 

44

محنت کی تقسیم

 

50

مادیت اور خیال پرستی

 

56

جدلیاتی مادیت

 

63

جدلیات کیا ہے؟

 

63

ہر چیز رواں رواں ہے

 

68

مقدار اور معیار

 

68

مینڈیلیف کا دوری جدول

 

73

عبوری مراحل

 

78

پیچیدہ ساخت والے اجسام

 

87

انقلاب کا سالماتی عمل

 

91

مثبت اور منفی

 

97

نفی کی نفی

 

107

سرمایے کی جدلیات

 

112

رسمی منطق اور جدلیات

 

119

قیاس منطقی کیا ہے

 

125

کیا منطق سوچتا سکھاتی ہے؟

 

129

منطق اور زیریں جوہری دنیا

 

139

جدید منطق

 

143

نوٹس حصہ اول

 

147

حصہ دوم

 

 

زمان،مکان اور حرکت

 

148

طبعیات میں انقلاب

 

149

لہریں یا ذرات

 

150

مادے کی گمشدگی؟

 

155

لا تیقن اور خیال پرستی

 

161

اصول لا تیقن

 

161

معروضیت بمقابلہ موضوعیت پسندی

 

167

سبیت اور اتفاق

 

172

میکانزم

 

176

انیسوی صدی

 

180

کیا پیش گوئی ممکن ہے؟

 

185

نظریہ اضافیت

 

203

وقت کیاہے؟

 

203

وقت اور فلسفہ

 

208

اضافیت

 

215

اشیاء کے باہمی رشتے

 

225

وقت کی پیمائش

 

230

مسئلہ حل نہیں ہوا

 

234

نظریہ اضافیت اور روزن سیارے

 

252

وقت کا تیر

 

257

حرکیات اور دوسرا قانون

 

257

انتشار سے نظم وضبط کا ظہور

 

262

بگ بینگ

 

269

علم کائنات

 

269

اس نظریے نے کیسے فروغ پایا

 

273

تاریک مادہ

 

280

پلازمہ کائنات

 

297

نیوٹرون ستارے

 

304

کیا غرابتوں کا وجود ہے؟

 

314

خلا میں خیالات

 

327

نظام شمسی کی ابتداء

 

332

نوٹس حصہ دوم

 

337

حصہ سوم

 

 

زندگی ،ذہن اور مادہ

 

339

ارضیات کی جدلیات

 

339

زندگی کا آغاز کیسے ہوا؟

 

357

بنی نوع انسان کی انقلابی آمد

 

391

ذہن کی تخلیق

 

431

مارکسزم اور ڈارونزم

 

469

خود غرض مورثہ

 

491

حصہ چہارم

 

 

انتشار سے نظم وضبط کا ظہور

 

533

نظریہ انتشار

 

563

نظم علم

 

575

بیگانگی اورانسانیت کا مستقبل

 

599

سرمایہ داری ایک تاریک بندکوچے میں

 

599

تضادات بدستور موجودہیں

 

602

بیگانگی

 

608

مستقبل کی واپسی

 

628

سوچنے والے اور کام کرنے والے

 

635

انسانیت اور کائنات

 

639

نوٹس حصہ چہارم

 

645

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 49912
  • اس ہفتے کے قارئین 236988
  • اس ماہ کے قارئین 811035
  • کل قارئین110132473
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست