برٹرنڈرسل نہ صرف یہ کہ ایک بہترین ماہر منطق کے طور پر جانا جاتا ہے بلکہ اس نے عالمانہ اور دانشورانہ مباحث یعنی تجزیاتی فلسفے کے عظیم مبلغ کی حیثیت سے بھی شہرت حاصل کی۔ زیر مطالعہ کتاب ’قوت اقتدار ایک جدید معاشرتی تجزیہ‘ بھی موصوف کی اقتدار کے موضوع پر ایک شاندار کتاب کا اردو قالب ہے۔ رسل کی تصنیف نہایت قیمتی اور مفید نظریات و تصورات پیش کرتی ہے جن کے ذریعے دانش اور علم کے متعلق فہم حاصل ہوتا ہے۔ جب ہم اس کتاب کا مطالعہ کرتے ہیں تو پھر ہمیں ذرائع ابلاغ و اطلاعات اور تشہیری مہم کے غلبے کے خطرات کا اندازہ ہوتا ہے، یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ فسطائیت، نازی ازم اور سٹالن ازم نے کس طرح ذرائع ابلاغ و اطلاعات کے غلط استعمال کی حوصلہ افزائی کی۔ علاوہ ازیں یہ کتاب جمہوری حکومتوں کے تشدد اور عدم تحمل و برداشت کے پھیلاؤ اور خطرے سے بھی آگاہ کرتی ہے۔ کتاب کے مندرجات سے بعض اختلافات کے باوجود یہ ایک ایسی صورت میں ہمارے سامنے آتی ہے جس میں درج قیمتی اور دانشوارنہ معلومات ہمیں حقیقت حال سے بہرہ ور کرتی ہے۔(ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تعارف |
|
7 |
پہلا باب۔اقتدار کی ترنگ |
|
19 |
دوسرا باب۔قائدین اور ان کے حامی |
|
27 |
تیسرا باب۔اقتدار کی اقسام |
|
50 |
چوتھا باب۔پادرانہ اقتدار |
|
66 |
پانچواں باب۔شاہانہ اقتدار |
|
92 |
چھٹا باب۔حشمت ورعب کا اقتدار |
|
101 |
ساتواں باب۔انقلابی اقتدار |
|
125 |
آٹھواں باب۔معاشی اقتدار |
|
141 |
نواں باب۔اقتدار بذریعہ انتخاب |
|
157 |
دسواں باب۔عقائد بطور ذریعہ حصول اقتدار |
|
165 |
گیارہواں باب۔تنظیموں کی تشکیل اور کارکردگی |
|
176 |
بارہواں باب۔اختیارات اور حکومتی اقسام |
|
196 |
تیرہواں باب۔تنظیمیں اور افراد |
|
220 |
چودہواں باب۔اقتدار کی جنگ |
|
230 |
پندرہواں باب۔اقتدار اور اخلاقی ضابطہ ہائے اخلاقیات |
|
245 |
سولہواں باب۔فلسفہ اقتدار |
|
270 |
سترہواں باب۔آداب اقتدار |
|
279 |
اٹھارہواں باب۔تربیت اقتدار |
|
290 |