پروفیسر عبد القیوم علمی دنیا خصوصاً حاملین علو م اسلامیہ و عربیہ کے حلقہ میں محتاج تعارف نہیں ۔ موصوف 1909ء کولاہور میں پیدا ہوئے۔پروفیسر مرحوم کےخاندان کی علمی اور دینی یادگاروں میں مسجد مبارک کی تاسیس اور اس کی تعمیر وترقی میں نمایاں حصہ لینابھی شامل ہے ۔ جس میں پروفیسر صاحب کے والد محترم او رنانا مولوی سلطان دونوں کابڑا حصہ ہے ۔آپ کےخاندان کی نیک شہرت کا اندازہ اس ا مر سے لگایا جاسکتا ہے کہ آپ کےہاں متعدد اہل علم ، مثلاً مولانا قاضی سلیمان سلمان منصورپوری، مولانا سید سلیمان ندوی ، شیخ الاسلام مولانانثاء اللہ امرتسریآمدورفت رکھتے تھے۔پروفیسر صاحب نے ابتدائی عمر میں قرآن مجیدناظرہ پڑھنے کےبعد اپنی تعلیم کا آغاز منشی فاضل کےامتحان سےکیا۔1934ء میں اوری اینٹل کالج سے ایم عربی کا امتحان پاس کیا۔اور پھرآپ نے1939ء سے لے کر1968ء تک تقریباتیس سال کا عرصہ مختلف کالجز میں عربی زبان وادب کی تدریس اور تحقیق میں صرف کیا ۔ لاہور میں نصف صدی سے زیادہ انہوں نےتعلیم وتعلم کی زندگی گزاری۔ ان کے سیکڑوں شاگرد تعلیم تدریس اورتحقیق کے میدان میں مصروف عمل ہیں ۔علمی زندگی کے ساتھ ساتھ ان کی توجہ محبت اور خدمت کا مرکز کالج کی سرگرمیاں ، مقالات نویسی اور مسجد مبارک تھی جس کی وہ بے لوث خدمت کرتے رہے ۔اور مختلف ادوار میں انہوں نے علمی وتحقیقی مقالات بھی تحریر کیے ۔پروفیسر صاحب تقریباً دس سال تک جامعہ پنجاب کی عربک اینڈ پرشین سوسائٹی کےسیکرٹری رہے اور انہوں نے متعد کانفرنسوں میں اعلیٰ تخلیقی وتحقیقی مقالات پیش کیے ۔اور لسان العرب کا ایسا اشاریہ تیار کیا جسے اندروں وبیرون ملک کے ماہرین نےبے حد سراہا۔ ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ مقالات پروفیسر عبدالقیوم ‘‘ پروفیسر عبدالقیوم کے تحریر کردہ علمی وتحقیقی مقالات کا مجموعہ ہے ۔ان مضامین کو موصوف نے خودہی مرتب کرنے کا آغاز کیا تھا لیکن زندگی نے وفا نہ کی آپ چار ماہ بستر پر گزار کر 8ستمبر1989ء کو اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔بعد ازاں ان کےبیٹے میجر زبیرقیوم بٹ کے شوق وتعاون سے پرو فیسر موصوف کے شاگرد ڈاکٹر محمودالحسن عارف نے پروفیسر مرحوم کے بکھرے ہوئے مضامین اور بعض غیر مطبوعہ مقالات کو دو جلدو ں میں مرتب کیا۔ایک جلد علمی وتحقیقی مقالات اور دو سری جلد عام مضامین وخطبات پر مشتمل ہے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
3 |
اظہار تشکر |
5 |
مقدمہ مقالات وصاحب مقالات |
9 |
قرآن علوم قرآن وعلوم اسلامیہ |
31 |
قرآن مجیداورعلوم اسلامیہ |
33 |
جواہر اللسان فےلغات القرآن |
42 |
اسلام میں علم کی اہمیت |
50 |
خاکہ برائے کتاب تاریخ علوم اسلامیہ |
57 |
سیرت النبی وسیرصحابہ |
62 |
نبی کریم ﷺ کےاسماء مبارکہ |
65 |
آنحضرت ﷺ بحیثیت مبارکہ |
65 |
حیات طیبہ ایک نظر میں |
83 |
دربار نبوی کاملک الشعراء حضرت حسان |
89 |
ذمی سیرۃ النبی کی روشنی میں |
107 |
سیرت طیبہ پر ایک جامع تصنیف کا خاکہ |
116 |
تاریخ تمدن عالم تاریخ اسلام ماہرین علوم اسلامیہ شعراء |
125 |
قدیم تہذیبوں کاتعارف |
127 |
عہد عباسی کےثقافتی معاشی واقتصادی حالات |
145 |
اندلس میں اسلامی حکومت |
149 |
تحریک خوارج تاریخ اسلام میں نیا فکر وعمل |
161 |
عربی وفارسی ثقافتوں کاامتزاج |
175 |
امام ابو حنیفہ اوران کافکر ی مقام |
185 |
حجاج بن یوسف تاریخ وتنقید کی روشنی میں |
191 |
شیخ الرئیس ابن سینار نامور فلسفی اورعالم |
217 |
حکیم مشرق ابو نصر فلابی |
217 |
جعفر برکی :خلیفہ ہارون الرشید کامقتدر وزیر |
225 |
ابو مجمن ثقفی شاعر شمشیرزن |
247 |
ابو لفراح اصفہائی ایک عجوبہ روز گار |
255 |
ابن منظور الافریقی کی لسان العرب پر ایک نظر |
265 |
ابو العلاءامعری اسلامی فکر وادب میں نئے دورکاآغاز |
279 |
مشرق اوسط کی علمی السانی سیاسی اورفکری تاریخ |
287 |
مشرق اوسط |
289 |
عربی ادب پر ایک نظر |
294 |
جدید عربی شاعری |
297 |
عربی شاعری میں جدید عجامات کےچند نمونے |
345 |
عربی صحافت ابتداء ارتقاء ایک تاریخی وتنقیدی جائزہ |
341 |
مفتی محمد عبدہ جدید مصر کابانی |
357 |
زعیم مصر سعدزغلوں پاشا |
375 |
قاسم بک امین آزادی خواتین کاپیغامبر |
387 |
مصطفے کامل پاشا |
399 |
ڈاکٹر طہ حسین مصر کامشہور اردیب ارونقاد |
407 |