خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے ۔ایک قادر الکلام خطیب اور شاندار مقرر مختصر وقت میں ہزاروں ،لاکھوں افراد تک اپنا پیغام پہنچا سکتا ہے اوراپنے عقائد ونظریات ان تک منتقل کرسکتا ہے۔ خطباء حضرات اور مقررین کی سہولت وآسانی کے لیے اسلامی خطبات پر مشتمل دسیوں کتب منظر عام پر آچکی ہیں جن سے استفادہ کر کے تھوڑا بہت پڑھا ہو ا شخص بھی درس وتقریر اور خطبہ جمعہ کی تیاری کرکے سکتا ہے ۔خطباء ومبلغین اور دعاۃِ اسلام کےلیے زادِراہ ،علمی مواد اور منہج سلف صالحین کےمطابق معلومات کاذخیرہ فراہم کرنا یقیناً عظیم عمل اوردینِ حق کی بہت بڑی خدمت ہے اور واعظین ومبلغین کا بطریق احسن علمی تعاون ہے۔ اردوزبان میں خطبات کے مجموعات میں اسلامی خطبات، خطباتِ محمدی ،خطبات ِنبوی، زاد الخطیب،مولانا عبدالمنان راسخ کی کتبِ خطبات اور بعض اہل علم کے ذاتی نام سے (خطبات آزاد ،خطبات علامہ احسان الٰہی ظہیر ، خطبات یزدانی ،مواعظ طارق وغیر ھم ) خطبات کے مجموعات قابلِ ذکر ہیں ۔ زیرنظر کتاب’’ خطبات ِقرآن وحدیث ‘‘محدث دوراں حافظ عبد اللہ روپڑی رحمہ اللہ کے بھتیجے اور جامعہ لاہور الاسلامیہ کے بانی ومدیر حافظ عبد الرحمن مدنی حفظہ اللہ کے برارد خورد حافظ عبد الوحید روپڑی صاحب کے خطبا ت کامجموعہ ہے ۔ حافظ صاحب نے ان خطبات میں بڑا ناصحانہ انداز اختیار کیا ،نصیحت کےنبوی اسلوب کو اپنانے کی کوشش کی ہے ،لوگوں کے عقائد ونظریات پر بے جاتنقید نہیں کی گئی اور نہ ہی سخت اور درشت انداز اپنایا ہے ۔مقرر موصوف چونکہ قدیم تاریخ کے ساتھ ساتھ جدید تاریخ پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں خصوصاً گزشتہ دوصدیوں کی تاریخ کے اہم واقعات پر ان کی گہری نظر ہے ان واقعات کے پس پردہ محرکات کا بھی انہیں بخوبی علم ہے ۔ان عالمی واقعات وحادثات کا انہوں نے جابجا اپنے خطبات میں تذکرہ کیا ہے۔اللہ تعالیٰ حافظ صاحب کو صحت وعافیت والی زندگی دے اور ان کی دینی ودعوتی خدمات کو قبول فرمائے ۔آمین (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
خطبات قرآن وحدیث کی نمایاں خصوصیات |
27 |
خطبات کی زبان |
28 |
آیات اوراحادیث کی نشاندہی |
28 |
حواشی کااہتمام |
28 |
حالات حاضرہ پرتبصرہ |
29 |
جدید تاریخ پرگہری نظر |
29 |
فرقہ واریت سےگریز |
29 |
ناصحانہ انداز |
29 |
عقلی وسائنسی حقائق سےاستدلال |
29 |
قرآنی خطبات |
30 |
ترغیب عمل |
30 |
حافظ عبدالوحید روپڑی حفظہ اللہ۔۔۔مختصر حالات زندگی |
31 |
ولادت اورتعلیم وتربیت |
31 |
کاروباری سرگرمیاں |
33 |
جامعہ رحمانیہ کےقیام وانصرام میں کرار |
34 |
بحیثیت سرپرست جماعت اہل حدیث |
34 |
نرینہ اولاد |
35 |
دعوت وتبلیغ |
35 |
بیرونی ملکوں کےسفر |
38 |
مطالعہ کتب کاذوق |
39 |
اخلاق وکردار |
39 |
شانِ رب العالمین |
|
اللہ اوراس کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کاحکم |
41 |
سیدناموسی علیہ السلام کی قوم کاانحرافی رویہ |
42 |
ہماراطرزعمل |
47 |
ہماری شادیاں اوراسلام |
47 |
ہماری روش اورحکم الہی |
48 |
وفات پرہمارارویہ |
49 |
ہمارامجموعی المیہ |
51 |
اللہ تعالی کی نافرمانی کانتیجہ |
53 |
یہودی طرزِ فکر اورہم |
55 |
ہمارے قول وفعل کےتضاد |
58 |
کلمہ اوراس کےتقاضے |
59 |
اللہ ہی مشکل کشاہے |
|
واقعہ معراج |
61 |
اہل ایمان کی تصدیق |
62 |
سیدنا سلیمان علیہ السلام کی سیر |
62 |
سیدنا عیسی علیہ السلام کارفع آسمانی |
62 |
اخراج روح کی مثال |
63 |
دعوت نبوی اورقریش کی مخالفت |
63 |
مکہ سےباہر دعوت نبوی |
64 |
اصنام پرستی کی توجیہ |
64 |
ہندوؤں کاتصورِ بت پرستی |
64 |
اسلام کاتصورتوحید |
66 |
اللہ تعالی ہی فریادرس ہے |
66 |
مشرکین کےایک غلط نظریےکارد |
66 |
آسمانی سیر |
67 |
سیدناابوبکررضی اللہ عنہ کی تصدیق |
68 |
واقعہ معراج کی عقلی توضیح |
69 |
سیدناسلیمان علیہ السلام کی مثال |
69 |
جدید ٹیکنالوجی سےاستدلال |
70 |
کرہ ہوائی سے باہر سفر کی مشکلات |
71 |
انبیاء علیہم السلام سے ملاقاتیں |
73 |
سیدنا عزیر علیہ السلام کاواقعہ اورزندگی کی تشکیل کاتصور |
73 |
منکرین معراج کارد |
74 |
دیگرانبیاءعلیہم السلام سےملاقات |
74 |
روح کی حقیقت |
75 |
عالم برزخ کامعاملہ |
76 |
حق تعالی سےملاقات |
77 |
آپ صلی اللہ علیہ وسلم پردرود وسلام پڑھنے کی تاکید |
79 |