بے شک جس رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ہم امت ہیں وہ اللہ کا عظیم رسول ہے۔ صرف اُس کو مبعوث کرکے بھیجنے کو ہی رب العالمین نے رحمة للعالمين (تمام کائنات کے لیے رحمت) قرار دے دیا۔ اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ذمہ داری اُس خالق کائنات نے نذیرالعالمین (تمام کائنات کو آگاہ کرنے والے) قرار دی۔ اُس پاک اور عظیم المرتبت ہستی جس کا ذکر خود اللہ عزوجل نے بلند کیا اور جس پر ہر ساعت اور لمحے اللہ رب العزت خود درود بھیجتا ہو اُس ہستی کے والدین بھی یقیناً بہت عظیم والدین ہیں۔ یقیناً وہ اس عظیم نعمت کے لائق تھے جس سے اللہ نے اُن کو نوازا اور اُنھیں محمد اور محمود کا والدین قرار دیا۔ ہمارا سلام ہو آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر اور آپ کے والدین کریمین پر اور آپ کی آل پاک پر ہر ہر ساعت اور ہر ہر لمحہ تا ابد۔ زیرِ تبصرہ کتاب ’’محمد رسول اللہﷺ کے آباؤ اجداد کا تذکرہ‘‘ ڈاکٹر محمود الحسن عارف کی ہے۔ جس میں آپ ﷺ کے نسب نامہ کی اہمیت و فضیلت اور نسب نامہ کے مختلف مراحل کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں جزیرۂ عرب اور ان کی اخلاقی، مذہبی اور علمی حالت کو اجاگر کرنا ہے۔ مزید حضرت ابراہیم اور اسماعیل کا تذکرہ کرتے ہوئے مکہ مکرمہ کی تاریخ پر نظر ڈالی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ صاحب مصنف کی اس مبارک قلمی کاوش کو قبول فرمائے اور خیر و فلاح کا باعث بنائے۔ آمین(پ،ر،ر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
17 |
مقدمہ |
19 |
آنحضورﷺ کےنسب نامہ کی اہمیت وفضیلت |
19 |
نسب نامہ نبوی ﷺ کےمختلف مراحل |
23 |
نسب نامہ نبوی کادوسرا حصہ اورتیسراحصہ |
24 |
اس حصے کی روایت کامسئلہ |
26 |
درمیان کےافراد کی تعداد کامسئلہ |
26 |
درمیانی عرصے کےبارےمیں اختلاف |
27 |
نسب نامہ مادری |
30 |
اجداد نبوی کی نجابت وشرافت |
30 |
آنحضور ﷺ کےآباء واجداد کی خدمات جلیلہ |
31 |
بیت اللہ شریف کی تعمیر آبادی |
31 |
حجاج کرام کی خدمت وتوضع |
33 |
اہل مکہ کامعاشی استحکام |
35 |
بئرزمزم کی دریافت اورکھدائی |
36 |
دین اسماعیلی کی حفاظت |
37 |
مظلوم اوربے کس لوگوں کی امداد واعانت |
39 |
اجداد نبوی کےمومن ہونےکامسئلہ |
40 |
زمانہ فترت میں ہونا |
43 |
آنحضور ﷺ کےوالدین کاملت حنیفہ کاحامل ہونا |
45 |
آنحضور ﷺ کےوالدین کےمتعلق منفی روایات کاتجزیہ |
47 |
آنحضور ﷺ کےوالدین کو زندہ کرنےاوران کےایمان لانے کامسلک |
50 |
علامہ الآ لوسی کاموقف |
52 |
قاضی محمدثناءاللہ پتی کاموقف ونظریہ |
52 |
تجزیہ |
53 |
حوالہ جات وحواشی |
55 |
باب اول |
|
جزیرہ عرب اہل عرب اوران کی اخلاقی مذہبی اورعلمی حالت |
59 |
جزیرہ عرب |
59 |
محل وقوع |
59 |
زمین اورآب وہوا |
61 |
علاقائی سطح |
62 |
قبائل عرب |
64 |
رہائشی مقامات |
67 |
جاہلی معاشرہ |
68 |
سیاسی حیثیت |
68 |
خاندانی نظام |
69 |
مذہبی حالت |
70 |
مشرکانہ مذاہب |
70 |
مذہب حنیفی |
71 |
عیسائیت |
72 |
یہودیت |
73 |
تارکین وطن |
73 |
دیگر مذاہب |
75 |
صابئی |
76 |
مجوسیت |
76 |
علمی حالت |
76 |
تحریرکتابت |
77 |
علم الاشعار |
788 |
علم الفطرت |
79 |
قوت حافظہ |
79 |
اقتصادی حالت |
79 |
خانہ بدوش قبائل |
80 |
شہری قبائل |
80 |
عربوں کی اخلاقی حالت |
80 |
سودخوری |
81 |
تاجرانہ قباحتیں |
82 |
کم تولنااورکم ماپنا |
82 |
ذخیرہ اندوزی |
83 |
بیع تلقی رکبان |
83 |
چوری اورڈکیتی |
84 |
قتل وغارت گری |
86 |
فحاشی وعریانی |
87 |
ام الخبائث کااستعمال |
89 |
توہم پرستی |
91 |
کمزور عقائد |
92 |
قماروجوا |
95 |
عہد کی پابندی |
95 |
لڑکیوں کو زندہ درگورکرنا |
96 |
دیانت وامانت |
98 |
معاشرتی اونچ نیچ |
99 |
حوالہ جات حواشی |
101 |
باب دوم |
|
خاندان قرش کےمورث اعلی حضرت ابراہیم |
105 |
حضرت ابراہیم کی ہجرت |
109 |
حضرت اسماعیل کی ولادت |
111 |
حضرت ابراہیم کی آزمائش اورمکہ مکرمہ کی آباد کاری کاآغاز |
112 |
کعبہ معلی کی تعمیر |
113 |
حضرت ابراہیم کی اولاد مبارکہ |
114 |
حضرت ہاجرہ ام اسماعیل ؓ |
116 |
حضرت ہاجرہ کےدوسرے حالات زندگی |
118 |
حوالہ جات وحواشی |
118 |
باب سوم |
|
گلشن ابرہیمی کےگل سرسید حضرت اسماعیل |
125 |
اسماعیل کیوجہ تسمیہ |
126 |
حضرت اسماعیل اورام اسماعیل کی ہجرت |
126 |
مکہ مکرہ کی آباد کاری |
129 |
واقعہ قربانی |
130 |
ذبیح حضرت اسماعیل تے یاحضرت اسحاقؑ |
131 |
پہلونٹھا کون ہے |
132 |
وحی کےالفاظ |
133 |
نذراورقربانی کے کےالفاظ |
133 |
ترکے میں عدم اشتراک |
134 |
قربانی کی یادگار |
135 |
خدمت خانہ خدا |
136 |
حضرت اسماعیل کاجذبہ قربانی |
137 |
قرآن کریم اورحضرت اسماعیل کےاوصاف کریمانہ |
137 |
حضرت اسماعیل کی اولیات |
138 |
تاسیس خانہ کعبہ |
138 |
خدمت کعبہ |
139 |
گھڑسواری |
139 |
تیراندازی |
139 |
شہر محبوب کی آبادی |
140 |
عربی زبان کااستعمال |
141 |
حضرت اسماعیل کی وفات اوران کازمانہ |
141 |
حوالہ جات وحواشی |
144 |
باب چہارم |
|
مکہ مکرمہ کی تاریخ |
149 |
ہلاکت |
150 |
مکہ اوربکہ میں فرق |
150 |
قرض خواہ سےوصولی قرض کااصرار |
150 |
دھکے لگنا |
151 |
مقام گریہ وبکاء |
151 |
زبور کابیان |
152 |
وادی غیرذی زرع کےانتخاب کےوجہ |
153 |
محل وقوع |
154 |
تعمیر خانہ خداوندی |
157 |
تعمیر ابراہیم واسماعیل کی خصوصیات |
160 |
بیت اللہ شریف کی مستطیل شکل |
160 |
کعبہ معلی کی چھت نہیں تھی |
161 |
حوالہ جات وحواشی |
162 |
باب پنجم |
|
حضرت اسماعیل کی اولاد اکادور |
165 |
حضرت اسماعیل کی اولاد |
168 |
حضرت اسماعیل کےدور میں بیت اللہ شریف کاانتظام وانصرام |
170 |
اسماعیلیوں کی بین الاقوامی تجارت |
171 |
مبشام |
173 |
مشا |
173 |
یطور |
174 |
دوما |
174 |
تیماء |
175 |
قیدما |
175 |
خاندان اسماعیل کی تولیت کعبہ سےمعزولی اوربنو جرہم کادوراقتدار |
176 |
مکہ مکرمہ میں بت پرستی کی ابتداء |
178 |
حوالہ جات وحواشی |
161 |
باب ششم |
|
بنواسماعیل کادور مظلمہ |
185 |
بنوجرہم کےدو راقتدار سےجناب قصی بن کلاب تک |
185 |
عدنان |
186 |
تعداد افراد |
187 |
معدبن عدنان |
189 |
نزار بن معد |
190 |
مضربن نزار |
191 |
نبی اکرم ﷺ کےاجداد کی غیر معمولی ذہانت کاواقعہ |
192 |
الیاس بن مضر |
196 |
مدرکہ بن الیاس |
198 |
خزیمہ بن مدرکہ |
198 |
کنایہ بن خزیمہ |
199 |
نضربن کنایہ |
200 |
قریش کون ہیں ؟ |
20 |
اولاد نضربن کنایہ قریش ہے |
201 |
دوسراقول فہربن النضر کی اولاد قریشی ہے |
202 |
اولاد قصی بن کلاب |
203 |
قریش کی وجہ تسمیہ |
203 |
انتشار کےبعد یک جہتی |
203 |
تقریش کسب وتجارت |
203 |
التقرش محتاجی سےبےنیاز کرنا |
204 |
قریش ایک سمندری جانور |
204 |
مالک بن النضر |
205 |
فہربن مالک |
206 |
غالب بن فہر |
207 |
جناب لوی بن غالب |
208 |
جناب کعب بن لوی اوران کاخاندان |
211 |
جناب مرہ بن کعب اوران کاخاندان |
211 |
جناب کلاب بن مرہ اوران کاخاندان |
212 |
حوالہ جات وحواشی |
214 |
باب ہفتم |
|
دورعروج واقتدار |
221 |
جناب قصی کےابتدائی حالات |
221 |
جناب قصی کےکارنامے |
226 |
حجاج کی خدمت |
226 |
قریش قبائل کیس یکجائی |
227 |
دارالندوہ ،جمہوری حکومت کاقیام |
228 |
مزدلفہ میں آگ کااہتمام |
229 |
جناب قصی کی اولاد |
229 |
عبد مناف بن قصی |
229 |
ہاشم بن عبدمناف |
232 |
ان کی فیاضی کاایک واقعہ |
233 |
بنوعبد شمس سےرقابت کی ابتداء |
234 |
جناب عبدالمطلب کی پیدائش اورہاشم کاانتقال |
235 |
عبدالمطلب بن ہاشم |
238 |
جناب عبدالمطلب کےعظیم کارنامے |
240 |
زمزم کی کھدائی |
240 |
بیٹےکی قربانی کی نذر |
242 |
حجاج کرام کی خدامت وتواضع |
244 |
معاہدات حلف |
245 |
اصحاب الفیل کےحملے کےوقت جناب عبدالمطلب کاکردار |
245 |
کالاخضاب لگانے کی ابتداء |
247 |
بارش کےلیےدعا |
248 |
جبل نور کےعبادت کی ابتداء |
248 |
عبدالمطلب کی اولاد |
248 |
جناب عبدالمطلب کی وفات |
250 |
جناب عبداللہ بن عبدالمطلب |
250 |
جناب عبداللہ کی بیماری اوروفات |
252 |
سیدہ آمنہ بنت وہب |
254 |
حوالہ جات وحواشی |
258 |