شہید ملت علامہ احسان الہٰی ظہیر شہید ؒسیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔علامہ صاحب ایک دینی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے ۔ بچپن ہی سے بڑے ذہین او ر فطین ثابت ہوئے۔درس نظامی کی تکمیل کے بعد حصول تعلیم کےلیے آپ مدینہ یونیورسٹی تشریف لے گئے وہاں شیخ ناصر الدین البانی ،شیخ ابن باز ،شیخ شنقیطی وغیرہم جیسے کبار اہل علم سے شرف تلمذ حاصل کیا ۔ مدینہ یونیورسٹی میں شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی ،حافظ عبد الرحمن مدنی ،ڈاکٹر محمد لقمان سلفی حفظہم اللہ آپ کے ہم کلاس رہے ۔علامہ صاحب وہاں سے سند فراغت حاصل کرکے وطنِ عزیز میں واپس تشریف لے آئے اور زندگی بھر اسلام کی دعوت وتبلیغ ،نفاذ اسلام کی جدوجہد ، فرق باطلہ کارد او رمسلک حق اہل حدیث کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔ آپ پر صحیح معنوں میں اہلحدیثیت کا رنگ نمایاں تھا۔آپ ایک تاریخ ساز شخصیت کے حامل تھے۔ آپ میدان خطابت کےشہسوار تھے ۔شیخ الحدیث مولانا حافظ اسماعیل سلفی ؒ نے آپ کو مولانا سید دائود غزنوی ؒ کی اور اہلحدیثوں کی قدیم تاریخ ساز مسجد ’’جامع مسجد چینیانوالی اہلحدیث ‘‘ کی مسند میں لا کر کھڑا کر دیا۔ آپ 16کتابوں کے مصنف بھی تھے ۔ علامہ شہید ؒ مسلک اہلحدیث کے ماتھے کا جھومر تھے۔ ۔ علامہ صاحب ؒ نے قادیانیت ، شیعیت فتنے کو آڑے ہاتھوں لیا ۔ آپ نےتصنیف وتالیف اور تحریر کے علاوہ جمعۃ المبارک کےخطبات اور تاریخ ساز اجتماعات میں بھی قادنیت و شیعیت کے پرخچے اُڑانے شروع کر دئیے۔آپ نے تحریک نظام مصطفی ٰ،تحریک استقلال، تحریک ختم بنوت ،سقوط ڈھاکہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور دیکھتے ہی دیکھتے آپ کا شمار مرکزی قائدین میں ہونے لگا۔ ۔ اسی طرح جب جنرل ضیا ء نے 90 دن کا کہہ کر 11سال تک اقتدار پر قبضہ جمائے رکھا تو اس نے 5 شرعی حدود کا نفاز کیا لیکن عملاکسی کو عملی جا مہ نہیں پہنا یا ۔تو علامہ احسان الہٰی ظہیر شہید ؒ ضیا ء الحق کی آمرانہ اور منافقانہ پالیسیوں کیخلاف گرجتے رہے۔ آپ نے اہلحدیث نوجوانوں اور علمائے کرام کو ایک پلیٹ فارم جمع کرنا شروع کیا۔ نفاذ اسلام اور اسلام کی سر بلندی ،محمد عربی ﷺ کی عظمت کے لیے ملک بھر میں تاریخ ساز جلسے کر کے اہلحدیثوں کو پوری دنیا میں روشناس کر وا دیا۔ 23 مارچ1987کو قلعہ لچھمن سنگھ راوی روڈ لاہورمیں ’’سیرت النبی ﷺ ‘‘ کے عنوان سے جمعیت و اہلحدیث یوتھ فورس پاکستان کے زیر اہتمام عظیم الشان جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔ جلسے سے مولانا محمد خان نجیب شہیدؒ ، مولانا عبد الخالق قدوسی شہید،علامہ حبیب الرحمن یزدانی شہیدؒ کے علاوہ دیگر علما ئے کرام نے خطاب کیا ۔ جن کے بعد آپ کا خطاب شروع ہوا تو ایک ہولناک دھماکہ ہوا۔مولانا محمد خان نجیب ،مولانا عبدالخالق قُدوسی ،علامہ حبیب الرحمن یزدانی موقع پر ہی جام شہادت نوش کر گئے جبکہ علامہ صاحب ؒ شدید زخمی حالت میں میو ہسپتال داخل ہوئے ۔اسی اثناء میں شاہ فہد مرحوم نے اپنے خصوصی طیارے کے ذریعے آپ کو سعودی عرب علاج کیلئے بلوا لیا ۔یہاں پر آپ کا علاج سعودی عرب کے دارالخلافہ ریاض کے ملٹری ہسپتال میں ہوتا رہا لیکن ہو تا وہی جو اللہ کو منظور ہوتا ہے عالم ِاسلام کے عظیم مجاہدِ ملت30مارچ1987 کی درمیانی شب کو شہادت جیسےعظیم رتبے پر فائز ہو گئے۔ آپ کی نمازِ جنازہ ریاض میں آپ کے شفیق اُستاد شیخ ابن باز نے پڑھائی اور جنت البقیع میں سیدنا امام مالک ؒ کے پہلو میں سپرد خاک کیاگیا۔علامہ مرحوم نے نومبر1969ء کو ایک علمی وتحقیقی مجلہ ماہنامہ کا اجراء کیا جو مارچ 1987ء تک باقاعدگی کے ساتھ علامہ شہید کی ادارت میں شائع ہوتا رہا۔موصوف کی شہادت سے تعطل کاشکار ہوگیا تھا۔ایک سال بعد پروفسیر ساجد میر ﷾ کی ادارت میں دوبارہ ترجمان الحدیث کی اشاعت شروع ہوئی۔ زیرنظر مجلہ ترجمان الحدیث (مارچ ۔اپریل1988ء) پروفسیر ساجدمیر ﷾ کی ادارت میں شائع ہونے والا پہلا شمارہ ہےجوکہ شہدائے اہل حدیث (شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر ، مولانا حبیب الرحمن یزدانی شہید،مولانا عبد الخالق قدوسی شہید اور مولانا محمد خاں نجیب شہید) کےتذکرے وسوانح حیات وخدمات کے سلسلے میں ملک کے نامور کالم نگاروں ،سوانح نگار وں کےرشحات قلم کےعلاوہ شہداءکےعزیرواقارب،دوست احباب کے تاثرات وغیرہ پر مشتمل ہے۔اس اشاعت ِخاص کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔حصہ اول شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر ،حصہ دوم مولانا حبیب الرحمن یزدانی شہید ، حصہ سوم مولاناقدوسی شہیداور حصہ چہارم محمد خاں نجیب شہید کے متعلق ہے۔اللہ تعالیٰ تمام شہدائے اہل حدیث کی شہادتوں کوقبول فرمائے (آمین) (م۔ا )
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تصریحات |
|
5 |
ترجمان الحدیث کا آغاز |
|
9 |
قیامت کا ہے کوئی دن اور |
|
16 |
شہدائے اہلحدیث کی یاد میں |
|
25 |
شہادت ہے مطلوب |
|
29 |
سانحہ لاہور |
|
31 |
حصہ اول شہید ملت حضرت علامہ احسان الہٰی ظہیر |
|
40 |
تحریر کا عکس |
|
49 |
شہید ملت |
|
50 |
تاثرات |
|
52 |
ایک اجتماع ایک پلان |
|
60 |
علامہ احسان الٰہی ظہیر کی شہادت |
|
89 |
ابو کی یاد میں |
|
91 |
اپنے شوہر نامدار کے بارے میں |
|
94 |
شکوں کے جال |
|
96 |
نگاہ بلند |
|
97 |
روٹھ گئے دن بہار کے |
|
101 |
فخر ملت |
|
104 |
دریاؤں کے دل |
|
114 |
علامہ احسان الہٰی ظہیر |
|
125 |
شہید ملت کی یاد میں |
|
142 |
الشیخ صالح ابن حمید سے انٹرویو |
|
148 |
ایک چشم دید واقعہ |
|
152 |
عالمی شہرت یافتہ مفکر |
|
160 |
شہید سلفیت |
|
170 |
آہ علامہ ظہیر |
|
181 |
جمعیت اہلحدیث اور علامہ شہید |
|
202 |
باپ سے زیادہ مشفق |
|
209 |
حصہ دوم حضرت یزدانی شہید |
|
241 |
حصہ سوم مولانا قدوسی شہید |
|
258 |
حصہ چہارم محمد خاں نجیب شہید |
|
276 |
تعزیتی پیغامات اور خراج عقیدت |
|
296 |
حصہ عربی تصریحات |
|
309 |
حصہ انگریزی علامہ احسان الہٰی ظہیر شہید |
|
340 |
انگریزی اخبارات کے تبصرے |
|
344 |