آج انسان اپنی حدوں سے نکل کر اصول اورقدروں کوکھوچکا ہے۔آج آزادی کےنام پر اخلاقی ضابطوں اورشرافت کےاصولوں کو تنگئ حیات اور بندش کہتا ہے ۔سماج میں حیا اور غیرت کا فقدان عام ہےایک دوسرے کالحاظ اوراحترام مٹتا جارہا ہے ،ایسا لگتا ہے کہ پورا انسانی سماج حیوان بنتا جارہا ہے ۔مسلمان جو اسلام کی طرف سے سارے انسانوں کے لیے ماڈل اوراسوہ ہیں جنہیں سب کو چاہے جس مذہب ونظریہ کے ماننے والے ہوں عقیدہ وعمل اور ہر طرح کے عملی بگاڑ سے نکال کر صالح فکرمعیاری اخلاق اور پاکیزہ زندگی پرلانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہےآج ان کا حال بھی ابتر ہے غیروں کارنگ ڈھنگ چال ڈھال اختیار کررہے ہیں ،مغرب کی آزادی اور خواہشات ِ نفس کےپیچھے تیزی بھاگ رہے ہیں ۔ لیکن انتہائی قابل افسوس بات یہ ہے کہ ملت کی بیٹیاں اپنے اولیاء امور اور سرپرستوں کی سرپرستی اور ہدایت میں رہنا نہیں چاہتیں۔ نکاح وطلاق میں ازدواجی زندگی میں دیگر حقوق کے ضوابط نظر انداز کررہی ہیں جن کے نتائج روح فرسا اور ہلادینے والے ہیں ۔ آج ملت اور خاندان کے بڑے ،باپ، ماں، بزرگ نئی نسل کی بے راہ روی پر افسردہ وغم زادہ ہیں حتیٰ کہ ان پر بددعاؤں کےلیے ہاتھ اٹھارہے ہیں ۔ایسے میں نئی نسل اورآزادی پسندوں کو خبردار ہوجانا چاہیے جو اپنے والدین اور بزرگوں کی اطاعت وفرماں برداری کی پرواہ نہیں کرتے اور بددعائیں لے رہے ہیں ۔اسلام میں نہ تودیوثیت کی گنجائش ہے کہ ذمے دار گھر اور اہل وعیال میں برائیوں کو دیکھے پھر نظر انداز کردے اور آزاد رہے اور نہ ہی اولاد اور اہل خانہ کواپنے سرپرستوں اور بزرگوں کے حکم وہدایت سےباہر رہنے کی اجازت ہے۔کیونکہ دیوثوں پر جنت حرام ہے۔ زیر نظر کتاب’’لڑکیوں کی بغاوت؟اسباب وعلاج‘‘ محترم شیخ مقصود الحسن فیضی ﷾ کی کاو ش ہے۔ جس میں انہوں نے ہمارے معاشرے میں نوجوان لڑکیوں کے مغربیت اور جدید میڈیا سے متاثر ہوکر بگڑنے کے اسباب اور اس میں لڑکیوں کے والدین اورذمہ داران کی کتاہیوں کو پیش کرکے اس بگاڑ کےعلاج کو بھی بڑے احسن انداز میں بیان کیا ہے ۔یہ کتاب در اصل مصنف موصوف کا اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں ایک خطاب ہے جسے افادۂ عام کےلیے کتابی صورت میں پہلے انڈیا سے شائع کیا گیا اورپھر اسی کتاب کو معیاری تحقیقی وتخریج کے ساتھ مکتبہ اسلامیہ ،لاہور نے بڑی عمدگی سے شائع کیا ہے۔اللہ تعالیٰ اس کتاب لڑکیوں کی اصلاح کا ذریعہ بنائے۔آمین( م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
لڑكیوں کی بغاوت؟ اسباب و علاج |
5 |
تعمیری (مثبت) اقدام |
8 |
تقویٰ اور خوف الٰہی پیدا کرنا |
8 |
فطرتی غیرت کو بیدار کرنا |
10 |
شادی کا حکم |
13 |
منفی اقدامات |
22 |
فواحش و منکرات کی اشاعت پر پابندی |
22 |
مرد و زن کے اختلاط پر پابندی |
26 |
خلوت پر پابندی |
29 |
نظر کی حفاظت کا حکم |
35 |
بغیر ضرورت باہر نکلنے پر پابندی |
39 |
شرعی پردے کا اہتمام |
43 |
پورا جسم چھپا ہو، بجز اس کے کہ جس کا ظاہر کرنا یا ظاہر ہونا ناگزیر ہو |
44 |
حجاب فی نفسہ زینت نہ ہو |
45 |
موٹا اور دبیز ہو |
46 |
کشادہ ہو تنگ نہ ہو |
48 |
خوشبودار عطر بیز نہ ہو |
49 |
مردوں کے لباس کے مشابہ نہ ہو |
50 |
کافرعورتوں کے لباس کے مشابہ نہ ہو |
51 |
لباس شہرت و نمائش کا باعث نہ ہو |
52 |
پردہ کن مردوں سے |
52 |
شوہر |
56 |
عام محارم کے سامنے عورت کا اظہار زینت |
56 |
عورت کے سامنے عورت کا اظہار زینت |
56 |
خوشبو لگا کر باہر نہ نکلیں |
58 |
اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں |
60 |
پوشیدہ زینت کے اظہار پر پابندی |
63 |
بغیر محرم کے سفر پا بندی |
64 |
نرم و شیریں بات سے پرہیز |
66 |
غیر محرم کو ہاتھ لگانے یا چھونے سے پرہیز |
69 |
لڑکیوں کی تربیت |
73 |
ضمیمہ |
75 |
سوالات |
75 |
جوابات |
75 |