حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ کے آباء واجداد اصل میں بخاراکے رہنے والے تھے ۔جو دہلی میں آکر سکونت پذیر ہوئے۔ آپؒ شہر دہلی میں 958ھ مطابق 1551ء پیداہوئے۔ آپ کا پورا نام شیخ ابو المجد عبدالحق بن سیف الدین دہلوی بخاری ہے، مغلیہ دور میں متحدہ ہندوستان کے مایہ ناز عالم دین اور محدث تھے۔ ہندوستان میں علم حدیث کی ترویج و اشاعت میں آپ کا کردار ناقابل فراموش ہے۔آپ کی تعلیم وتربیت آپ کے والد نے بڑی محبت اور محنت سے کی ۔حضرت شخ نے صر ف تین ماہ میں پورا قرآن پاک مکمل قواعدکے ساتھ اپنے والد ماجد سے پڑھ لیا۔ اورایک ماہ میں کتابت کی قدرت اور انشاء کا سلیقہ حاصل ہو گیا اٹھارہ سال کی عمر میں آپ نے تمام علوم عقلیہ اور نقلیہ اپنے والد ماجد سے حاصل کر لیے۔ اس دوران آپ نے جید علماء کرام سے بھی اکتساب علم کیا۔ 996ھ / 1588ء میں حجاز کا رخ کیا اور کئی سال تک حرمین شریفین کے اولیاء کبار اور علماء زمانہ سے استفادہ کیا۔ بالخصوص شیخ عبد الوہاب متقی خلیفہ شیخ علی متقی کی صحبت میں علم حدیث کی تکمیل کی۔ آپ نے ایک درجن سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔1642ء میں دہلی میں وفات پائی۔ زیر تبصرہ کتاب’’حیات شیخ عبد الحق محدث دہلوی ‘‘ خلیق احمد نظامی کی تصنیف ہے جو کہ پانچ حصوں ، مقدمہ او رآخر میں تعلیقات پر مشتمل ہے ۔فاضل مصنف نے مقدمہ میں شیخ عبد الحق محدث دہلوی سے قبل ہندوستان میں علوم اسلامی کی نشوو نما کا جائزہ لیا ہے۔ اور اسلامی ہند کے مختلف زمانوں میں علوم دینی کی حالت پر بحث کی ہے اس مقدمہ کے مطالعہ سے ہندوستان کی علمی اور دینی تاریخ میں شیخ عبدالحق کا صحیح مقام متعین کرنے میں بڑی مدد ملتی ہے ۔حصہ اول چودہ ابواب پر مشتمل ہے جس میں شیخ کی زندگی کا ایک ایک گوشہ اجاگر کیا گیا ہے، ان کےخاندان کے حالات، ابتدائی تعلیم وتربیت، حجاز میں تعلیم، ہندوستان میں قیام درس گاہ وغیرہ پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔ حصہ دوم میں سولہ باب ہیں یہ حصہ شیخ کی تصانیف کے متعلق ہے ۔کتاب کے تیسرے حصے میں شیخ عبد الحق کے ان کے معاصرین سے تعلقات پر بحث کی گئی ہے۔ چوتھے حصہ میں شیخ کی اولاد کا تذکرہ ہے ۔پانچویں حصہ میں مصنف نے شیخ محدث کی علمی اور دینی خدمات کاجائزہ بڑی گہری نظر سے لیا ہے اور ان کی خدمت حدیث ، فقہ ،تاریخ، ادب وغیرہ پر بحث کی ہے اور آخر میں تعلیقات ہیں جن میں دونادر اور نایاب علمی جواہر پارے درج ہیں۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
1 |
پیش لفظ |
2 |
تعارف |
3 |
مقدمہ |
4 |
ہندوستان میں علوم اسلامی کانشوونماشیخ محدث سےقبل |
1 |
عرب وہند کےتعلقات کےابتدائ |
5 |
سندھ میں اسلامی حکومت کاقیام |
6 |
سندھ کےعلماء محدثین |
7 |
عہد غزنوی میں علوم اسلامی کانشونما |
8 |
لاہورکاعلمی ماحول |
10 |
غوریوں کی فتوحات سےقبل اسلامی علوم کی حالت شمالی ہندوستان میں |
11 |
سلطنت دہلی کاقیام اورہندوستان میں علوم دینی کانشوونما |
12 |
وعظ وتذکیر |
15 |
تعلیمی درسگاہ میں ابتدائی دورمیں |
17 |
ملتان علوم اسلامی کےمرکزی کی حیثیت سے |
19 |
عہد علائی کےعلماء |
24 |
عہدخلجی کانصاب تعلیم اورمروجہ کتابیں |
25 |
عہد تعلق میں اسلامی علوم کیحالت |
27 |
عہد تغلق کےعلماء |
28 |
لودیوں کےعہد میں علوم اسلامی کی نوعیت |
30 |
علوم قرآن |
32 |
علم حدیث |
38 |
دسویں صدی ہجری میں علم حدیث ہندوستان میں |
40 |
فقہی علوم |
43 |
حصہ اول سوانح |
|
باب اول |
|
شیخ محدث کاخاندان |
51 |
باب دوم |
|
شیخ محدث کےوالد ماجد |
63 |
شیخ امان اللہ پانی پتہ |
65 |
شیخ سیف الدین رمشیخ امان کی خدمت میں |
66 |
شیخ سیف الدین ذوق سخن |
67 |
شیخ سیف الدین کاعلمی مرتبہ |
69 |
علالت اوروفات |
70 |
باب سوم |
|
شیخ محدث کی ولادت اورابتدائی تعلیم وتربیت |
73 |
باپ کےآغوش میں |
76 |
ابتدائی تعلیم |
79 |
باب چہارم : |
|
شیخ محدیث طالب علم کی حیثیت |
84 |
حفظ کلام پاک |
87 |
دانشمندان مارواتلمذ |
88 |
عبادت وریاضت کیابتداء |
88 |
باب پنجم |
|
تکمیل علم کےعہد |
90 |
باب شمم |
|
شیخ محدث حجاز کی طرف |
96 |
شیخ وجہیہ الدین علوی گجراتی |
97 |
باب ہفتم |
|
مولانا عبدالوہاب متقی کےقدموں میں |
102 |
شیخ عبدالوہاب متقی |
102 |
شیخ عبدالوہاب متقی کےارشادت اورشیخ محدث پر ان کااثر |
106 |
شیخ عبدالحق کی تعلیم وتربیت شیخ متقی کی نگرانی میں |
108 |
باب ہشتم |
|
مدینہ الرسول میں |
112 |
قصیدہ |
112 |
باب نہم |
|
حجاز سے روانگی |
119 |
باب دہم |
|
شیخ محدث ہندوستان میں |
124 |
باب یازدہم |
|
شیخ محدث کےروحانی مرشد |
129 |
والد ماجدسے بیعت |
130 |
حضرت سیدموسی گیلانی |
130 |
شیخ عبدالوہاب متقی سےارادات |
134 |
حضرت خواجہ باقی باللہ کی خدمت میں |
136 |
سلسلہ قادریہ سے خصوصی تعلق |
142 |
باب دوازدہم |
|
شیخ محدث اورشاہان وقت |
144 |
باب سیزدہم |
|
وصال |
150 |
باب چہاردہم |
|
شیخ محدث کامکان مدرسہ اورکتب خانہ |
153 |
حصہ دوم |
|
باب اول |
|
تفسیر |
161 |
باب دوم |
|
تجوید |
163 |
باب سوم |
|
حدیث |
164 |
شعتہ اللمعات فی شرح المشکوۃ |
165 |
المعات االتنقیح فی شرح مشکوۃ المصابیح |
168 |
جمع الاحادیث الاربعین فی ابواب علوم الدین وترجمۃ الاحادیث الاربعین فی نصیحۃ الملوک والسلاطین |
169 |
جامع البرکات منتخب شرح مشکوۃ |
170 |
رسالہ اقسام حدیث |
170 |
رسالہ شب براءت |
170 |
ماثبت بالسنۃ فی ایام السنہ |
170 |
الاکمال فی اسماء الرجال ارواسماءالرجال ولاروات |
170 |
المذکورین فی کتاب لمشکوۃ |
171 |
شرح سفر السعادۃ |
172 |
ترجمۃ مکتوب النبی الاہل فی تعزیۃ ولدمعاذ بن جبل |
176 |
باب چہارم |
|
عقائد |
177 |
باب پنجم |
|
فقہ |
179 |
باب ششم |
|
تصوف |
180 |