آج کے اس پرفتن دور میں اصلاح معاشرہ کے موضوع پر جو کچھ بھی لکھا جائے وہ جہاد سے کم نہیں۔ ہمارا معاشرہ اخلاقی طور پر اس قدر دیوالیہ ہو چکا ہے کہ مسجد و محراب سے بھی اخلاق سے عاری گفتگو سننے کو مل رہی ہے ۔ مسلک و فرقہ کو بنیاد بنا کر ایک دوسرے کو گالیاں دینا معمول بن چکا ہے ۔ عوام الناس کا یہ حال ہے کہ ان کی گفتگو میں ماں بہن کا نام لے کر ایسی ایسی گالیاں دی جاتی ہیں جن کو سن کر سلیم الطبع آدمی شدید کرب میں مبتلا ہو جاتا ہے ۔ مگر گالیاں دینے والے اور سننے والے اس سے ذرا بھی بدمزہ نہیں ہوتے ۔ قرآن و سنت کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ قیامت کے دن لوگوں کی اکثریت صرف اپنی زبان کی وجہ سے جہنم میں اوندھے منہ پڑے گی ۔ پھر اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ علم و تحقیق کے موضوع پر بڑے بڑے پچیدہ موضوعات پر کتابیں اور مقالات شائع ہو رہے ہیں ۔ مگر اصلاح معاشرہ کے موضوع پہ نہ تو خطبات سننے کو ملتے ہیں نہ پڑھنے کو کتابیں ۔ زیرنظر کتابچہ اسی سلسلے کی ایک کاوش ہے جس میں احادیث اور قرآن کی روشنی میں اس گناہ کی قباحت و شناعت واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ دعا ہے اللہ تعالی ہمیں اس لعنت سے بچنے کی توفیق عطافرمائے ۔ اور اس کتابچے کے مصنف مولاناعبدالمنان کو اجر جزیل سے نوازے ۔ آمین۔(ع۔ح)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض راسخ |
|
6 |
انتساب |
|
10 |
حدیث نبویﷺ |
|
11 |
گالی کیا ہے؟ |
|
12 |
مذمت گالی اور قرآن |
|
13 |
احادیث صحیحہ کی روشنی میں مذمت گالی |
|
18 |
اللہ تعالیٰ یا رسول اللہ ﷺ کو گالی دینے والا کون؟ |
|
27 |
زمانہ کوگالی دینا |
|
31 |
دن رات کو گالی دینا |
|
31 |
صحابہ کو گالی دینا |
|
34 |
مسلمان کو گالی دینا |
|
36 |
ماں باپ کو گالی دینا |
|
40 |
غلام کو گالی دینا |
|
41 |
شرابی کو گالی دینا |
|
45 |
مردے کو گالی دینا |
|
47 |
جانور کو گالی دینا |
|
48 |
ہوا کو گالی دینا |
|
50 |
مرغ کو گالی دینا |
|
53 |
بخار کو گالی دینا |
|
55 |
بالخصوص روزے دار گالی نہ دے وگرنہ |
|
56 |
حاجی دوران حج گالم گلوچ نہ کرے |
|
57 |
لعن طعن کرنا |
|
58 |
سب سے بدترین شخص |
|
64 |