اللہ تعالی نے نسل انسانی کی بقاء اور اسلامی معاشرے کے تحفظ کے لیے انسانوں میں دو جذبے رکھے ہیں۔ جوفطری طور پر ہر انسان میں موجود ہوتےہیں حیاء اور غیرت،یہ دونوں جذبے ایسے ہیں کہ اگر کوئی انسان یا معاشرہ ان سے عاری ہوجائے تووہ بہت جلد حرف غلط کی طرح مٹ جاتاہے ۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق حیا ایمان کاحصہ ہے ، اللہ نے مرد اور عورت کونظریں نیچے رکھنے کا حکم دیا ہے، اور عور ت کو پردے میں رہنے کا حکم دیا ہے، تاکہ مسلمان مرد اور مسلمان عورت دونوں پاک دامنی کی زندگی بسر کر سکیں۔ لیکن آج مغرب نے مسلم معاشرے کوحیا وغیرت سے عاری کرنےکے لیے متعدد ذرائع اختیار کئے ہوئے ہیں،اور ان میں سے جو بڑا ہتھیار استعمال کیا ہے وہ ٹی وی، وی سی آر اور ویڈیو فلمیں ہیں۔ مغرب نے ہماری نسل کو ان فلموں کا اس قدر دلدادہ بنا دیا کہ وہ اس برائی کو برائی سمجھنے سے ہی انکاری ہیں ۔ ویڈیو فلمیں ہمارے معاشرے کو کس طرح کھوکھلا کرتی چلی جارہی ہیں اور اس سے ہماری نسل نو کا اخلاقی بگاڑ کس حد تک بڑھ چکا ہے اس کا اندازہ آپ کواس زیرتبصرہ کتابچہ سے ہوجائےگا ۔یہ کتابچہ ایک عربی رسالے شریط الفیدیو الذی حطم حیاتی کا اردو ترجمہ ہے، جو ایک دوشیزہ کی زندگی کے حقیقی واقعہ مشتمل ہے،جس کی زندگی ایک ویڈیو فلم دیکھنے سے تباہ وبرباد ہو گئی اور اس نے اپنے خاندان کی عزت وقار کو مٹی میں ملا دیا ۔ اللہ تعالی ہماری عفت وعصمت کی حفاظت فرمائے اور ہمارے گھروں کوبے حیائی سے بچائے ۔ (آمین ) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
5 |
عرض مولف |
|
10 |
ویڈیو فلم جس نے میری زندگی تباہ کردی |
|
14 |
مسلمان بہن کے لیے چند نصیحتیں کہ وہ بازار کیسے جائیں |
|
25 |
’’ شرعی پردے کی چند شروط‘‘ |
|
29 |