نظریہ ذہن میں قائم ہونے والا ایک تصور ہے ،خواہ یہ تصور فکر منطقی کے تسلسل سے پیدا ہو یا فرعی وجزئی احکام کے استقراء سے ماخوذ ہو۔یہ تصور تجریدیت سے متصف ہوتا ہےکیونکہ اس بات کی کوشش کی جاتی ہے کہ تطبیقی صورتحال سے بلند ہو کر اس تطبیق کے پیچھے کارفرما نظریہ وتصور تک رسائی حاصل کی جائے۔نظریہ ایسا جامع تصور ہوتا ہے جو موضوع کے تمام مراتب ودرجات اور اس کے تمام اثرات سے بحث کرتا ہے۔نظریہ جس جامع تحریری تصور کا نام ہے اسے دریافت کرنے کے لئے اس موضوع سے تعلق رکھنے والے تمام ظواہر واحکام میں پائے جانے والی مشترک صفات کا پتہ لگایا جاتا ہے تاکہ ان کے ذریعہ اس موضوع کے مشترک اور عام قواعد معلوم کئے جائیں۔فقہی نظریہ کی تعریف اس طرح کی جا سکتی ہے کہ فقہی نظریہ اس مجرد تصور کا نام ہے جو جزئی فرعی احکام کو منضبط کرنے والے قواعد عامہ کو یکجا کرے۔ زیر تبصرہ کتاب "فقہ اسلامی کی نظریہ سازی " عالم عرب کے معروف سکالر محترم ڈاکٹر جمال الدین عطیہ صاحب کی عربی تصنیف ہے،جس کا اردو ترجمہ محترم مولانا عتیق احمد قاسمی صاحب نے کیا ہے۔یہ کتاب مولف موصوف کے ان لیکچرز پر مشتمل ہے جو انہوں نے قطر یونیورسٹی کے کلیۃ الشریعہ (شریعت کالج ) کے طلباء وطالبات کے لئے فقہی نظریات کے نصاب کی تمہید اور مقدمہ کے طور پر تیار کئے اور پیش کئے،اور پھر بعد میں ان کی افادیت کے پیش نظر شائع کر دیا گیا ہے۔اللہ تعالی سے دعا کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
6 |
باب اول فقہی نظریات اور علم اصول فقہ |
|
12 |
فصل اول علم اصول فقہ کی ابتدا |
|
14 |
فصل دوم علم اصول فقہ میں تصنیف و تالیف کے طریقے |
|
23 |
فصل سوم کتب اصول فقہ کی ترتیب اور ان کے موضوعات |
|
41 |
باب دوم دوسرے علوم اسلامیہ میں فقہی نظریات |
|
50 |
فصل اول مذکورہ علوم کی تعریف |
|
51 |
فصل دوم شریعت کے مقاصد |
|
64 |
فصل سوم قواعد |
|
71 |
فصل چہارم فقہی ابواب کے درمیان مشترک قواعد کو ایک موضوع کے تحت جمع کرنا |
|
122 |
فصل پنجم فردق |
|
137 |
چھٹی فصل اختلاف فقہاء ، فروع کی اصول سے تخریج |
|
154 |
ساتویں فصل بدعات او رحیلے |
|
192 |
آٹھویں فصل علوم اسلامیہ کی کتابوں میں فقہی نظریہ سازی کے کام پر عمومی نظر |
|
198 |
باب سوم فقہی نظریات کی موجودہ صورت حال |
|
209 |
خاتمہ |
|
229 |
ماخذ و مصادر |
|
247 |