کسی بھی عمل کی قبولیت کے لیے دو بنیادی شرطوں(اخلاص،اور عمل کاسنت نبوی کے مطابق ہونا) کا پایا جانا بے حدضروری ہے ان میں سے کسی ایک شرط کا فقدان اس عمل کی قبولیت سے مانع ہوگا۔ اللہ تعالیٰ نے مذکورہ دونوں شرطوں کو قرآن مجید کی مختلف آیات میں بھی بیان کیا ہے۔اخلاص عبادات کی روح ہے ۔ اس کے بغیر ساری عبادتیں بے جان ہیں ۔اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اخلاص نصرت ومدد، اللہ کے عذاب سے نجات او ردنیا وآخرت میں بلندئ درجات کاسبب ہے ۔ مخلص انسان سے اللہ عزوجل کی محبت اور پھر زمین وآسمان والوں کی محبت سےسرفرازی کاسبب اخلاص ہی بنتا ہے ۔ یہ درحقیقت ایک نور ہے جسے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سے جس کےدل میں چاہتا ہے ہے ودیعت فرمادیتا ہے۔ زیر کتاب’’اخلاص کےثمرات اور ریا کاری کے نقصانات‘‘مملکت سعودی عرب کے معروف عالم فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر سعید بن علی قحطانی کی عربی کتاب کا ترجمہ ہے۔جس میں شیخ مرحوم نے اخلاص کامفہوم ، اس کی اہمیت اوراچھی نیت کامقام بیان کیا ہے ۔ا ور نیک عمل سے دنیا طلبی کی خطرناکی ،دنیا کی خاطر عمل کی قسمیں ریاکاری کی خرناکی،اس کی انواع واقسام،نیک عمل پر اس کے اثرات اور ریا کاری کےاسباب ومحرکات نیز حصول اخلاص کے طریقے ذکر کیے ہیں ۔کتاب کے اردوترجمہ کی سعادت انڈیا کے ممتاز عالم دین جناب ابو عبد اللہ عنایت اللہ سنابلی﷾ نے حاصل کی ہے۔موصوف اس کتاب کےعلاوہ بھی کئی کتب کے مترجم ومصنف ہیں ۔جن میں بعض کتب کتاب وسنت ویب سائٹ پربھی موجود ہیں۔اور اس کتاب پر تخریج وتحقیق کا کام مکتبہ اسلامیہ ،لاہورکےممتاز ریسرچ سکالر محترم مولانا عبد اللہ یوسف ذہبی ﷾ نے سر انجام دیاہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو عوام الناس کی اصلاح کاذریعہ بنائے (آمین) (م۔ ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض مترجم |
|
8 |
مقدمہ از مؤلف |
|
12 |
پہلا مبحث : اخلاص کا نور |
|
|
پہلا مطلب : اخلاص کا مفہوم |
|
16 |
اخلاص کی لغوی تعریف |
|
16 |
اخلاص کی اصطلاحی تعریف |
|
16 |
دوسرا مطلب : اخلاص کی اہمیت |
|
17 |
تیسرا مطلب : اچھی نیت کا مقام اور اس کے ثمرات |
|
21 |
چوتھا مطلب : اخلاص کے فوائد و ثمرات |
|
28 |
اخلاص اعمال کی قبولیت کا سبب |
|
28 |
اللہ ،فرشتوں اور لوگوں کی محبت کا ذریعہ |
|
29 |
اخلاص عمل کی اساس اور اس کی روح ہے |
|
29 |
مخلص کے ہر عمل کا ثواب لکھا جانا |
|
29 |
مخلص کو صرف نیت کرنے پر ثواب ملنا |
|
29 |
اخلاص کے سبب اللہ تعالیٰ امت کی مدد فرماتا ہے |
|
29 |
اخلاص کے سبب آخرت میں درجات بلندی |
|
29 |
اخلاص کے سبب گمراہی سے نجات |
|
29 |
لوگوں میں نیک نامی |
|
29 |
دل میں ایمان کی ترمین و آرائش |
|
30 |
حسن خاتمہ |
|
30 |
دعاؤں کی قبولیت |
|
30 |
قبر میں نعمت اور شادمانی کی بشارت |
|
30 |
دوسرا مبحث : اخروی عمل سے دنیا طلبی کی تاریکیاں |
|
|
پہلا مطلب : اخروی عمل سے دنیا طلب کی خطرناکی |
|
31 |
ریا کاری اورآخرت کے عمل سے دنیا طلبی کےدرمیان فرق |
|
31 |
دوسرا مطلب :دنیا کی خاطر عمل کی قسمیں |
|
35 |
پہلی قسم: دنیاوی مقاصد کی خاطر نیک عمل کرنا |
|
36 |
دوسری قسم : لوگون کو دکھانے کے لیے عمل کرنا |
|
36 |
تیسری قسم : مال کے حصول کی خاطر نیک عمل کرنا |
|
36 |
چوتھی قسم : نیک اعمال کے ساتھ ساتھ کسی کفریہ عمل کا ارتکاب |
|
37 |
تیسرا مطلب :ریاکاری کی خطرناکی اور اس کے نقصانات |
|
37 |
اعمال صالحہ کے لیے بہت بڑا خطرہ |
|
38 |
آخرت کے عذاب کا سبب |
|
41 |
آخرت کے ثواب سے محرومی کا سبب |
|
42 |
گمراہی میں ا ضافے کا سبب |
|
43 |
چوتھا مطلب : ریاکاری کی قسمیں اور اس کی باریکیاں |
|
43 |
لوگوں کو دکھانے کے لیے عبادت کوسنوارنا |
|
43 |
لوگوں سے تعریف سن کر خوش ہونا |
|
44 |
جسمانی ریاکاری |
|
44 |
قولی ریاکاری |
|
44 |
عملی ریاکاری |
|
45 |
لوگوں کی طرف سے سلام میں پہل کی خواہش کرنا |
|
45 |
اخلاص کو اپنے مقاصد کے حصول کا ذریعہ بنانا |
|
45 |
پانچواں مطلب : ریا کی قسمیں اور عمل پر اس کا اثر |
|
47 |
عمل سراسر دکھاوا ہو |
|
47 |
پہلی حالت : ریاکاری اس کے دل میں کھٹکی ہو پھر |
|
48 |
دوسری حالت : ریاکاری اس کے ساتھ بدستور لگی رہے |
|
48 |
ریاکاری عبادت سے فارغ ہونےکے بعد ہو |
|
49 |
چھٹا مطلب :ریاکاری کےاسباب ومحرکات |
|
50 |
حمد وثنا او رمدح وستائش کی لذت کی محبت و چاہت |
|
50 |
لوگوں کی مذمت وبرائی سے فرار |
|
50 |
ساتواں مطلب : اخلاص کےحصول کے طریقے اور ریاکاری کاعلاج |
|
52 |
اللہ کی عظمت کی معرفت |
|
52 |
عمل کو ضائع کرنےوالی ریاکاری سے ڈرنا |
|
53 |
اللہ کی مذمت سے فرار |
|
57 |
کثرت سے خیر کے کام او رخفیہ عبادتیں انجام دینا |
|
58 |
موت کی یاد اورقلت آرزو |
|
60 |
سوء خاتمہ کا خوف |
|
61 |
اللہ سے دعا و مناجات اور اس کی پناہ لینا |
|
62 |
بندے کی یہ چاہت کہ اللہ سے یاد کرے |
|
62 |
لوگوں کے ہاتھوں میں جو کچھ ہےاس کا لالچ نہ کرنا |
|
63 |
اخلاص کے فوائد و ثمرات کی معرفت |
|
64 |