امام شوکانی 1350 صدی کے مجدد اور مصلح دین تھے۔ امام شوکانی کا شمار یمن کے مشاہیر اور کبار علماء میں ہوتا ہے۔ آپ کا خاندان ایک علمی خاندان تھا اور آپ کے والد گرامی اپنے وقت کے ایک معروف عالم دین تھے۔ آپ نے متعدد اساتذہ کرام سے فیض حاصل کیا اور اپنے معاصرین پر فوقیت حاصل کر لی حتی کہ کبار شیوخ بھی آپ کے علمی مقام ومرتبے کے معترف ہو گئے۔آپ کی اصلاحی کوششیں کسی خاص علاقے تک محدود نہ رہیں بلکہ پورے عالم اسلام میں متعارف ہوئیں۔آپ نے کتاب وسنت اور عقیدہ توحید کو عوام تک پہنچانے کے لئے آخری دم تک اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ آپ بے شمار کتب کے مصنف ومؤلف ہیں تفسیر فتح القدیر آپ کی معروف تصنیف ہے ۔ اور یہ ایک عمدہ تفسیر ہے اس تفسیر کے بعض پارے وفاق المدارس سلفیہ کے نصاب میں بھی شامل ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ تفسیر فتح القدیر پارہ 29 اردو‘‘ تفسیر القدیر از امام شوکانی کے پارہ 29 کاترجمہ ہے لاہور کے معروف طاعتی ادارے’’ مکتبہ اسلامیہ‘‘ کےمدیر جناب مولانا سرور عاصم﷾ نے اساتذہ اور طلبا وطالبات کی سہولت کے پیش نظر شیخ الحدیث مولانا محمد اسلم شاہدروی ﷾ سے ترجمہ کروا کر اسے طباعت سے آراستہ کیا ہے ۔مترجم چونکہ منجھے ہوئے ایک اچھے مدرس ہیں اس لیے انہوں نے تدریس کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے آسان فہم انداز میں ترجمانی کی ہے ۔مترجم موصوف مشکوٰۃ المصابیح، فقہ السنہ، الوجیز،اغاثہ اللھفان وغیرہ کے اردو تراجم بھی کرچکے ہیں ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
7 |
تقریظ |
9 |
گزارش مترجم |
11 |
سورۃ الملک |
13 |
سورۃ القلم |
37 |
سورۃ الحاقہ |
71 |
سورۃ المعارج |
96 |
سورۃ نوح |
120 |
سورۃ الجن |
139 |
سورۃ المزمل |
171 |
سورۃ المدثر |
194 |
سورۃ القیامۃ |
224 |
سورۃ الانسان (الدھر) |
248 |
سورۃ المرسلات |
279 |