ہند و نیپال کی معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث و مفتی عبدالحنان فیضی رحمہ اللہ جماعت اہل حدیث ہند کےمعروف عالم ربانی مولانا محمد زماں رحمانی رحمہ اللہ کے فرزند اورآپ کے علمی وارث تھے۔موصوف اپنے آبائی گاوں انتری بازار،ضلع سدھارتھ نگر میں 1932 میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی اور فارسی وعربی کی تعلیم مدرسہ بحرالعلوم انتری بازا، دارالعلوم ششہنیاں سراج العلوم جھنڈانگر میں حاصل کی اور جامعہ فیض عام مئو سے فارغ التحصیل ہوئے۔ اسکے بعدکوئلہ باسہ بلرامپور ایک سال مدرسہ سعیدیہ دارانگر بنارس چار سال سراج العلوم جھنڈانگر گیارہ سال جامعہ سلفیہ بنارس چارسال اورپھر واپس جھنڈانگر1978 سے تاحال چالیس سال تعلیم وتدریس سے منسلک رہے۔ آپ نے مسلسل 60 سالہ تعلیمی، تدریسی، دعوتی واصلاحی خدمات سے بھر پور اور کامیاب ومثالی زندگی گذاری۔ اس طویل مدت میں آپ سے ہزاروں طلباء علماءاور عوام وخواص نے فیض حاصل کیا۔آپ کی طویل علمی وتدریسی خدمات کے پیش نظر مرکزی جمعیت اہل حدیث ھند نے پاکوڑ کانفرس کے موقع پر آپ کو آل انڈیا اہل حدیث ایوارڈ سے سرفراز کیاتھا ، مولانا عبدالمنان سلفی عمر کی 85 بھاریں گزار 3فروری2017ءکو اپنی خالق حقیقی سے جاملے ۔اناللہ واناالیہ راجعون. اللہم اغفرلہ وارحمہ واسکنہ فسیح جناتہ والھم ذویہ الصبر والسلوان۔ آمین زیر نظر مجلہ ماہنامہ السراج،جھنڈا نگر کی مولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ کی حیات وخدمات کے متعلق اشاعت خاص ہے۔ ماہنامہ السراج کی یہ اشاعت خاص مولانا موصوف کے متعلق مختلف اہل علم وقلم کے تحریر کردہ پچاس مضامین پر مشتمل ہے۔نیز 9 مضامین میں مولانا مرحوم کو منظوم خراج عقیدت پیش کی گئی ہے اور18 ؍مختلف اہل علم کے ان کے بارے میں تاثرات واحساسات بھی شامل اشاعت ہیں ۔(م۔ا)