کچھ عرصہ قبل پاکستان میں مدرسہ ڈسکورسز کے نام سے ایک پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا۔ امریکہ کی سب سے بڑی کیتھولک یونیورسٹی نوٹرڈیم جو امریکی صوبے انڈیانا میں واقع ہے، دراصل اس پروگرام کی محرک ہے۔ اس یونیورسٹی کے ایک ذیلی ادارے کے پروفیسر ابراہیم موسیٰ جو اصلاً جنوبی افریقہ سے تعلق رکھتے ہیں، مدرسہ ڈسکورسز کے ذمہ دارے بنائے گئے ہیں۔ اس پروگرام کے دوسرے ذمہ دار پروفیسر ماہان مرزا ہیں۔ نوٹرڈیم یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اس پروگرام کا تعارف کراتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’اس پروگرام کا مقصد علماء کو پلورلزم، جدید سائنس اور جدید فلسفہ سے آراستہ کرنا ہے۔‘‘ اس کتاب میں مدرسہ ڈسکورسز سے متعلق لکھے جانے والے مختلف اہل قلم کے وقیع مضامین کو جمع کیا گیا ہے۔ جس میں ڈاکٹر محمد امین صاحب کے دو مضامین ’علماء کرام کے تساہل اور علمی کمزروی کی وجہ‘ اور ’مدرسہ ڈسکورسز کے حامی بالواسطہ تجدد کو فروغ دے رہے ہیں‘ شامل ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کے نزدیک مدرسہ ڈسکورسز کے دانشور دین کے مسلمہ عقائد و مفاہیم کی تعبیر یوں کر رہے ہیں کہ وہ مغربی سیکولر فکر و تہذیب کے مطابق ہو، کیونکہ جمہور اہل سنت کے افکار ان کے نزدیک غلط اور جمود زدہ ہیں۔ اسی موضوع پر لکھے جانے والے چند دیگر سکالرز کے مضامین کو بھی شامل کتاب کیا گیا ہے۔ (ع۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
4 |
ڈاکٹر ابصار احمد |
7 |
’’مدرسہ ڈسکورسز‘‘ کا سیلاب بالاخیز |
|
ڈاکٹر محمد امین |
|
مدرسہ ڈسکورسز : پاکستان میں تجدد کی پھیلتی ہوئی تحریک |
28 |
مدرسہ ڈسکورسز کے حامی اور فروغ تجدد |
33 |
مدرسہ ڈسکورسز۔ دینی مدارس توجہ فرمائیں |
44 |
محمد دین جوہر |
42 |
مدرسہ ڈسکورسز کا فکری اور تہذیبی جائز |
|
ڈاکٹر زاہد صدیق مغل |
|
مدرسہ ڈسکورسز اور علم الکلام کے جدید مباحث |
68 |
سید خالد جامعی |
71 |
مدرسہ ڈسکورس۔ ایک تجزیہ |
|
مفتی منیب الرحمن |
104 |
مدرسہ ڈسکورس، دینی مدارس اور ہمارا موقف |
|
عامرہ احسان |
116 |
مدرسہ ڈسکورس۔ وہی دیرینہ بیماری! |
|
آصف محمود |
127 |
نوٹرے ڈیم یونیورسٹی کا مدرسہ ڈسکورسز |
|
مفتی محمد اللہ قیصر قاسمی |
131 |
مدرسہ ڈسکورسز کیوں قبول نہیں؟ |
|
یاسر ندیم الواجدی |
137 |
مدرسہ ڈسکورسز نامی پروگرام سے ہوشیار! |
|
مدرسہ ڈسکورسز پر ہمارے خدشات کی وجہ |
142 |