جس طرح قرآن مجید کو تجوید کے ساتھ پڑھنے کا وجوب قرآن و حدیث اور اجماع امت سے ثابت ہے، اسی طرح قرآنی اوقاف کی معرفت اور دورانِ تلاوت اس کی رعایت رکھنا بھی واجب ہے۔ کیونکہ اگر تجوید حروف کی درست ادائیگی کا ذریعہ ہے، تو معرفتِ وقوف صحیح معنی کے فہم و ادراک کا باعث ہے۔علم وقف و ابتداء کی معرفت کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے بھی ہوتا ہے کہ بعض اوقات بے موقع وقف،ابتداء یا اعادہ کرنے سے معنی ٰمیں خلل آ جاتا ہے۔ جس سے بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ قرآن کریم کے معانی پر غور کیا جائے اور علم اوقاف کی تعلیم حاصل کی جائے۔ امام حمزہ اور ہشام کلمہ مہموز پر وقف کرنے میں ایک خاص اسلوب رکھتے ہیں جس میں بے حد تنوع اور باریکیاں ہیں ۔ زیر نظر کتاب ’’ الكنز في وقف حمزة و هشام على الهمز‘‘ قاری سعید احمد (صدر مدرس شعبہ تجوید و قراءات، جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ) کی تصنیف ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں امام ہمزہ اور امام ہشام کا مختصر تعارف پیش کیا ہے۔ ہمزہ کی اقسام کو اس کی تخفیف کی کیفیت اور...
قرآن مجید کی درست تلاوت اسی وقت ہی ممکن ہو سکتی ہے، جب اسے علم تجوید کے قواعد و ضوابط اور اصول و آداب کے ساتھ پڑھا جائے ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کو ترتیل کے ساتھ پڑھنے کا حکم دیا ہے ۔ لہٰذا قرآن کریم کو اسی طرح پڑھا جائے جس طرح اسے پڑھنے کا حق ہے ۔ اور ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ وہ علمِ تجوید کے بنیادی قواعد سے آگاہی حاصل کرے ۔ زیر نظر کتاب ’’ هداية القراء لوجوب إطباق الشفتين عند القلب و الإخفاء‘‘ فضیلۃ الشیخ المقری حمداللہ حافظ الصفتی المصری کی تصنیف ہے ۔ انہوں نے کتاب میں قلب اور اخفاء کے وقت و جوب اطباق شفتین کو بیان کیا ہے۔ اقلاب و اخفاء میں اطباق شفتین ایک ضروری امر ہے ۔اگر اطباق شفتین نہ کیا جائے تو حرف کی ادائیگی میں فرق آ جائے گا اور یہ لحن میں شمار ہو گا۔(م ۔ا)
روایت حفص پر مشتمل قرآنی مصاحف مطبوعہ صورت میں ہر جگہ پائے جاتے ہیں، لیکن مغربی اور شمال مغربی افریقی ممالک میں اس کی بجائے روایت ورش رائج اور معروف عام ہے۔ اس لحاظ سے روایت حفص دنیا میں شائع شدہ مصاحف قرآنی میں اکثریتی طور پر پائی جاتی ہے، اس کے مقابلہ میں روایت ورش کے مطبوع نسخہ ہائے قرآنیہ نسبتاً کمیاب ہیں۔روایت حفص اور روایت ورش کے علاوہ دوسری روایات کے مطابق قرآنی مصاحف ممکن ہے کہ موجود ہوں لیکن بہرحال وہ عالمانہ تحقیق و معائنہ کیلئے دستیاب نہیں ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ایسر السُّبُل لروایۃ الامام حفص بقصر المنفصل‘‘ ڈاکٹر ابو طاہر عبد القیوم بن عبد الغفور سندھی(پروفیسر ام القریٰ یونیورسٹی۔مکہ مکرمہ) کی تصنیف ہے انہوں نے اس کتاب کو نہایت عمدہ ،واضح ،دل نشین اور عمدہ پیرائے میں مرتب کیا ہے اور اس میں روایت حفص میں مدمنفصل کو قصر سے پڑھنے کا آسان طریقہ بیان کیا ہے اور اس میں ان وجوہ کی وضاحت کر دی ہے جن کے مطابق روایت کے رُو سے مد منفصل کا قصر واجب ہے۔روایت حفص من طریق زرعان اور روایت حفص من طریق فیل عن عمر بن صباح کے...