اللہ رب العزت نے انسانوں اور جنوں کو اس لیے پیدا فرمایا ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں۔عبادت کے معنی محض چیز ظاہری اعمال و مراسم ہی تک محدود نہیں بلکہ اپنی پوری زندگی کو خدا کے احکامات کے مطابق بسر کرنا عبادت ہے۔لہذا ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر معاملے میں خدا کی مرضی معلوم کریں۔اس سلسلہ میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اگر کوئی یہ نہ جانتا ہو کہ خدا کا حکم کیا ہے تو اسے ’اہل الذکر‘ یعنی علمائے کتاب وسنت سے معلوم کر لینا چاہیے ۔شرعی اصطلاح میں اسی کو استفتاء و افتاء سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔فی زمانہ جب کہ دین سے لا علمی اور جہالت کا دور دورہ ہے ،یہ ضروری ہو گیا ہے ک علمائے حق سے شرعی رہنمائی حاصل کی جائے۔زیر نظر فتاویٰ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں زندگی کے مختلف گوشوں سے متعلق مسائل کا حل پیش کیا گیا ہے ۔اس کی امتیازی خوبی یہ ہے کہ سوالات کا جواب کسی خاص فقہی مکتب فکر کی روشنی میں نہیں بلکہ خالصتاً کتاب وسنت کی روشنی میں دیا گیا ہے ۔نیز جدید مسائل خصوصاً معاشی مسائل پر بھی رہنمائی موجود ہے۔ہر مسلمان کو لازماً اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تا...
اللہ رب العزت نے انسانوں اور جنوں کو اس لیے پیدا فرمایا ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں۔عبادت کے معنی محض چیز ظاہری اعمال و مراسم ہی تک محدود نہیں بلکہ اپنی پوری زندگی کو خدا کے احکامات کے مطابق بسر کرنا عبادت ہے۔لہذا ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر معاملے میں خدا کی مرضی معلوم کریں۔اس سلسلہ میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اگر کوئی یہ نہ جانتا ہو کہ خدا کا حکم کیا ہے تو اسے ’اہل الذکر‘ یعنی علمائے کتاب وسنت سے معلوم کر لینا چاہیے ۔شرعی اصطلاح میں اسی کو استفتاء و افتاء سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔فی زمانہ جب کہ دین سے لا علمی اور جہالت کا دور دورہ ہے ،یہ ضروری ہو گیا ہے ک علمائے حق سے شرعی رہنمائی حاصل کی جائے۔زیر نظر فتاویٰ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں زندگی کے مختلف گوشوں سے متعلق مسائل کا حل پیش کیا گیا ہے ۔اس کی امتیازی خوبی یہ ہے کہ سوالات کا جواب کسی خاص فقہی مکتب فکر کی روشنی میں نہیں بلکہ خالصتاً کتاب وسنت کی روشنی میں دیا گیا ہے ۔نیز جدید مسائل خصوصاً معاشی مسائل پر بھی رہنمائی موجود ہے۔ہر مسلمان کو لازماً اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تا...
اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سےمتعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کےجواب میں کوئی عالم دین اور احکام شریعت کےاندر بصیرت رکھنے والاشخص بیان کرے۔فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کاسلسلہ رسول ﷺکےمبارک دور سے چلا آرہا ہے برصغیر پاک وہند میں قرآن کی تفاسیر شروح حدیث، حواشی وتراجم کےساتھ فتویٰ نویسی میں بھی علمائے اہل کی کاوشیں لائق تحسین ہیں تقریبا چالیس کے قریب علمائے حدیث کے فتاویٰ جات کتابی صورت میں شائع ہو چکے ہیں ۔زیر تبصرہ کتاب ’’ فتاویٰ اصحاب الحدیث‘‘ جید عالم دین مفتی جماعت اہل حدیث ،شارح صحیح بخاری شیخ الحدیث مولانا حافظ عبد الستار حماد﷾ کے ان فتاوی ٰ جات...
اسلام میں فتویٰ نویسی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنا کہ بذات خود اسلام۔ فتویٰ سے مراد پیش آمدہ مسائل اور مشکلات سےمتعلق دلائل کی روشنی میں شریعت کا وہ حکم ہے جو کسی سائل کےجواب میں کوئی عالم دین اور احکامِ شریعت کےاندر بصیرت رکھنے والاشخص بیان کرے۔فتویٰ پوچھنے اور فتویٰ دینے کاسلسلہ رسول ﷺکےمبارک دور سے چلا آرہا ہے برصغیر پاک وہند میں قرآن کی تفاسیر شروح حدیث، حواشی وتراجم کےساتھ فتویٰ نویسی میں بھی علمائے اہل حد یث کی کاوشیں لائق تحسین ہیں تقریبا چالیس کے قریب علمائے حدیث کے فتاویٰ جات کتابی صورت میں شائع ہو چکے ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ فتاویٰ اصحاب الحدیث جلد نمبر4‘‘ جید عالم دین مفتی جماعت اہل حدیث ،شارح صحیح بخاری شیخ الحدیث مولانا حافظ عبد الستار حماد﷾ کے ان فتاوی ٰ جات کا مجموعہ ہے جو کئی سالوں سے مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ترجمان مجلہ ہفت روزہ اہل حدیث میں شائع ہورہے ہیں۔ جنہیں مکتبہ اسلامیہ کے مدیر محترم سرور عاصم صاحب نے جدید فقہی ترتیب کے مطابق مرتب کروا کر نہایت عمدہ طریقے سے چار مجلدات میں...
اللہ رب العزت نے انسانوں اور جنوں کو اس لیے پیدا فرمایا ہے کہ وہ اس کی عبادت کریں۔عبادت کے معنی محض چیز ظاہری اعمال و مراسم ہی تک محدود نہیں بلکہ اپنی پوری زندگی کو خدا کے احکامات کے مطابق بسر کرنا عبادت ہے۔لہذا ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر معاملے میں خدا کی مرضی معلوم کریں۔اس سلسلہ میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ اگر کوئی یہ نہ جانتا ہو کہ خدا کا حکم کیا ہے تو اسے ’اہل الذکر‘ یعنی علمائے کتاب وسنت سے معلوم کر لینا چاہیے ۔شرعی اصطلاح میں اسی کو استفتاء و افتاء سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔فی زمانہ جب کہ دین سے لا علمی اور جہالت کا دور دورہ ہے ،یہ ضروری ہو گیا ہے ک علمائے حق سے شرعی رہنمائی حاصل کی جائے۔زیر نظر فتاویٰ بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں زندگی کے مختلف گوشوں سے متعلق مسائل کا حل پیش کیا گیا ہے ۔اس کی امتیازی خوبی یہ ہے کہ سوالات کا جواب کسی خاص فقہی مکتب فکر کی روشنی میں نہیں بلکہ خالصتاً کتاب وسنت کی روشنی میں دیا گیا ہے ۔نیز جدید مسائل خصوصاً معاشی مسائل پر بھی رہنمائی موجود ہے۔ہر مسلمان کو لازماً اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے تا...