جب قلم کی نوک کاغذ کے سینے پر چلتی ہے تو حروف والفاظ جنم لیتے ہیں۔ حروف والفاظ کے ملنےسے جملے وجود میں آتے ہیں۔جملوں کی ترتیب اور ملاپ سے پیرا گراف تشکیل پاتے ہں۔ اس طرح ہزاروں الفاظ‘ سیکڑوں جملے اور بیسیوں پیرا گراف مل کر تحریر کا روپ دھارتے ہیں۔ روز نامچے(ڈائری) اور خط سے لے کر رسائل اور کتابوں تک سب الفاظ ہی کا گورکھ دھندا ہے۔ گویا ہر شخص الفاظ کے استعمال پر مجبور ہے۔ یہ اس کی ضرورت ہے اس لیے کہ کسی شے کی رسید دینے‘ کوئی خط لکھنے یا کوئی مضمون لکھنے کے لیے اسے الفاظ کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ آج کے ترقی یافتہ دور میں الفاظ کا کھیل جتنا عام اور اہم ہو گیا ہے‘ تاریخ انسانی میں شاید اس سے پہلے کبھی نہیں رہا۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص فن تحریر کے حوالے سے مرتب کی گئی ہے۔ یہ کتاب نہایت مفصل اور جامع انداز میں ترتیب دی گئی ہے جس کے پہلے ایڈیشن میں پانچ ابواب قائم کیے گئے تھے۔ پہلے میں صرف ونحو‘ دوسرے میں قواعدِ انشاء‘ تیسرے میں اصول املا‘ چوتھے میں رموزِ اوقاف اور پانچویں میں آداب تحریر کو بیان کیا گیا ہے۔ اس کتاب کے دوسرے ایڈیشن میں قابل ذکر اضافے بھی کیے گئے ہیں مثلاً پانچویں باب میں کہانی لکھنا‘ رپروتا ژ نگاری اور تبصرہ نگاری کو بیان کیا گیا ہے، آداب صحافت کے نام سے چھٹے باب کا عنوان قائم کیا گیا ہے اور اس سے متعلقہ مضامین کو اس کے تحت بیان کیا گیا ہے، بہت سے ذیلی عنوانات اور مباحث کا اضافہ کیا گیا ہے اور کتاب کے شروع میں فہرست اور آخر میں مراجع ومآخذ کو نئے انداز میں مرتب کیا گیا ہےاور کچھ ذیلی عنوانات میں اتنے اضافے ہوئے کہ وہ مستقل مضمون بنا دیے گئے ہیں۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ تحریرکیسےسیکھیں ‘‘ مفتی ابو لبابہ شاہ منصور کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
انتساب |
9 |
کارخیرمیں شرکت(دوسری اشاعت کامقدمہ) |
10 |
عزیزطالب علم (پہلی اشاعت کامقدمہ) |
12 |
پہلی،درمیانی اورآخری بات |
16 |
فن تحریرکی اہمیت |
18 |
پہلاباب:صرف ونحو |
|
اصطلاحات |
22 |
علم صرف |
|
اسم |
29 |
اسم کی قسمیں ۔اسم جامد۔اسم مصدر۔اسم مشتق ۔مصدر |
29 |
مصدرکی اقسام۔ |
31 |
اسم کی اقسام ۔اسم معرفہ کی اقسام |
33 |
اسم علم کی اقسام۔اسم نکرہ کی اقسام |
35 |
اسم ذات۔اسم مصغر |
35 |
اسم مکبر۔اسم ظرف |
38 |
ظرف مکان بنانےکےقاعدے |
38 |
اسم آلہ۔ اسم آلہ بنانےکاقاعدے |
39 |
اسم صوت۔چندمشہورراسمائےصورت |
40 |
اسمائےمشتق اسم فاعل |
42 |
اسم مفعول |
43 |
اسم حاصل مصدر |
44 |
کثیرالاستعمال حاصل مصدر |
45 |
اسم حال |
48 |
ضمائر |
49 |
اسم ضمیرکی اقسام |
50 |
اسم صفت |
53 |
اسم عدد |
57 |
گنتی کےلحاظ سےاسم کی اقسام |
60 |
عربی جمع کی صورتیں |
61 |
مشہوراسمائےجمع جمع الجمع |
78 |
فعل |
77 |
فعل کی اقسام بلحاظ زمان |
77 |
فعل کی اقسام بلحاظ معنی |
77 |
فعل کی اقسام بلحاظ اثبات ونفی |
78 |
فعل کی اقسام بلحاظ فاعل |
78 |
فعل ماضی کی اقسام |
78 |
فعل حال |
81 |
فعل معطوف فعل تام اورفعل ناقص |
83 |
علامت فاعل نے استعمال |
84 |
علامت مفعول کواستعمال |
85 |
حرف |
87 |
حرف کی اقسام |
87 |
علم نحو |
|
مرکب ناقص کی اقسام |
93 |
اضافت کی اقسام |
94 |
مرکب تام یاجملہ |
98 |
جملہ اسمیہ جملہ |
98 |
جملےکےاجزاءمعنی کےلحاظ سےجملےکی اقسام |
99 |
دوسراباب قواعدانشاء |
|
حروف کی اقسام اوران کاصحیح استعمال |
101 |
متضادومتقابل |
109 |
متضادکی لڑیاں |
109 |
کامیابی کاراز |
110 |
متضادالفاظ |
111 |
مترادف ومتقارب |
117 |
تصویرکادوسرارخ |
118 |
قرآن کی حکومت |
119 |
مترادف الفاظ |
120 |
متشابہہ الفاظ |
126 |
متشابہہ بلحاظ تلفظ |
126 |
متشابہہ بلحاظ املاء |
128 |
سابقےاورلاحقے |
129 |
تابع موضوع اورتابع مہمل |
133 |
تذکیرہ تانیث |
135 |
مذکرومونث |
135 |
انسانی تذکیروتانیث |
136 |
حیوانات کی تذکیرہ تانیث |
138 |
بےجان اسماءکی تذکیرہ تانیث |
139 |
ذومعی الفاظ |
141 |
مطابقت |
143 |
فعل کی مطابقت |
143 |
مبتدااورخبرکی مطابقت |
144 |
تشبیہات |
147 |
استعارات |
50 |
تلمیحات |
153 |
ذومعین الفاظ |
157 |
محاورات |
159 |
ضرب الامثال |
195 |
تلفظ کی اصلاح |
207 |
غلط جملوں کی اصلاح |
1212 |
اغلاط کی نوعیت |
212 |
دیگراہم اشارات |
213 |
چندقواعد |
214 |
مشقی فقرات |
219 |