علم کی دوقسمیں ہوتی ہیں پہلا یہ کہ وہ علم استدلالی واستنباطی ہو دوسرا یہ کہ وہ علم خبرکے ذریعے حاصل کیا جائے۔خبری علم میں اذعان ویقین کی صرف یہ صورت ہےکہ خبردرست اور صدق پرمبنی ہو۔ محدثین نے اسی مقصد کو حاصل کرنےکےلیے خبر کی صداقت کے کڑےاصول وضع کیے ہیں۔ چنانچہ ایسے ہی علم کو محدثین کی اصطلاح میں اصول حدیث کےنام سےیاد کیاجاتا ہے۔ علم اصول حدیث وہ علم ہے جو محدثین نے صرف اس لئے وضع کیاتھا تاکہ احادیث رسولﷺ میں تحقیق کرسکیں۔ علما نے اس علم پرسینکڑوں کتابیں لکھی ہیں جوکہ اپنی الگ الگ خصوصیات کی حامل ہیں۔ تاہم مشکل اور ادق فنی اصطلاحات کی وجہ سے ایک عام قاری کےلیے ان کتابوں سے استفادہ کرنا جوئے شیرلانے کے مترادف تھا۔ چنانچہ ڈاکٹر محمود الطحان نے اس کار عظیم کا بیڑا اٹھایا اور اس علم میں ایک آسان ترین کتاب آپ کے ہاتھوںمیں تھمادی۔ یہ کتاب نہ صرف آسان ہے بلکہ جامع بھی ہے اور اپنی جامعیت کے باوجود زیادہ طویل اورمختصربھی نہیں ۔ اللہ انہیں جزائے خیر سے نوازے۔آمین۔ (ع۔ح)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
فہرست |
|
4 |
پیش لفظ |
|
9 |
مقدمہ |
|
13 |
علم مصطلح سےمتعلق مشہور تصانیف |
|
15 |
بنیادی اصطلاحات |
|
19 |
پہلا باب خبر کے متعلق |
|
22 |
پہلی فصل ہم تک پہنچنے کے اعتبار سے خبر کی تقسیم |
|
23 |
دوسری فصل خبر مقبول |
|
36 |
تیسری فصل خبر مردود |
|
62 |
چوتھی فصل مقبول اور مردود کے مابین مشترک خبر |
|
119 |
دوسرا باب راوی پر جرح وتعدیل اور اس کی صفات کا بیان |
|
136 |
تیسرا باب روایت ، اس کے آداب اور ضبط کی کیفیت |
|
147 |
پہلی فصل ضبط روایت کی کیفیت اور حاصل کرنے اور سننے کا طریقہ کار |
|
147 |
دوسری فصل روایت کے آداب |
|
166 |
چوتھا باب اسناد اور اس کے متعلقات |
|
170 |
پہلی فصل لطائف اسناد |
|
170 |
دوسری فصل راویوں کی پہچان |
|
184 |
مبہمات کی پہچان |
|
197 |
القاب کی پہچان |
|
204 |
ثقہ اور ضعیف راویوں کی پہچان |
|
213 |
راویوں کے وطنوں اور شہروں کی پہچان |
|
214 |