یہ بات اِنتہائی قابلِ توجہ ہے کہ سائنس نے جو دریافتیں بیسویں صدی اور بالخصوص اُس کی آخری چند دہائیوں میں حاصل کی ہیں قرآنِ مجید اُنہیں آج سے 1,400 سال پہلے بیان کر چکا ہے۔ تخلیقِ کائنات کے قرآنی اُصولوں میں سے ایک بنیادی اُصول یہ ہے کہ اِبتدائے خلق کے وقت کائنات کا تمام بنیادی مواد ایک اِکائی کی صورت میں موجود تھا، جسے بعد ازاں پارہ پارہ کرتے ہوئے مختلف حصوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ اِس سے کائنات میں توسیع کا عمل شروع ہوا جو ہنوز مسلسل جاری و ساری ہے۔ یہ بات ذہن نشین رہے کہ سائنسی معاشرے کی نشوونما کی تمام تاریخ حقیقت تک رسائی کی ایسی مرحلہ وار جستجو پر مشتمل ہے جس میں حوادثِ عالم خود بخود اِنجام نہیں پاتے بلکہ ایک ایسے حقیقی اَمر کی عکاسی کرتے ہیں جو یکے بعد دیگرے امرِ ربّانی سے تخلیق پاتا اور متحرک رہتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’قرآن حکیم کے کھلے راز‘‘بدیع الزماں سید نورسی (ترکی) کی ہے۔ جس میں قرآن مجید کی معجزاتی فصاحت کو نمایاں کرنے والی آیات کو نمایاں کیا گیا ہے۔اس کتاب میں الہامی عقل اور انسانی فکر کے حوالے سے چار بنیادی اصولوں کو بیان کیا ہے۔مزید قرآن مجید فصاحت اور سائنس، معجزاتی قرآن اور قرآن کریم کے متعلق نو نکات کو بیان کیے ہیں۔اور یہ کتاب رسالہ نور سے اخذ کی گئ ہے۔بدیع الزماں 1873ء ۔ 1960ء اپنے مسلسل اثر و نفوذسے مسلم دنیاں میں ایک اہم مفکر اور مصنف تھے اوٰر اب بھی ہیں۔مصنف نے کمیونزم کے خلاف جد و جہد کرتے ہوئے لوگوں کی اصلاح کے لئے گامزن رہے۔ ہم مصنف کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی محنتوں اور کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو ان کےلئے صدقہ جاریہ بنائے۔آمین۔(پ،ر،ر)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
کچھ مصنف کے بارے میں |
|
1 |
العامی عقل اور انسانی فکر |
|
1 |
قرآن مجید فصاحت اور سائنس |
|
9 |
معجزاتی قرآن |
|
40 |
قرآن مجید |
|
164 |
نو نکات |
|
164 |