#3833

مصنف : ڈاکٹر عبد الہادی الفضلی

مشاہدات : 6660

قراءات قرآنیہ تعارف و تاریخ

  • صفحات: 135
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 5400 (PKR)
(بدھ 04 مئی 2016ء) ناشر : ادارۃ الاصلاح ٹرسٹ البدر، بونگہ بلوچاں، قصور

قرآن مجید اللہ تعالی کی طرف سے نازل کی جانے والی آسمانی کتب میں سے سب سے آخری  کتاب ہے۔ جسے اللہ تعالی نے امت کی آسانی کی غرض سے قرآن مجید کو سات حروف پر نازل فرمایا ہے۔ یہ تمام کے تمام ساتوں حروف عین قرآن اور منزل من اللہ ہیں۔ان تمام پرایمان لانا ضروری اور واجب ہے،اوران کا انکار کرنا کفر اور قرآن کا انکار ہے۔اس وقت دنیا بھر میں سبعہ احرف پر مبنی دس قراءات اور بیس روایات پڑھی اور پڑھائی جارہی ہیں۔اور ان میں سے چار روایات (روایت قالون،روایت ورش،روایت دوری اور روایت حفص)ایسی ہیں جو دنیا کے کسی نہ کسی حصے میں باقاعدہ رائج اور متداول ہیں،عالم اسلام کے ایک بڑے حصے پر قراءت امام عاصم بروایت حفص رائج ہے، جبکہ مغرب ،الجزائر ،اندلس اور شمالی افریقہ میں قراءت امام نافع بروایت ورش، لیبیا ،تیونس اور متعدد افریقی ممالک میں روایت قالون عن نافع ،مصر، صومالیہ، سوڈان اور حضر موت میں روایت دوری عن امام ابو عمرو بصری رائج اور متداول ہے ۔قراءات قرآنیہ کے موضوع پر اب تک متعدد کتب لکھی جا چکی ہیں جن میں علم قراءات کے اصول وضوابط کو بیان کیا گیا ہے، لیکن قراءات قرآنیہ کی تاریخ کے حوالے کوئی مستقل کتاب موجود نہیں تھی۔ زیر نظر کتاب ''قراءات قرآنیہ، تعارف وتاریخ '' محترم ڈاکٹر عبد الھادی الفضلی صاحب کی تصنیف ہے جس کا اردو ترجمہ کرنے کی سعادت راقم (قاری محمد مصطفی راسخ، نائب مدیر مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور) کے حصے میں آئی ہے۔ مولف موصوف نے اس کتاب کے پہلے باب میں قراءات قرآنیہ کے سولہ تاریخی مراحل کا تذکرہ کیا ہے، اس کے بعد قراءات کی تعریف،قراءات کے مصادر، اختلاف قراءات کے اسباب، قراءات میں اختیار، قراءات کے معیار اور قراءات وتجوید کا فرق بیان کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ قراء ات قرآنیہ کے حوالے سے سر انجام دی گئی مولف اور مترجم کی ان کی ان خدمات جلیلہ کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔ آمین(راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

عرض مترجم

5

مقدمہ طبع دوم

7

مقدمہ طبع اول

8

پہلی فصل ۔قراءات کاآغاز وارتقاء

 

پہلامرحلہ :نزول وحی کی ابتداء

12

دوسرا مرحلہ:نبی کریم ﷺ کامسلمانوں کی قرآن پڑھانا

13

تیسرا مرحلہ :مسلمانوں کاباہم ایک دوسرے کوقرآن پڑھانا

15

چوتھا مرحلہ :قراء کی جماعت کاظہور

16

پانچوا ں مرحلہ:قرآن مجید کوزبانی یاد کرنا

18

چھٹا مرحلہ :شرف تلمذ کافروغ

22

ساتواں مرحلہ: قراء صحابہ کرام

23

آٹھواں مرحلہ: سیدنا عثمان ﷜ کےبھیجے ہوئےقراء کرام

23

نواں مرحلہ :مختلف شہروں کےقراء کرام

27

دسواں مرحلہ: قراءات میں تالیف وتدوین

30

بارھواں مرحلہ : قراءت سبعہ کافروغ

37

تیرھواں مرحلہ: حجیت قراءت کافروغ

44

چودھواں مرحلہ : قراءت سبعہ پر تالیفات کاتسلسل

46

پندرھوں مرحلہ :مختلف اعداد میں قراءات کی تقسیم

50

سولہواں مرحلہ :قراءات صحیحہ کےوقواعد میں ارتقاء

53

دوسری فصل قراءا ت کی تعریفات

 

قراءات کی تعریفات

59

قراءات کی اقسام

61

قراءات متواتر ہ اروشاذہ کےدرمیان تفریق

64

قرآن مجید اورقراءت میں فرق

65

تیسری فصل قراءات کےمصادر

 

مصادر قراءات

85

چوتھی فصل اختلاف قراءات اوراس کےاسباب

 

وجوہ اختلاف

93

اسباب اختلاف

95

پانچویں فصل قراءات میں اختیار

 

قراءات میں اختیار

107

چھٹی فصل قراءات کامعیار

 

قراءات کےمعیارات

110

روایت قراءت

113

مطابقت رسم

113

موافقت عربیت

119

ساتویں فصل قراءات وتجوید

 

قراءات کی تعریف

121

تجوید کی تعریف

122

مراجع ومصادر

124

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 15136
  • اس ہفتے کے قارئین 98857
  • اس ماہ کے قارئین 794507
  • کل قارئین96446351

موضوعاتی فہرست