#2398

مصنف : ڈاکٹر محمود احمد غازی

مشاہدات : 19251

محاضرات فقہ

  • صفحات: 556
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 22240 (PKR)
(جمعہ 13 مارچ 2015ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور

جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں۔قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی وغیرہ وغیرہ۔ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔اور تمام قدیم مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے اپنے اپنے اصول وضع کئے ہیں۔بعض اصول تو تمام مکاتب فکر میں متفق علیہ ہیں جبکہ بعض میں اختلاف بھی پایا جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " محاضرات فقہ" محترم ڈاکٹر محمود احمد غازی صاحب﷫ کی تصنیف ہے۔جو درحقیقت ان کے ان دروس اور لیکچرز پر مشتمل ہے جو انہوں نےراولپنڈی اور اسلام آباد میں درس قرآن کے حلقات سے وابستہ مدرسات قرآن کے سامنے پیش کئے۔ یہ محاضرات مختصر

عناوین

 

صفحہ نمبر

(پہلا خطبہ )

 

فقہ اسلامی

 

علوم اسلامیہ کاگل سرسید

 

خطبات کامقصد

 

11

فقہ اسلامی کےبارہ میں ایک غلط فہمی

 

12

فقہ اسلامی یا اسلامی قانون

 

13

فقہ اسلامی اور دنیاکےدوسرے قوانین

 

13

قانون حموربی اور اس کے مندرجات

 

14

قانون روما

 

16

فقہ اسلامی اور قانون روما

 

16

فقہ اسلامی اورقانون روما کےباہم مشترک خصوصیات

 

19

فقہ اسلامی اور قانون روماکے مابین فرق

 

22

قانون روما سےفقہاء کی بے اعتنائی

 

24

قانون کا اصل اورحتمی ماخذ

 

26

شریعت : ایک واضح راستہ

 

31

شریعت کا دائرہ کار

 

33

فقہ کی تعریف

 

36

فقہ اورقانون کے درمیان فرق

 

36

فقہ اور قانون

 

39

فقہ اور اہم ابواب اور مضامین

 

41

فقہ کادائرہ کار

 

45

علم فقہ کاآغاز و ارتقاء

 

46

سوالات

 

52

(دوسرا خطبہ)

 

 

علم اصول فقہ

 

 

عقل ونقل کےامتزاج کا ایک منفرد نمونہ

 

 

اصول فقہ کیا ہے؟

 

57

عقل ونقل کی کشمکش اور اصول فقہ

 

58

مسلم عقلیات اور علم اصول فقہ

 

59

اصول فقہ اور اسلامی تہذیب کی انفرادیت

 

62

اصول فقہ کی فنی تعریف

 

63

اصول فقہ کی غرض و غایت

 

64

علم اصول فقہ کا آغاز

 

64

علم اصول فقہ کی اولین تدوین

 

70

امام شافعی کی کتاب الرسالہ

 

72

طریقہ جمہور

 

75

طریقہ احناف

 

77

حکم شرعی کیا ہے ؟

 

83

حکم شرعی کاماخذ

 

84

حکم شرعی کی قسمیں

 

86

حکم شرعی تکلیفی کی اقسام

 

86

مصادر شریعت

 

91

اجتہاد اور قیاس

 

94

قیاس بطور ماخذ قانون

 

95

علت کی بحث

 

98

استحسان بطور ماخذ قانون

 

101

مصلحت بطور ماخذ قانون

 

106

عرف اور رواج بطور ماخذ قانون

 

107

اصول تعبیر و تشریح

 

110

(تیسرا خطبہ )

 

 

فقہ اسلامی کے امتیازی خصائص

 

 

فقہ اسلامی ایک زندہ قانون

 

115

فقہ اسلامی کا ایک اہم امتیازی وصف

 

117

آزاد قانون سازی کی منفرد روایت

 

119

آزادی اور مساوات

 

120

قانون کی حکمرانی

 

127

فقہ اسلامی کی جامعیت

 

129

اخلاق اور قانون

 

135

فقہ اسلام میں حرکیت

 

138

اعتدال اورتوازن

 

140

مرونت

 

148

یسر اور نرمی

 

150

ثبات و تغیر

 

151

سوالات

 

153

(چوتھا خطبہ )

 

 

اہم فقہی علوم اور مضامین : ایک تعارف

 

 

فقہ کے اہم اور بنیادی ابواب

 

167

اسلام کا عائلی قانون

 

178

اسلام کے معاشرتی آداب

 

179

اسلام کادستور اور انتظامی قانون

 

182

اسلام کا فوجداری قانون

 

184

اسلام کا قانون بین الاقوام

 

185

اسلام کا قانون ضابطہ

 

189

اسلام کا قانون ضابطہ

 

189

اسلام کادیوانی یا فقہ المعاملات

 

192

ادب القاضی کےمندرجات

 

193

اسلام میں نیم عدالتی ادارے

 

198

تقابلی مطالعہ قانون کا علم

 

203

علمی قواعد فقہیہ

 

204

علم اشباہ ونظائر

 

206

علم فروق اور علم اشباہ ونظائر

 

207

سوالات

 

209

(پانچواں خطبہ )

 

 

تدوین فقہ اور مناہج فقہاء

 

 

اسلام میں قانون اور ریاست

 

215

فقہ اسلامی دور صحابہ میں

 

217

صحابہ کرام میں فقہی اختلاف او راس کے اسباب

 

227

فقہ اسلامی پر صحابہ کرام کےمزاج اور ذوق میں اختلاف کااثر

 

233

فقہ اسلامی عہدتابعین میں

 

238

فقہی مسالک کا ظہور

 

241

سوالات

 

251

(چھٹا)

 

 

اسلامی قانون بنیادی تصورات

 

 

تصور حق

 

258

تصورمال

 

263

مال کی اقسام

 

266

مال کےبارہ میں عمومی ہدایات

 

272

مال میں تصرف کی حدود

 

275

تصور ملکیت

 

279

ملک مشترک متمیز

 

281

تصورضرورت واضطرار

 

284

تصور عقد

 

286

تصور اہلیت

 

288

تصورتدلیس

 

289

تصورحرج

 

290

عموم بلوی

 

291

غرر

 

291

(ساتواں خطبہ)

 

 

مقاصد شریعت اوراجتہاد

 

 

مقاصد شریعت کا مطالعہ کیوں ؟

 

296

کیا ہر حکم شرعی مبنی بر مصلحت ہے؟

 

298

حکمت شریعت پر اہم کتابیں

 

300

احکام شریعت کی حکمتیں

 

301

عدل و قسط

 

306

شریعت کےپانچ بنیادی مقاصد

 

310

تحفظ دین

 

310

تحفظ عقل

 

311

تحفظ نسل

 

313

تحفظ مال

 

313

مقاصد شریعت کی تین سطحیں

 

314

یسر اورآسانی

 

320

رفع حرج

 

321

دفع مشقت

 

322

لوگوں مصلحت کا لحاظ

 

323

تدریج

 

324

عدل

 

324

مساوات

 

325

اجتہاد اورمآخذ شریعت

 

330

اجتہاد اورصحابہ کرام

 

332

بعدکے ادوار میں اجتہاد

 

334

اجتہاد کی متعدد سطحیں

 

336

سوالات

 

340

(آٹھواں خطبہ)

 

 

اسلام کا دستوری اور انتظامی قانون

 

 

بنیادی تصورات ۔ حکمت ۔ مقاصد

 

 

چند تمہیدی گزا رشات

 

348

اسلام کا اولین اجتماعی ہدف

 

353

تصور خلافت

 

355

اللہ تعالیٰ کی حاکمیت

 

356

اسلامی ریاست کے بنیادی فرائض

 

359

تشکیل امت : اسلام کاہدف اولین

 

365

ریاست کی ضرورت

 

366

اصطلاحات کامسئلہ

 

369

جمہور کا اختیار حکمرانی

 

372

شریعت کی بالا دستی

 

379

سوالات

 

383

(نواں خطبہ )

 

 

اسلام کا قانون جرم و سزا

 

 

حکمت ۔ مقاصد ۔ طریقہ کار ۔ بنیادی تصورات

 

 

اسلام کےفوجداری قانون کے بارہ میں اہل مغرب کےخیالات

 

387

غلط فہمیوں کا اسباب

 

389

اسلام ایک طرز حیات ہے

 

391

مقاصد شریعت اور اسلام کا فوجداری قانون

 

392

عدل اور رحمت کا باہمی ربط

 

394

حقوق اللہ اور حقوق العباد

 

397

سزاؤں کےنفاذ میں خود ساختہ نرمی

 

399

جرائم کی دو بڑی قسمیں

 

400

جرائم حدود

 

402

برائی کی غیر ضروری تشہیر

 

403

تعزیری سزاؤں کےرہنما اصول

 

406

تعزیر کے مقدار کا تعین

 

410

تصور قصاص

 

415

قتل کی قسمیں

 

418

قتل عمد

 

418

قتل شبہ عمد

 

419

قتل خطا

 

419

دیت کے ضروری احکام

 

420

قتل خطا کی دیت

 

422

عاقلہ کا تصور

 

423

(دسواں خطبہ )

 

 

اسلام کے قانون تجارت و مالیات

 

 

حکمت ۔مقاصد ۔طریقہ کار ۔ بنیادی تصورات

 

 

دور جدید کا پیچیدہ مالیاتی اور معاشی نظام

 

429

فقہ اسلامی : ایک متکامل اور مربوط نظام

 

431

مال وملکیت کااسلامی تصور

 

432

تراضی کا اصول

 

434

سب کے لیے یکساں قانون

 

435

رفع ظلم

 

436

مکمل عدل و انصاف

 

437

سد ذریعہ

 

438

دولت کی گردش

 

441

تقسیم دولت

 

447

محرمات تجارت

 

452

ربوا

 

452

غرر

 

453

قمار

 

454

میسر

 

455

جہل

456

غبن فاحش

 

456

ضرر

 

457

باہم متعارض کاروبار

 

458

بیع معدوم

 

459

تغریر

 

460

تصرف فی ملک الغیر

 

460

احتکار

 

461

تدلیس

 

461

خلابہ

 

162

خیارات

 

463

سوالات

 

465

(گیارہواں خطبہ )

 

 

مسلمانوں کے بے مثال فقہی ذخیرہ ایک جائزہ

 

 

فقہ اسلامی کا تنوع اور وسعت

 

476

ایک ’کاسمو پولیٹن فقہ ‘ کی تشکیل

 

477

امہات مذہب

 

479

متون

 

479

شروح

 

481

فقہ اورعقلیات

 

482

فقہ حنفی کی اہم کتابیں

 

484

فقہ حنفی کے متون

 

487

ہدایہ

 

487

کنز الدقائق

 

490

بدائع الصنائع

 

493

فقہ مالکی کی اہم کتابیں

 

495

فقہ مالکی کی اہم کتابیں

 

495

فقہ مالکی کی دوبنیادی کتابیں :مؤطا او رمدونہ

 

495

فقہ مالکی کے اہم متون

 

498

فقہ شافعی

 

499

کتاب الام

 

500

فقہ شافعی کےمتون

 

501

فقہ حنبلی

 

502

فقہ حنبلی کےاہم متون

 

502

فقہ حنبلی کےدو اہم مجددین

 

505

کتب فتاویٰ

 

506

تقابلی مطالعہ فقہ

 

507

سوالات

 

509

(بارہواں خطبہ )

 

 

فقہ اسلامی دور جدید میں

 

 

فقہ اسلامی کے نئے فہم کی ضرورت

 

515

فقہ اسلامی بیسویں صدی کے آغاز میں

 

516

فقہ اسلامی کی تدوین اور ضابطہ بندی

 

519

مجلۃ الاحکام العدلیہ کی تدوین

 

520

بیسویں صدی میں مطالعہ فقہ کی ایک نئی جہت

 

522

فقہ اسلامی کےاز سر نو مطالعہ کی ضرورت

 

524

فقہ اسلامی کانیا دور

 

526

فقہی تصانیف کا نیا انداز

 

529

فقہی مسائل پر اجتماعی غور خوض

 

533

ایک جامع فقہ کا ظہور

 

533

فقہ مالی اور فقہ تجارت پر نیا کام

 

538

ریاست کی عدم مرکزیت او راس کے نتائج

 

542

آج کےدو بڑے چیلنج

 

544

فقہ اسلامی کی نئی کتابیں

 

545

سوالات

 

550

 

 

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 43894
  • اس ہفتے کے قارئین 340872
  • اس ماہ کے قارئین 1394372
  • کل قارئین110715810
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست