#3026

مصنف : امین احسن اصلاحی

مشاہدات : 13708

اسلامی قانون کی تدوین

  • صفحات: 99
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 1980 (PKR)
(منگل 03 نومبر 2015ء) ناشر : انجمن خدام القرآن، لاہور

جب کوئی معاشرہ مذہب کو اپنے قانون کا ماخذ بنا لیتا ہے تو اس کے نتیجے میں علم فقہ وجود پذیر ہوتا ہے۔ علم فقہ، دین کے بنیادی ماخذوں سے حاصل شدہ قوانین کے ذخیرے کا نام ہے۔ چونکہ دین اسلام میں قانون کا ماخذ قرآن مجید اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم کی سنت ہے اس وجہ سے تمام قوانین انہی سے اخذ کیے جاتے ہیں۔ جب قرآن و سنت کی بنیاد پر قانون سازی کا عمل شروع کیا جائے تو اس کے نتیجے میں متعدد سوالات پیدا ہو جاتے ہیں۔قرآن مجید کو کیسے سمجھا جائے؟قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کو سمجھنے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے؟ سنت کہاں سے اخذ کی جائے گی وغیرہ وغیرہ۔ ان سوالوں کا جواب دینے کے لئے جو فن وجود پذیر ہوتا ہے، اسے اصول فقہ کہا جاتا ہے۔اور تمام قدیم مسالک (احناف،شوافع،حنابلہ اور مالکیہ)نے قرآن وسنت سے احکام شرعیہ مستنبط کرنے کے لئے  اپنے اپنے اصول وضع کئے  ہیں۔بعض اصول تو تمام مکاتب فکر میں متفق علیہ ہیں جبکہ بعض میں اختلاف بھی پایا جاتا ہے۔ زیر تبصرہ کتاب " اسلامی قانون کی  تدوین" پاکستان کے معروف عالم دین محترم مولانا امین احسن اصلاحی صاحب﷫ کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے اسلامی قانون کے بنیادی تصورات،مقاصد شریعت اور اجتہاد،اسلام کا دستوری اور انتظامی قانون،اسلام کا قانون جرم وسزا،اسلام کا قانون تجارت ومالیات،مسلمانوں کا بے مثال فقہی ذخیرہ ایک جائزہ،اور فقہ اسلامی دور جدید میں جیسے عنوانات پر مبنی ہیں۔ یہ ان کے سلسلہ محاضرات کی تیسری کڑی ہے ۔اگرچہ ادارہ محدث کا مولف موصوف کی فکر اور موقف سے کلی اتفاق ضروری نہیں ہے،لیکن اجتہادی اختلاف رائے کو قبول کرنے کا مظاہرہ کرتے ہوئےاس کتاب  کو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔(راسخ)

عناوین

صفحہ نمبر

فہرست

3

دیباچہ

3

انسانی قانون اور اسلامی قانون میں بنیادی فرق

9

اسلامی قانون میں حرکت و ارتقاء

19

اسلامی قانون کے ماخذ

30

اجتہاد

46

اسلامی قانون کی تدوین

71

عہد حاضر میں اجتہاد کی اہمیت

89

فہرست نا مکمل

 

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 49992
  • اس ہفتے کے قارئین 346970
  • اس ماہ کے قارئین 1400470
  • کل قارئین110721908
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست