#2296

مصنف : ناصر الدین البانی

مشاہدات : 7245

حجیت حدیث ( البانی ،سلفی)

  • صفحات: 421
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10525 (PKR)
(پیر 09 فروری 2015ء) ناشر : ادارہ بحوث الاسلامیہ بنارس

اللہ تعالیٰ  نے بنی  نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے  انبیاء ورسل کو اس  کائنات میں مبعوث  کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت  اللہ تعالیٰ کی رضا کو  حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی  ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے  اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ  زندگی گزارنے کے لیے  اسی منہج کو اختیار نہ کرے  جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے  اللہ تعالیٰ نے  ہر رسول کی  بعثت کا مقصد صرف اس کی  اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی  نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی  اور جو انسان آپ  کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالی  کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے  رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے  ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7) اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو  قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت  وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی  ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانے میں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن  اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث  سے  کلیتاً انکار کردیا  بلکہ  اطاعت رسولﷺ سے روگردانی  کرنے لگے  اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔اگر  کوئی حدیث انکار  کردے  تو قرآن  کا  انکار بھی  لازم  آتا  ہے۔ منکرین  اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد   انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر  دائرہ اسلام سے  نکلنے  لگی ۔ لیکن   الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں  برصغیر پاک وہند  میں  جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید  کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس  الحق عظیم  آبادی ،مولانا  محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد  راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی  ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷭وغیرہم کی خدمات  قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح  ماہنامہ محدث، ماہنامہ  ترجمان  الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ  صحیفہ اہل حدیث ،کراچی  وغیرہ کی    فتنہ  انکار حدیث کے رد میں   صحافتی خدمات بھی   قابل قدر  ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی    خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے  (آمین) زیر کتاب’’ حجیت حدیث‘‘ علامہ  محمد ناصر الدین البانی﷫ ،  شیخ الحدیث  محمد اسماعیل سلفی  ﷫ کی دفاع  وحجیت حدیث کے موضوع پر اہم مقالات کا  مجموعہ ہے ۔اس کتاب کے  حصہ اول میں  علامہ ناصر الدین البانی ﷫کے  تین رسالوں کا اردو ترجمہ شامل ہے ۔ اور دوسرا حصہ  مولانا  محمد اسماعیل سلفی﷫ کے حجیت حدیث کے موضوع پر پانچ مقالات پر مشتمل ہے ۔اس میں  مولانا سلفی کا  ’’حسن البیان فیما سیرۃ  نعمان ‘‘کے  لیے  لکھا گیا  وقیع مقدمہ  بعنوان ’’ درایت اور فقہ راوی‘‘ بھی شامل ہے ۔یہ کتاب اپنے  موضوع پر ایک  اہم دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے ۔اللہ تعالیٰ شیخ  البانی  اور مولانا سلفی  کی دفاع حدیث  کےسلسلے میں  کاوشوں کو قبول فرمائے  اور اس مجموعہ کو  مفید ومقبول بنائے (آمین) (م۔ا)   
 

 

عناوین

 

صفحہ نمبر

1۔پہلا رسالہ

 

اسلام میں سنت نبوی کا مقام صرف قرآن پر اکتفاء کی تردید

 

3

قرآن سے سنت کا تعلق

 

5

فہم قرآن کے لیے سنت کی ضرورت اور اس کی مثالیں

 

6

سنت کو چھوڑ کرقرآن پر اکتفاء کرنا گمراہی ہے

 

10

فہم قرآن کے لیے زبان دانی کافی نہیں

 

12

اہم تنبیہ

 

15

حدیث معاذ پر بحث

 

16

2۔دوسرا رسالہ

 

عقائد میں حدیث آحاد سےاستدلال واجب ہے

 

مخالفین کے شبہات کاجواب

 

19

مقدمہ

 

21

عقائد میں حدیث آحاد سے استدلال واجب ہے

 

23

پہلی وجہ

 

23

دوسری وجہ

 

24

تیسری وجہ

 

26

چوتھی وجہ

 

27

پانچویں وجہ

 

28

چھٹی وجہ

 

29

ساتویں وجہ

 

31

آٹھویں وجہ

 

34

نویں وجہ

 

37

دسویں وجہ

 

37

گیارہویں وجہ

 

39

بارہویں وجہ

 

41

تیرہویں وجہ

 

42

چودہویں وجہ

 

44

پندرہویں وجہ

 

46

سولہویں وجہ

 

46

سترہویں وجہ

 

48

اٹھارہویں وجہ

 

50

انیسویں وجہ

 

54

بیسویں وجہ

 

58

3۔تیسرا رسالہ

 

63

عقائد و احکام کے لیے حدیث ایک مستقل حجت

 

پہلی فصل

 

حدیث کی طرف مراجعت کا وجوب اور اس کی مخالفت کی حرمت

 

65

قرآن کا حدیث رسول سےفیصلہ کرانے کاحکم

 

65

ہر چیز میں نبی ﷺ کی اتباع کی دعوت دینے والی حدیثیں

 

70

مندرجہ بالا نصوص کا خلاصہ استدلال

 

74

متاخرین کا سنت کوحکم بنانے کے بجائے خود اس پر حاکم بن جانا

 

78

متاخرین کے یہاں حدیث کی اجنبیت

 

80

دوسری فصل

 

حدیث پر قیاس وغیرہ کی تقدیم کا بطلان

 

82

حدیث پر اصول اور قیاس کو مقدم کرنے کی غلطی کا سبب

 

84

تیسری فصل

 

عقائد اور احکام دونوں میں خبر واحد کی حجیت

 

92

ایک شبہ اور اس کا ازالہ

 

93

خبر واحد کی حجت نہ ہونے کاعقیدہ وہم وخیال کی بنیاد پر ہے

 

96

خبر واحد سے عقیدہ حاصل کرنے کےوجوب پر دلیلیں

 

97

امام شافعی کا خبر واحد سےعقیدہ کا اثبات

 

103

عقیدہ کے لیے خبر واحد کو دلیل نہ بنانا بدعت محدثہ ہے

 

104

بہت سی اخبار آحاد کا علم اور یقین کا فائدہ پہو نچانا

 

107

افادہ علم میں خبر شرعی کو دوسر ی خبروں پر قیاس کرنے کا فساد

 

110

حدیث کےبارے میں بعض فقہاء کے موقف اور سنت سے ان کی ناواقفیت کی دو مثالیں

 

114

چوتھی فصل

 

تقلید اور تقلید کو مذہب و دین بنالینا

 

117

تقلید سےائمہ کی ممانعت

 

122

علم صرف اللہ اور رسول کا قول ہے

 

123

اہل مذاہب کی اجتہاد سے جنگ او رہر شخص پر تقلید کا ایجاب

 

130

اپنےائمہ کےلیے تعصب کرنے میں مقلدوں کا انہیں کی مخالفت کرنا اور ان کی تقلید کو فرض کرنا

 

131

مقلدین میں اختلاف کی کثرت اور اہل الحدیث میں اس کی قلت

 

136

تقلید کی تباہ کاریاں اور مسلمانوں پر اس کے برے اثرات

 

138

مہذب مسلمان نوحوان کے آج کا فریضہ

 

139

5۔پانچ فکر انگیز مقالات

 

143

1۔پہلا مقالہ

 

143

حدیث کی تشریعی اہمیت

 

147

خبر

 

147

اثر

 

148

سنت

 

149

موضوع بحث

 

151

سنت کی حیثیت

 

151

سنت قرآن میں

 

154

قرآن اور اس کا تواتر

 

161

منکرین سنت کے شبہات

 

162

حیدث کے متعلق ظنی ہونے کا شبہ

 

163

ظن کی علمی تحقیق

 

163

غلطی کی اصل وجہ

 

166

شریعت اسلامیہ میں ظن کی اہمیت

 

168

شہادت

 

168

تحکیم

 

168

ایک بدبودار شبہ

 

172

سازش کے اسباب

 

172

فتح کےبعد

 

175

عجمی سازش اوردینی علوم

 

178

جھوٹی حدیث اور وعید

 

180

دوسری صدی

 

181

دور تدوین

 

182

دور ترتیب

 

183

مشت بعد از جنگ

 

184

سازش کہاں کہاں

 

188

قراء سبعہ

 

189

علم اورجہالت میں فرق

 

190

سازش کےاثرات

 

192

تحریک انکارحدیث کی رفتار

 

196

پہلے اور اب

 

198

مرکز ملت کی مشکلات

 

199

اجتماعی اجتہاد

 

202

حدیث کی تحقیق موجودہ دور میں

 

203

یہ لوگ!

 

205

علم حدیث متحرک علم ہے

 

206

اصول روایت

 

207

بعض مثالیں

 

208

ائمہ حدیث کی رجال پر نظر

 

209

محدثین کی دقت نظر

 

210

احادیث میں عریانی

 

211

قرآن عزیز میں عریانی

 

213

اصل مصیبت

 

215

احادیث کی کثرت

 

216

اہل مدینہ کےعمل کے اجزائے ترکیبی

 

247

خبر آحاد

 

249

صدق کے قرائن

 

255

متاخرین فقہاء

 

256

اہل حدیث کا مسلک

 

257

وجدن اور شعور

 

259

تلقی بالقبول

 

260

اس اختلاف کا پس منظر

 

261

ائمہ حدیث کی بے نیازی

 

261

احادیث سےاستفادہ

 

262

دوسری شرط

 

265

وقت کی ضرورت

 

267

رواۃ کی عصمت

 

268

تین احادیث

 

269

مولانا کی تعریض

 

274

مؤدبانہ گزارش

 

280

ائمہ حدیث کےمناقشات

 

281

آحاد کے متعلق اختلاف اور خرابی کا پہلا دور

 

282

اس کا ذہن کی تنظیم

 

283

دوسرا دور

 

285

تیسرا دور

 

287

فقہ راوی

 

288

چہوتھا دور

 

290

درایت اور نفقہ

 

290

مولانا مودودی اورمولانا اصلاحی

 

292

خدمات اورکارنامے

 

294

مزاج شناسی ارو جوت

 

295

احادیث میں یقین اور ظن

 

296

فن حدیث اور عقل

 

297

اصل نزاع

 

300

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 20336
  • اس ہفتے کے قارئین 235661
  • اس ماہ کے قارئین 1035302
  • کل قارئین98100606

موضوعاتی فہرست