#2705

مصنف : ابن ابی الدنیا

مشاہدات : 11594

اللہ تعالی کی بخشش کے انداز

  • صفحات: 195
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 4875 (PKR)
(پیر 27 جولائی 2015ء) ناشر : دار الابلاغ، لاہور

قرآن مجید میں ہے کہ اللہ کریم محتاج بندے کو ایسی جگہ سے رزق عطاکرتے ہیں جہاں سے اس کاگمان بھی نہیں ہوتا۔ بالکل ایسے ہی اللہ کریم اپنے موحد مگر گناہ گار بندوں کوبخشنے کےسامان وذرائع ایسے مقامات سے پیدا کرتے ہیں کہ بندے کا ذہن کبھی اس طرف گیا ہی نہیں ہوتا۔ بندہ گناہ کرتا ہے ،نافرمانیاں کرتا ہے مگر اللہ ارحم الراحمین اس سے اتنا پیارکرتا ہے کہ کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر اس کو معاف کرتا رہتا ہے۔ اس کے گناہ معاف کر کے درجات بلند کرتا رہتا ہے ۔اس کودنیا میں بھی کامیابیاں عطا کرتا ہے اور آخرت میں اپنی رضا وخوشنودی کاسرٹیفکیٹ عطا کر کے جنتوں میں داخل کر دیتا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ اللہ تعالیٰ کی بخشش کے انداز ‘‘علامہ ابن ابی الدنیا کی عربی کتاب ’’المرض والکفارات‘‘ کا سلیس ورواں اردو ترجمہ ہے ۔مترجم کتاب جناب حافظ فیض اللہ ناصر ﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) نے ترجمہ کےعلاوہ اصل کتاب میں مزید اضافہ جات ، مقدمہ اور پھر مزید مفید وضاحتیں لکھ کر کتاب کو چار چاند لگا دیے ہیں۔موصوف اس کتاب کےعلاوہ کی کئی کتب کےمترجم ومصنف ہیں۔ اس کتاب میں اللہ تعالیٰٰکےایسے دلربا اندازوں اور طریقوں کا تفصیلی بیان ہےکہ جن کے ذریعہ اللہ کریم بندے کوبخش دیتا ہے۔ مثلاً اگر کسی بندہ کوکوئی تکلیف پہنچی آزمائش آگئی حتیٰ کہ کبھی بخار ہی ہوگیا تو اللہ کریم بخار سے پہنچنے والی اس کی تکلیف کا بہانہ بنا کر اس کو بخش دیتے ہیں۔ اس کتاب میں ایسے ہی اللہ کریم کی بخشش کےکتنے ہی دلربا انداز پیش کیے گئے کہ آپ انہیں پڑھ عش عش کر اٹھیں گے ۔یہ کتاب ہر مریض ، میڈیکل سٹوڈنٹ یا ڈاکٹڑ وحکیم اور طبیب کےلیے ایک خاص تحفہ ہے جبکہ عام لوگوں بیمار وپریشان اور مصیبتوں میں پھنسے افراد کےلیے مشعل راہ اور دنیاوی واُخروی کامیابی کی نوید بہار ہے۔اللہ تعالیٰ مصنف،مترجم اور ناشرین کی اس کاوش کوقبول فرمائے اوراس کتاب کوعوام الناس کےلیے مفید بنائے (آمین)(م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

انتساب

 

16

حر ف تمنا

 

17

حروف ھام

 

19

امام  ابن ابی الدنیا ﷫ کی زندگی پر ایک نظر

 

21

مصائب و مشکلات (حقیقب ‘  اسباب‘  ثمرات)

 

24

باب 1

 

 

انبیا ء ﷩ پر آ زما ئشیں

 

 

اللہ اپنے پیارو ں کو آ‎زماتا ہے

 

 

33

سخت آزمائش تو نبیوں پر  ٖآئی ہیں

 

34

رسول اللہ کی تکلیف کی شدت

 

35

آ پ ﷺ پندرہ دن تک سو نہ سکے

 

36

ر سول اللہ کو  بخار کا دوہرا اجر و   ثو اب

 

37

باب 2

 

 

آزما ؔشو ں کی حقیقت  اورفو ائد ثمرات

 

 

آ زماش کا آنا ایمان کی کی علامت ہے

 

39

آزما ئش کا آنا محبت الہی کی دلیل ہے

 

40

جتنا کو ئی اللہ کے قریب ہو گا ‘اتنا ہی آ زمایا جاتا ہے

 

41

اللہ جنہیں آ زما تا ہے ‘ ان کی بھلائی چاہتا  ہے

 

44

جب اللہ تعا لیٰ کسی بندے سے  محبت فر ماتا ہے

 

45

اللہ  تعالیٰ جنت  کے مقر ر ہ مقام تک کیسے پہنچاتا ہے ؟

 

45

آزمائش کو نعمت اور خوش حالی  کو مصیبت سمجھو

 

46

اللہ کے آز مائش  کردہ تین قسم  کے لو گ

 

47

کچھ تعلق نہ ہوتا  تو خفا کیوں ہوتے ؟

 

48

اللہ کو  اپنے  بندے گا گڑ گڑانا بہت پسندہے

 

48

چھوٹی سے چھوٹی آزمائش سے بھی گنا ہوں  کا کفارہ

 

49

اللہ سے اس حال میں ملا قات  کہ بندے کا  کوئی گنا ہ با قی نہ ہو

 

50

مسلمان کے لئےخو ش کے  ایام

 

51

کاش ہم بھی ان جیسا  اجر و ثواب پا سکتے

 

52

تب تک گناہوں کا کفارہ  اورپاکیزگی ہوتی رہتی ہے

 

52

اس کا کو ئی  گنا ہ باقی نہیں رہتا

 

53

گناہوں سے پا کیزگی یا مغفر ت و رحمت کا حصو ل

 

54

جنت کے بلند و بالا در جات کا حصو ل

 

54

مومن سراپا خیر و بھلائی ہے

 

55

باب3

 

 

اسلاف ﷫ کی نطر میں آزما ئشوں کی حقیقت

 

 

نیک لو گ فراخی سے زیادہ آ زمائش میں خوش ہو تے ہیں

 

57

قبر کی مٹی کی خو راک بننے سے بہتر ہے اجر کا با عث بن جا ئے

 

59

اگر  ہم  بیما ر نہ ہو تے تو ہمار ا اجر بھی کم ہو جاتا

 

60

کسی تکلیف کو دور کرنا  اللہ  کے لیئے چنداں مشکل نہیں

 

61

اللہ  تعالیٰ جو بہتر  سمجھتا ہے وہی کرتا ہے

 

62

کیا اللہ ہم سے رو ٹھ گیا ہے

 

63

وہ کسی سے شکوہ نہیں کرتے تھے

 

63

وہ  تکلیف پر کراہنے کو بھی نا شکری سمجھتے تھے

 

63

اللہ یہ اپنا ئیت کا  سلسلہ نہ  تو ڑ ے

 

64

موت آئے تو مغفرت  والی زند گی ملے تو عا فیت والی

 

65

اسے کبھی کو ئی آزما ئش ہی نہیں  آئی

 

66

اللہ کی پسند ہی میری پسند ہے

 

66

مجھے کمزور کر دے  مجھے  کمزور  کردے

 

67

عروہ بن زبیر ﷫ کے صبر و شکر کا  ایمان  افروز واقعہ

 

67

باب 4

 

 

امرا ض کے فضائل اور مصائب و مشکلات کے ثمرات

 

 

تکلیف کے لمحات سے خطا ؤں کے لمحات کا خاتمہ

 

81

در خت کے پتو ں کی  طر ح گنا ہ جھڑنے لگتےہیں 

 

81

گنا ہ اس طرح ختم جس طرح  لوہے کا زنگ  ختم 

 

83

مرض کے  با عث  چھوٹ جانے  و الے اعما ل کا ثو اب

 

85

مسلما ن پر آنے و الی ہر تکلیف گنا ہو ں کا کفار ہ بن  جاتی ہے

 

86

احد پہاڑ کے برا بر  گناہ بھی معاف

 

90

آسمانی برف کی طرح گنا ہوں سے پاک و صاف

 

91

 

گنا ہوں سے  اس طرح صاف جیسے چاندی ہو شفا ف

 

92

رائی کے دانے کے برابر بھی گنا ہ باقی نہیں رہتا

 

92

صبر و شکرپر بہترین بد لہ لیجئے

 

93

اجر نہیں بلکہ گناہو ں کا کفارہ

 

94

اللہ کے ایک آنسو کی قیمت

 

94

دنیا میں ہی ا خر وی عذاب سے خلاصی

 

95

دنیا میں بخار ہونا اخروی سزا کے مترادف ہے

 

96

مریض کو حاصل ہونے وا لے چا ر  انعا مات

 

97

مغفرت سے نو ازا ہو ا اور گناہوں  سے پاک جسم

 

98

صحت یابی یا موت تک ا عمال کا سلسلہ جاری

 

98

ایک  رات کے بخار سے تمام گنا ہ معا ف

 

99

اللہ ہی سےشفا یابی کی امید رکھنے بر آزمائش کا صلہ

 

100

ایسی نئی خلقت کہ کو ئی گنا ہ باقی نہ رہے  گا

 

101

گزشتہ گنا ہوں کا کفارہ  اور رب کی خو شنودی  کا ذریعہ

 

101

بخار اخر وی سزا میں سے  حصہ ہے

 

102

بہترین خون  اور اچھی صحت عطا کر دی جاتی ہے

 

103

ایک بیماری سے تین فضیلتو ں کا حصو ل

 

104

ایک سال کے گنا ہو ں  کا کفا رہ

 

105

گناہ ‘ درخت کے  پتوں سے بھی  تیز جھڑنے لگتے ہیں

 

105

تین دن تک بیمار  رہنے والے شخص کی فضیلت

 

106

مریض کی دعا  رد نہیں کی جاتی

 

108

لاچار شخص کی دعا کو اللہ قبو ل فر ماتا ہے

 

108

اگر بند ہ مو من کو  بیماری کے اجرو ثواب  کا پتہ چل جائے  تو

 

108

حالت مرض میں ان اعمال  کا اجر لکھا  جا تا ہے جو بندہ تند رستی میں کر تا ہو

 

110

ایک  رات کے بخار سے گنا ہو ں کا صفا یا

 

112

بیما ری کی گھڑیوں سے گنا ہوں  کی گھڑیوں کا خاتمہ

 

112

مریض کے لئے تین عظیم انعام

 

113

در  جات کی بلند ی اور گنا ہو ں کی معا فی

 

114

گنا ہ ایسے گرنے لگتے ہیں جیسے  در خت کے پتے

 

114

جسمانی تکلیف گنا ہوں کا کفارہ بن جاتی ہے

 

115

 مو من کی بر ائیو ں کا بد  لہ دنیا میں ہی

 

116

جسم نا تواں ہوا  تو مغفرت بھی گنا ہ معاف

 

117

رگ پھڑکنے کی تکلیف  پر بھی اس قدر اجر و ثو اب

 

117

چھو ٹی  سے چھوٹی پریشانی بھی گنا ہوں کے کفارے کا ذریعہ

 

118

بیمار ی کے آخری لمحے تک عمل لکھا جاتا ہے

 

118

سب سے فضیلت والے عمل کا اجر ملتا رہتا ہے

 

119

 اگر تم صبر کرو تو جنت ملے  گی

 

119

گناہ  ایک بھی  نہ لکھا جائے  اور نیکی دس گنا لکھی جائے

 

120

جسم کے ہر جو ڑ کو اجر  و ثو اب ملتا  ہے

 

121

اسے  اللہ تعالیٰ یاد رکھتا ہے

 

121

بخار گنا ہوں سے پاکیزگی کا باعث

 

122

اللہ اپنے بندے کو بیمار یوں  کے ذریعے آزماتا ہے

 

123

اس کا  گناہ مت لکھنا

 

123

گناہوں کی معافی یا اعزاز و اکرام کا حصول

 

124

بیماری  کے ایام ‘ گنا ہوں کا موسم خزاںہوتا ہے

 

125

عذاب سے نجات کے ساتھ امید و خوف کا صلہ

 

126

بیماری  اور سفر کی صورت میں  اللہ تعالیٰ  کا انعام

 

127

گنا ہوں کی معا فی کے ساتھ در جات کی بلندی

 

127

ایک درجہ بلند ‘ ایک گنا ہوں معاف

 

128

اللہ کا تقریب‘آ خرت کی یاد اور گناہوں کا  کفارہ

 

128

بستر مرض سے اٹھا تو گنا ہوں سے پاک

 

129

بیماری ‘گناہوں کا کفارہ بھی ا ور درس نصیحت  بھی

 

129

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 16877
  • اس ہفتے کے قارئین 230467
  • اس ماہ کے قارئین 716659
  • کل قارئین97781963

موضوعاتی فہرست