#3743

مصنف : محمد صادق سیالکوٹی

مشاہدات : 6475

اعجاز حدیث

  • صفحات: 346
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 8650 (PKR)
(اتوار 26 جون 2016ء) ناشر : نعمانی کتب خانہ، لاہور

اللہ تعالیٰ نے بنی نوع ِ انسان کی رشد وہدایت کے لیے انبیاء ورسل کو اس کائنات میں مبعوث کیا،تاکہ ان کی راہنمائی کی بدولت اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔انسان اپنے تیئں کتنی ہی کوشش اور محنت کیوں نہ کرلے ، اسے اس وقت تک اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل نہیں ہوسکتی جب تک وہ زندگی گزارنے کے لیے اسی منہج کو اختیار نہ کرے جس کی انبیاء﷩ نے تعلیم دی ہے ،اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ہر رسول کی بعثت کا مقصد صرف اس کی اطاعت قراردیا ہے ۔جو بندہ بھی نبی اکرم ﷺ کی اطاعت کرے گا تو اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی اور جو انسان آپ کی مخالفت کرے گا ،اس نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے روگردانی کی ۔ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کی تاکید کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا(الحشر:7) اللہ تعالیٰ کے اس فرمان ِعالی شان کی بدولت صحابہ کرام ،تابعین عظام اور ائمہ دین رسول اللہ ﷺ کے ہر حکم کو قرآنی حکم سمجھا کرتے تھے اور قرآن وحدیث دونوں کی اطاعت کویکساں اہمیت وحیثیت دیا کرتے تھے ،کیونکہ دونوں کا منبع ومرکز وحی الٰہی ہے ۔عمل بالحدیث کی تاکید اورتلقین کے باوجود کچھ گمراہ لوگوں نےعہد صحابہ ہی میں احادیث نبویہ سےمتعلق اپنےشکوک وشبہات کااظہارکرناشروع کردیا تھا ،جن کوپروان چڑہانے میں خوارج ، رافضہ،جہمیہ،معتزلہ، اہل الرائے اور اس دور کے دیگر فرق ضالہ نےبھر پور کردار ادا کیا۔ لیکن اس دور میں کسی نے بھی حدیث وسنت کی حجیت سے کلیتاً انکار نہیں کیا تھا،تاآنکہ یہ شقاوت متحدہ ہندوستان کے چند حرماں نصیبوں کے حصے میں آئی،جنہوں نے نہ صرف حجیت حدیث سے کلیتاً انکار کردیا بلکہ اطاعت رسولﷺ سے روگردانی کرنے لگے اور رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو عہد نبوی تک ہی قرار دینے کی سعی نامشکور کرنے لگے ۔اگر کوئی حدیث کاانکار کردے تو قرآن کا انکار بھی لازم آتا ہے۔ منکرین اور مستشرقین کے پیدا کردہ شبہات سےمتاثر ہو کر مسلمانوں کی بڑی تعداد انکار حدیث کے فتنہ میں مبتلا ہوکر دائرہ اسلام سے نکلنے لگی ۔ لیکن الحمد للہ اس فتنہ انکار حدیث کے رد میں برصغیر پاک وہند میں جہاں علمائے اہل حدیث نے عمل بالحدیث اورردِّ تقلید کے باب میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں وہیں فتنہ انکار حدیث کی تردید میں بھی اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔اس سلسلے میں سید نواب صدیق حسن خان، سید نذیر حسین محدث دہلوی،مولانا شمس الحق عظیم آبادی ،مولانا محمد حسین بٹالوی ، مولانا ثناء اللہ امرتسری ، مولانا عبد العزیز رحیم آبادی،حافظ عبداللہ محدث روپڑی، مولانا ابراہیم میر سیالکوٹی ،مولانا داؤد راز شارح بخاری، مولانا اسماعیل سلفی ، محدث العصر حافظ محمدگوندلوی ﷭وغیرہم کی خدمات قابل تحسین ہیں۔اور اسی طرح ماہنامہ محدث، ماہنامہ ترجمان الحدیث ،ہفت روزہ الاعتصام،لاہور ،پندرہ روزہ صحیفہ اہل حدیث ،کراچی وغیرہ کی فتنہ انکار حدیث کے رد میں صحافتی خدمات بھی قابل قدر ہیں ۔اللہ تعالیٰ علماءاور رسائل وجرائد کی خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے (آمین) زیر تبصرہ کتاب’’اعجاز حدیث ‘‘ پاکستان کے معروف عالم دین مصنف کتب کثیرہ مولانا محمد سیالکوٹی ﷫ کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے دلائل سےثابت کیا ہے کہ قرآن مجید کے احکام اور مسلمان کی زندگی کے تمام دین ودنیا کے کام صرف حدیث ہی کی روشنی میں انجام پاتےہیں۔ مومن پیدائش سے لے کر تادم واپسیں حدیث ہی کی آغوش میں ہے او رکسی کو اس کی ضرورت ،حجیت اورخاتمیت سے انکار نہیں ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

آغاز کلام

13

آخرت کی ہدایت کے لیے

14

قرآن کی پیشوائی

15

اٹھارہ  پیغمبروں کو ہدایت

16

ہدایت خداوندی پر عمل کرنے کا طریقہ

17

حدیثیں قرآن سکھاتی ہیں

18

قرآن کی وضاحت حدیث سے

19

قرآن کی وضاحت خدا کرتا ہے

20

خدیث منزل من اللہ ہے

23

فعل قول پر مقدم ہے

24

خطبہ رحمت للعالمین ﷺ

27

مسلمان کی پیدائش

30

بچےکے کان میں اذان

30

دعائےبرکتاور تحنیک

31

عقیقہ ٗبال مونڈنا اور نام رکھنا

31

نا م اچھا رکھیں

32

بچے کا ختنہ کرنا

33

رزق حلال سے بچے کی پرورش

34

نذر لغیر اللہ

36

اولاد کی تربیت

37

بچوں کی تادیب

38

اولاد کی تربیت پر حضرت محمد ﷺ کی معیت

39

والدین کی مجرمانہ غفلت

40

تادیب خیرات سے بہتر ہے

40

بیٹی کی تربیت پر بہشت

41

سب سے بہتر گھر

42

اولاد کی تعلیم

43

ان پڑھ رہنے کا نقصان

44

چادر زہرا بیچ کھانے والے

46

عوام کی بے علمی سے فائدہ

47

مال کھانے کے ہتھکنڈے

47

علم کے فضائل اور برکات

52

مرنے کے بعد علم کا ثواب

53

صدقہ جاریہ

53

علم پر رشک کرنا

56

تعلیم و تدریس کا حکم

58

فقیہہ کا عابد پر مرتبہ

60

نرے عابدوں کی جہالتیں

61

شیخ جلیلانی پر شیطان کا حملہ

62

علم کی شرافت اور اہمیت

64

اولاد کونمازسکھاؤ

65

سات برس میں نماز کا حکم

66

ترک نمازپر سزا

66

بچوں کو اکٹھا نہ سونے دیں

67

بچوں کو سینمانہ دجانے دیں

67

اسلام کی پانچ بنیادیں

69

توحید خداو ندی

70

شرکیہ عقائد والوں کی عبادت برباد

72

لا الہ کی ذمہ داریاں

75

لاالہ الااللہ کا ورد

77

افضل ذکر

78

محمد عربی ﷺ کی رسالت اور عبدیت

81

عبدیت محمدیہ ﷺ

81

رسالت محمدیہ ﷺ

82

رسالت کی ذمہ داریاں

84

فریضئہ نماز

86

ترک نماز پر لرزیں

86

نماز کا طریقہ

88

نماز کی مسنون صورت

91

فریضئہ زکوٰۃ

94

سونے چاندی پر زکوٰۃ

96

سونے اور چاندی کا نصاب

97

اپنی خوشی سے زکوٰۃ دینا

98

اونٹوں کی زکوٰۃ

98

بکریوں کی زکوٰۃ

99

گائے کی زکوٰۃ

100

کھجوروں پر زکوٰۃ

100

شہد کی زکوٰۃ

100

پہنے ہوئے زیور پر زکوٰۃ

100

سونے کے کڑوں کی زکوٰۃ

101

گروہ زناں زکوٰۃ  دو

101

مال تجارت میں زکوٰۃ

101

زکوٰۃ کے مصارف

102

بیوی کا خاوند کو زکوٰۃ دینا

103

حدیث کے نور کی پیشوائی

105

فریضہ حج

105

حدیث حج کرواتی ہے

106

حج کے مسائل

107

کثرت سوال کی ممانعت

109

عدم ذکر عدم شئی کو لازم ہے

111

بدعات کا نیست و نابود ہونا

111

حضرت انور مولائے کل ہیں

116

مختار کل صرف اللہ تعالیٰ ہے

117

مرتبے اللہ دیتا ہے

118

گھر سے مرتبے دینے والے

119

آپ مرتبوں کےٰ مالک ہیں

119

حضور ﷺ کو رتبے دینے والا

120

حضور ﷺ کو خدا کے دیئے ہوئے مرتبے

121

مقام خیر الورٰیﷺ

124

گھریلو شان اور رتبوں کی حقیقت

132

احمقوں کا حمق

134

حضور ﷺ حاضر و ناظر ہیں

135

حضور ﷺ حاضر و ناظر نہیں ہیں

136

وماکنت ثاویاً

138

حضور ﷺ غیب جانتے ہیں

140

حضور ﷺ خزانوں کے مالک ہیں

143

وجوب حج کی شرطیں

146

یہودی یا نصرانی ہو کرمرنا

147

صر ف حج کی فرضیت

147

رحمت عالم ﷺ کا حجۃ الوداع

148

حضرت انور ﷺ کے حجۃ الوداع کے خطبے

150

رسوم جاہلیت کا خاتمہ

150

اسلامی مساوات کا لازوال درس

153

نسب بدلنے والے ملعون ہیں

155

حدیث والوں کے لیے حضور ﷺ کی دعا

156

اہل حدیث کا مرتبہ

157

مومن کے دل کی کیفیت

157

بدعتی شفاعت سے محروم ہیں

159

بدعتیں دوزخ کے شعلے ہیں

160

بدعتی جہنم میں جائے گا

161

شفاعت کی منظوری

162

قرض ادھار برتنے کی چیزوں پر ارشاد

163

عورتوں سے بھلائی کرنے کی تاکید

164

عورت پاؤں کی جوتی

165

جھوٹی قسم کھا کر مال مارنے پر جہنم

166

امانت کی ادائیگی کا حکم

167

حضور ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں  نہ امت ہے

167

کتاب و سنت پر دین تمام ہوا

167

دین اسلام کی حد بندی

168

مسلمان کی جان و مال کی حرمت

170

جان و مال کی حرمت پر مزید ارشاد

172

مسلمان کی جان و مال کا احترام

174

مسلمان کی عزت و آبرو کی قیمت

175

دھوکا دینا حرام

176

جہاد اور ہجرت کا ثواب

177

رنگ نسل اور وطن کے  بتوں کے ٹکڑے

177

سرور دو عالم ﷺ کا پیام آخریں

179

حضور ﷺ کی دعائے الوداع

179

فاطمہ اور صفیہ کو انتباہ

183

حقوق العباد کے اہم ارشاد

183

دینا میں حقوق کا فیصلہ کر لو

185

مہاجرین اور انصار کو وصیت

185

مصیبتوں کے پہا ڑ سہنے والے

189

شدت مرض سے غشی

189

کیا حضور ﷺ مشکل کشا ہیں

190

حضور ﷺ دینا سے رخصت ہو رہے ہیں

191

کتا ب و سنت کو مضبوط پکڑے رہو

192

مسلمانو ہو ش کرو

193

قبر پرستی کی ممانعت

193

سات مشکیں پانی بہاؤ

194

آپ چودہ روز بیمار رہے

196

قبروں کو مسجد نہ بناؤ

197

چہر ہ مبارک سے چادر ہٹا کر

198

قبرو ں کو مسجد بنانا

198

بنانا بہ تربت کو میری صنم تم

200

روضہ اقدس سے زیادہ عزت والے روضے

202

قبروں کی تجارت

203

مزاروں کو عبادت گاہ نہ بناؤ

203

فریب نفس

203

وفات سے تین روز قبل

204

خدا سے حسن ظن

206

امت کے نام آخری پیغام

208

نماز اور عورتوں کی حفاظت

208

رسول رحمت کا آخری کلمہ

209

دست مبارک جھک گیا

210

روزہ رمضان کی فرضیت

212

سحری کھانا

214

غیر مقبول روزہ

214

مسافر مرضع اور حاملہ

216

روزہ توڑنے کا کفارہ

216

بھولے سے کھانا پینا

216

روزہ کے متفرق مسائل

217

ادب و اخلاق کا درس حدیث

220

والدین کی نافرمانی کبیرہ گناہ ہے

220

چغلخوری کی ممانعت

220

دو رخا آدمی

221

شریں سخنی

221

ہمسایہ کو تکلیف نہ دو

221

حسد نیکیوں کو کھا جاتا ہے

222

اخوت اور بھائی بندی

222

مسلمان کو گالی نہ دو

222

بدترین آدمی

223

بھائی بھائی بن جاؤ

223

ہمیشہ سچ بولو

223

منافق کی تین نشانیاں

223

غصہ پینے والا پہلوان

224

جیا ایمان کی شاخ ہے

224

سلام کو عام کرو

224

تین دن سے زیادہ ناراضی

224

چوسر کھیلنا حرام ہے

225

ایفائے وعدہ اور عذر

225

جمائی کے وقت منہ پر ہاتھ

225

محبت سے آگاہ کرنا

225

حسب نسب پر فخر کی ممانعت

226

نکا ح کا بیان

228

نکاح کرنے کا ارشاد

228

دینا کی بہتر متاع

228

اچھی صفات کی عورت

229

عورت نصف دین ہے

229

کنواری بالغہ کا اذن

229

بلاولی کے نکاح نہیں

230

نکاح آشکارا کیا جائے

231

خطبہ نکاح

231

شادی میں اسراف و بدعات

234

دعوت ولیمہ

234

ولیمہ میں حاضری

235

میاں بیوی کے تعلقات

236

عورت سے نرمی کرو

236

ٹیڑھے پن کا مفہوم

237

عورت کو ذلیل و حقیر نہ جانو

238

عورت سے بغض نہ رکھو

239

غلام کی مانند مت مارو

239

بہتر مرد کو ن ہیں

241

خاوند کی فرماں برداری

241

خاوند کی رضا مندی سے بہشت

242

خاوند کے حکم کی بجا آوری

242

سجدہ صرف خدا کے لیے ہے

243

رحمت عالم بعد از خدا بزرگ ہیں

244

کسب حلال کا بیان

246

مال حرام قبول نہیں ہوتا

247

حرام سے پیدا شدہ گوشت

249

تین بد بخت شخص

250

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 48015
  • اس ہفتے کے قارئین 344993
  • اس ماہ کے قارئین 1398493
  • کل قارئین110719931
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست