مباحث توحید جواہر القرآن اور تبیان الفرقان کا تقابلی مطالعہ ( مقالہ ایم فل )

  • صفحات: 308
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7700 (PKR)
(بدھ 29 اگست 2018ء) ناشر : شعبہ علوم اسلامیہ جامعہ پنجاب

اخروی  نجات ہر مسلمان کا مقصد زندگی  ہے  جو صرف اور صرف توحید خالص پرعمل پیرا ہونے سے پورا ہوسکتا ہے۔ جبکہ مشرکانہ عقائد واعمال انسان کو تباہی کی راہ پر ڈالتے ہیں جیسا کہ قرآن کریم نے  مشرکوں کے لیے  وعید سنائی ہے ’’ اللہ تعالیٰ شرک کو ہرگز معاف نہیں کرے گا او اس کے سوا جسے  چاہے معاف کردے گا۔‘‘ (النساء:48) لہذا شرک کی الائشوں سے بچنا  ایک مسلمان کے لیے ضروری  ہے ۔اس کے بغیر آخرت کی نجات ممکن ہی نہیں ۔ حضرت  نوح ﷤ نے ساڑھے نوسوسال کلمۂ توحید کی  طرف لوگوں کودعوت دی ۔ اور   اللہ کے آخری  رسول سید الانبیاء خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ نےبھی عقید ۂ  توحید کی دعوت کے لیے کس قدر محنت کی اور اس  فریضہ کو سر انجام دیا  کہ جس کے بدلے   آپ ﷺ کو طرح طرح کی تکالیف ومصائب سے دوچار ہوناپڑا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے   جہاں نبی  کریم ﷺ او رآپ  کے صحابہ کرا م ﷢ نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا  وہاں  علمائے اسلام نےبھی عوام الناس کوتوحید اور شرک کی حقیقت سےآشنا کرنے کےلیے  دن رات اپنی  تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو  خوب واضح کیا ۔ہنوز یہ  سلسلہ جاری  وساری ہے۔زیر تبصرہ تحقیقی مقالہ بعنوان’’ مباحث توحید جواہر القرآن اور تبیان  الفرقان کا تقابلی مطالعہ ‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔یہ مقالہ   حافظ محمد اکرام  صاحب کا    وہ تحقیقی   مقالہ  ہے جسے  انہوں  نے شعبہ علوم  اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی میں اسی  سال (  2017ء) میں  پیش کر کے  ایم  فل کی ڈگری  حاصل کی۔مقالہ نگار نے یہ تحقیقی مقالہ پروفیسر ڈاکٹر محمد حمادلکھوی ﷾ کی نگرانی میں مکمل کیا  ہے ۔یہ  تحقیقی مقالہ  مقدمہ اور تین ابواب پر مشتمل ہے۔ان تین   ابواب کے  عنوانات  حسب ذیل ہیں ۔ باب اول: زیر مطالعہ کتب وتفاسیر ومصنفین کا تعارف ۔ باب دوم : قرآنی دلائل توحید اورمنتخب تفاسیر۔باب سوم: تردید شرک اور قرآنی دلائل۔مقالہ نگار نے  یہ مقالہ مکمل  تحقیق او رمحنت سے تیار کیا ہے ۔مقالہ نگار نے اپنے اس  تحقیقی مقالہ میں  مقاصد تحقیق کو کما حقہ استعمال کرتے ہوئے تصور توحید  سے کامل  اگاہی  کو واضح کیا ہے ۔ توحید کے فوائد اور شرک کے نقصانات ،اقسام توحید کو بیان کیا ہے ۔نیز دونوں تفاسیر کے منہج واسلوب  کابھی جائزہ لیا ہے ۔مقالہ نگار نے درس نظامی  کی تعلیم جامعہ لاہور  الاسلامیہ ،لاہور  سے حاصل  کر  کے سند فراغت حاصل کی۔درس نظامی کی تعلیم  کے ددران  پنجاب یونیورسٹی سے  بی  اے  اور ماسٹر کیا۔ جامعہ سے فراغت کے بعد  اسلامک ریسرچ کونسل ،لاہور سے منسلک ہو گئے  اسی دوران  پنجاب یونیورسٹی سے ایم فل کی  تعلیم مکمل کی  اللہ  تعالیٰ انہیں  ڈاکٹر بھی بنادے  اور ان کی اس  تحقیقی کاوش کو شرف قبولیت سے نوازے ۔(آمین)(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

 

فہرست

 

تمہید

 

باب اول:زیرمطالعہ کتب تفاسیرومصنفین کاتعارف

1۔108

فصل اول: صاحب جوہرالقرآن اورتفسیر جواہر القرآن کاتعارف

3۔74

حالات مولانا حسین علی الوا نی

3

جواہر القرآن کا منہج واسلوب

16

عقیدہ توحید وسنت کےاثبات کااہتمام اورشرک وبدعت کارد

16

مرکزی مضمون

16

سورتوں کی ترتیب

17

منسوخ آیات کی عمدہ توجیہہ

17

عربی تفسیروں کےحوالے

18

تفسیر القرآن بالقرآن

18

تفسیر بالماثور کامعنی ومفہوم

27

تفسیر بالماثور کامیں صاحب جواہر القرآن کاطریق کار

28

بعض روایات پر مولانا الوانی کانقدوجرح

31

تحقیق لفظ وسیلہ

31

مولانا الوانی کااقوال صحابہ وتابعین سےتفسیر میں طریق کار

34

قراءات میں تفسیر باقوال السلف

36

اسباب نزول اسرائیلیات اورنسخ میں مولانا الوانی کاطریق کار

37

مولانا الوانی کاشان نزول سےمتعلق تفسیر جواہر القرآن میں اسلوب

38

بالنقداسرائیلیات کاتذکرہ

40

بغیر نقد اسرائیلیات کاتذکرہ

41

نسخ کےمتعلق حضرت شیخ الوانی کاطریق کار

45

حالات مولانا غلام اللہ خان(مرتب جواہر القرآن)

55

فصل دوم:صاحب تبیان الفرقان اور تفسیر تبیان الفرقان کاتعارف

75۔108

حالات مولانا غلام رسول سعیدی

76

تفسیر تبیان الفرقان کامنہج واسلوب

91

تفسیر تبیان الفرقان کامنہج واسلوب

91

لغوی واصطلاحی مفاہیم

91

قرآن مجید کےاسماوسورتوں کےناموں کابیان

93

فضائل میں احادیث کاتذکرہ

94

مذاہب اربعہ کاتذکرہ

95

’’اعوذباللہ من الشیطان الرجیم‘‘پڑھنے کامحل حکمت اورمذاہب

96

فقہی مسائل کاتذکرہ

98

مشمولات سورکاتذکرہ

99

ناسخ ومنسوخ میں علامہ سعیدی کاطریق کار

100

نسخ کےلغوی واصطلاحی معنی اورثبوت کاتذکرہ

100

آزاد خیال مفسرین کاقرآن مجید میں نسخ کےوقوع کاانکار اوران کاتعاقب

107

باب دوم: قرآنی دلائل توحید اورمنتخب تفاسیر

108۔155

فصل اول :وجود باری تعالیٰ

108۔136

اللہ تعالیٰ کےعرش پر مستوی ہونے کامحل

111

اللہ کاوجود اس کے صانع اورقادر ہونا

114

خالق ومالک صرف اللہ

114

اللہ تعالیٰ کےبادلوں کےسائے میں آنے کی توجیہ

117

بادشاہ صرف اللہ

119

اللہ تعالیٰ کی صفت علم

124

صرف اللہ کاحکم ہی کار فرما

125

اللہ تعالیٰ کےلیے آنکھوں اوردیگر اعضاء کاثبوت

127

حضرت عیسیٰ کےمتعلق ابن اللہ اوردعوی الوہیت کابطلان

128

مسیح ابن مریم کی رسالت اورعبدیت کاثبوت

130

حضرت عیسیٰ کےخدانہ ہونے پر دلائل

132

نجران کےنصاری سےمناظرہ اورعقیدہ تثلیث کابطلان

133

اللہ تعالیٰ کی صفت کلام

136

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 34531
  • اس ہفتے کے قارئین 227793
  • اس ماہ کے قارئین 1255958
  • کل قارئین96907802

موضوعاتی فہرست