محدث العصر حافظ زبیر علی زئی (1957ء - 2013ء) دورِ حاضر کے عظیم محدث، مجتہد، مفتی اور غیور ناقد تھے۔ حافظ زبیر علی زئی نے 3 سے 4 ماہ میں قرآن مجید حفظ کیا۔ آپ نے جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ سے سند فراغت حاصل کی وفاق المدارس السلفیہ سے شہادۃ العالمیہ کی سند بھی حاصل کی۔ نیز آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے اسلامیات اور عربی میں ایم اے بھی کیا تھا۔ آپ اپنی مادری زبان ہندکو کے ساتھ ساتھ کئی ایک زبانوں پردسترس رکھتے تھے۔ جن میں عربی، اردو، پشتو، انگریزی، یونانی، فارسی اور پنجابی زبان شامل ہیں۔ علم حدیث کے ممتاز ماہر اور فن اسماء رجال کے شہ سوار تھے۔ بڑے متقی اور عابد، زاہد انسان تھے۔ان کی زندگی تدریس وتالیف اور احادیث کی تحقیق وتخریج میں گزری۔آخری عمر میں فالج کا حملہ ہوا۔ تقریبًا ڈیڑھ ماہ تک اسپتال میں زیر علاج رہے۔ اور پھر بروز اتوار 5 محرم الحرام 1435 ہجری بمطابق 10 نومبر 2013ء کو اس دنیا سے رخصت ہو کر خالق حقیقی سے جا ملے۔اللہم اغفرلہ وارحمہ ۔ زیر نظر ماہنامہ اشاعۃ الحدیث کا ’’محدث العصر نمبر‘‘ محدث العصر حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ کے نامور تلمیذ رشید حافظ ندیم ظہیر حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔موصوف نے حافظ زبیر علی زئی مرحوم کی خدمات ،شخصیت،انکے بارے معاصرین کے تاثرات کو بڑی عرق ریزی اور جانفاشانی سے اس میں جمع کیا ہے۔اللہ تعالیٰ حافظ ندیم صاحب کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔ (آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرش ناشر |
13 |
عرض مرتب |
16 |
حرف اول |
19 |
حرفے چند |
22 |
آئینہ حیات |
24 |
اسناد واجازۃ الروایات |
26 |
حیات محدث العصر کے چند درخشاں پہلو |
37 |
خدمات |
51 |
شخصیت |
293 |
محدث العصر عزیز و اقارب کی نظر میں |
475 |
تاثرات |
493 |
انٹرویو ۔ سفرنامہ |
557 |
منظوم |
589 |
خط کتابت |
603 |
نادر تحریریں |
629 |
سفر آخرت |
641 |
تعزیت |
649 |