#6925

مصنف : مختار خواجہ

مشاہدات : 2009

معدوم فقہی مسالک دلچسپ تاریخی تجزیہ

  • صفحات: 67
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 2680 (PKR)
(پیر 13 فروری 2023ء) ناشر : حارث پبلیکیشنز

پوری اسلامی تاریخ میں مسلمانوں کی غالب ترین اکثریت اہل سنت کی رہی ہے، اس مکتبِ فکر میں آج چار فقہی مسالک ہیں، لیکن ہماری علمی تاریخ میں ان کے علاوہ اور بھی فقہی مسالک پائے گئے ہیں جو آج ناپید یا معدوم ہوچکے ہیں۔ چند مسالک کی بقا اور دیگر مسالک کے معدوم ہوجانے کے اسباب کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ اس کے متعدد علمی وحقیقی اسباب ہیں۔ زیر نظر  رسالہ بعنوان ’’معدوم فقہی مسائل  دلچسپ تاریخی تجزیہ ‘‘ مختار خواجہ  کی ایک عربی تحریر کا اردو ترجمہ ہے ۔مختار خواجہ نے اس  رسالے میں  امام اوزاعی، امام لیث بن سعد، امام ابن جریر طبری، امام داؤد ظاہری رحہم اللہ  اور دیگر کئی ائمہ اور ان کے غیر مروجہ مسالک کا تذکرہ کیا ہے  ۔ جو امتداد زمانہ اور  نامساعد حالات کےسبب آج علمی دنیا میں   اپنی مستقبل وجداگانہ حیثیت میں موجود نہیں ۔ (م۔ا) 

پیش گفتار

6

عرض مترجم

25

معدوم ہو چکے فقہی مسالک

27

امام اوزاعی  کا مسلک

30

امام ابو سفیا ن ثوری  کا مسلک

34

امام لیث بن سعد  کا مسلک

37

امام ابو ثور کا مسلک

38

ظاہری مسلک

41

امام طبری  کا مسلک

46

فقہی مسلک کے لازمی عناصر

49

زہد اور عزلت پسندی

52

شاگردوں و علمائے مسلک کی سستی و کوتاہی

55

حکومتوں کی جانب سے داروگیر

58

حالات و کیفیات زمانہ کا اثر

63

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 3638
  • اس ہفتے کے قارئین 228066
  • اس ماہ کے قارئین 58309
  • کل قارئین98482853

موضوعاتی فہرست