#6022

مصنف : ڈاکٹر علی بن نفیع العلیانی

مشاہدات : 5577

جائز وناجائز تبرکات کتاب و سنت کی روشنی میں

  • صفحات: 144
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 3600 (PKR)
(جمعہ 14 فروری 2020ء) ناشر : انجمن اصلاح معاشرہ انڈیا

اولیاء وصالحین ان کے آثار ونشانات اور ان سے متعلق اوقات  ومقامات سے برکت حاصل کرنا ، مسائل عقیدہ کاایک اہم مسئلہ ہے ،اس میں غلو ومبالغہ آرائی اور اس بارے میں راہِ حق سے انحراف کے نتیجہ میں زما نہ قدیم سے لے کر آج تک لوگوں کا  ایک بہت بڑا طبقہ شرک وبدعات کی لپیٹ میں آگیا ہے  اور یہ سلسلہ قدیم زمانے  سے چلا آرہا ہے ۔قرآن و حدیث کی تعلیمات سے پتہ چلتا ہے کہ بعض چیزوں اور مقامات کو اللہ تعالیٰ نے خصوصی خیر و برکت سے نوازا ہے اور اِن کو دیگر مخلوق پر ترجیح دی ہے۔ ان بابرکت ذوات اور اشیاء سے برکت و رحمت اور سعادت چاہنا اور ان کے وسیلہ سے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کرنا تبرک کے مفہوم میں شامل ہے۔ شریعت میں تبرک کی وہی قسم معتبر اور قابلِ قبول ہے جو قرآن و سنت اور آثارِ صحابہ سے ثابت ہو۔ہر مسلمان کو برکت اور تبرک کی معرفت اور اس کے اسباب وموانع کی پہچان حاصل کرنی چاہئے، تاکہ وہ اپنی زندگی میں ایسی عظیم خیر کو حاصل کر سکےاور ایسے تمام اقوال وافعال سے اجتناب کر سکے جو مسلمان کے وقت، عمر، تجارت اور مال وعیال میں برکت کےحصول میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ہر قسم کی خیر وبرکات کا حصول قرآن وسنت کی تعلیمات کے ذریعے ہی سے ممکن ہے، کیونکہ جس ذات بابرکات نے انسانوں کو پیدا کیا ہے، اسی نے وحی کے ذریعے سے انہیں آگاہ کیا ہے کہ کون سے راستے پر چلنے والے لوگ برکت ورحمت کےمستحق ہوتے ہیں اور کس راستے کے راہی نقمت ونحوست کے سزاوار ٹھہرتے ہیں۔مشرکین مکہ کو بتوں کی پرستش، ان کی تعظیم، ان کے لیے قربانیاں، نذر نیاز او ردیگر  عبادات  پیش کر نے اورا ن سےمالوں او رجانوں میں نفع ونقصان کی امید وابستہ کرنے  جیسے باطل عقائد کی جانب کھینچ لانے کا سبب غیر شرعی طریقہ سے مکہ کے پتھروں  سے حصول برکت او ران کی تعظیم تھی ۔چنانچہ بکثرت اس طرح کی چیزیں ملتی ہیں کہ قدیم اہل جاہلیت اپنے چوپائے اور اموال بتوں کے پاس لے کر آتے تھےتاکہ  ان معظم بتوں کی برکت سے یہ چوپائے ا ور اموال بابرکت ہوجائیں یا ان سے بیماری دورجائے ۔قدیم اہل جاہلیت کی اپنے بتوں سےایک برکت طلبی یہ بھی تھی کہ وہ   یہ  اعتقاد رکھتے تھے کہ یہ بت جنگی ہتھیاروں میں برکت مرحمت کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم اپنے دشمنوں پر فتح یاب ہوتے ہیں۔حتی کہ اہل جاہلیت میں  برکت طلبی صرف بتوں تک ہی محدود نہ تھی بلکہ بتوں کے مجا وروں اورا ن  کے کپڑوں تک سے برکت طلب کی جاتی  تھی صرف اس وجہ سے کہ یہ بتوں کے قریب اوران کےخدمت گزار ہیں ۔پھر مرورِ زمانہ کےساتھ  مسلمانوں میں برکت طلبی قبروں سے شروع ہوگئی ہے اور لوگ حصول برکت کےلیے قبروں کا طواف اور مختلف طریقوں سے ان کی عبادت کرنے لگے ان پر اپنے نذرانے اور قربانیاں پیش کرتے حتی کہ   بعض غالی درجہ کے قبرپرست حصول برکت کے لیے قبر کی مٹی سے اپنےجسم کو خاک آلود کرتے ،بسا اوقات مجاوروں کےجسم اور ان کےکپڑوں تک مبارک گردانتے اور ان سے برکت طلبی کرتے ، یہ سارے امور شرعاً حرام بدعات و خرافات کی قبیل سے ہیں ۔اس مسئلہ کی اہمیت کی پیش نظر عرب وعجم کے کئی نامور علماء نےاس  موضوع پر گراں قدر کتابیں تصنیف  فرمائی  ہیں  یہ کتاب بھی اسی سلسلہ کی کڑی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’ جائز وناجائز تبرکات کتاب وسنت کی روشنی میں ‘‘ ڈاکٹر علی بن نفیع العلیانی﷾ کی  ا گراں قدر تصنیف   التبرك المشروع والممنوع کا اردو ترجمہ ہے  فاضل مصنف نے  اس  کتاب میں  قرآن وحدیث کے  واضح دلائل سے مرصع تبرک کی  جائز وناجائز صورتوں کا ذکرکیا ہے  اور ناجائز تبرکات کی اعتقادی خرابیوں کو واضح دلائل سے خلاف شرع ہونا ثابت کیا ہے۔ یہ کتاب  اپنے اختصار اور اجمال ، جامعیت اور طرز تحریر کی بنار پر عظیم اہمیت اور فادیت کی حامل ہے۔ کتاب کی افادیت کو اردو داں طبقہ میں عام کرنے کے لیے جناب عبد الولی  عبدالقوی﷾ (مکتب دعوۃوتوعیۃالجالیات،سعودی عرب ) نے اسے اردوقالب میں ڈھالا ہے ۔مترجم نے انتہائی سادہ وسہل اسلوب میں  ترجمہ کرنےکی کوشش کی ہے  تاکہ ہر عام وخاص اس سے بآسانی مستفید ہوسکے ۔مترجم نے    اس کتاب کا اردوترجمہ کرنے کےساتھ ساتھ بعض  جگہوں پر کچھ مفید  حواشی بھی تحریر کیے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنف  ومترجم  اور ناشرین کی     اس کاو ش کو شرفِ قبولیت  سے نوازے اور اس کتاب کو   مسلمانوں کےلیے نفع بخش بنائے  اورانہیں ہر قسم کی اعتقادی خرابی اور بدعات خرافات سے بچائے ۔(آمین) مترجم  نےیہ کتاب   پی ڈی ایف فارمیٹ میں  کتاب وسنت پر  پبلش کرنے کےلیے عنائت کی ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

انتساب

16

مقدمہ التحقيق

17

اسناد کا لغوی معنی

20

اسناد کا اصطلاحی معنی

21

علم اسناد

21

سند کی اہمیت

21

علم اسماء الرجال اور اس فن کے ماہر محدثین کا تذکرہ

27

علم  جرح و تعدیل کی تعریف اور اہمیت

33

جرح کی لغوی تعریف

33

جرح کی اصطلاحی تعریف

33

تعدیل کی لغوی تعریف

33

تعدیل کی اصطلاحی تعریف

33

اسماء الرجال کی کتب

45

صحیح اور ضعیف احادیث میں تمیز کی ضرورت اور احادیث کو بغیر تحقیق

47

خود ساختہ اصول ’’متسائل +متساہل‘‘ کا تحقیقی جائزہ

63

متساہل محدثین کا تذکرہ

67

امام ابو الحسن احمد بن عبد اللہ بن صالح عجلی

67

امام ابو عیسیٰ محمد بن عیسیٰ بن سورۃ بن موسیٰ الترمذی

68

امام ابو بکر محمد بن اسحاق ابن خزیمہ

70

امام ابو حاتم محمد بن حبان

73

امام ابو عبد اللہ محمد بن عبد اللہ بن محمد بن حمدویہ بن نعیم الحاکم

75

امام ابوبکر احمد بن حسین بن علی بن موسیٰ البیہقی

75

متساہل محدثین کامجہور راویوں کی توثیق میں تساہل

75

مہدی بن حرب الہجری

76

ابو ماجد الحنفی

76

یحییٰ بن حمید مصری

78

یونس بن سلیم الصنعانی

78

ابو ہاشم الدوسی

79

جری بن کلیب النہدی

79

عمرو ذو مر الہمدانی

81

متساہل و متاخرین محدثین کا روایات کی روشنی میں تساہل

82

روایت نمبر 1

82

روایت نمبر2

83

روایت نمبر3

83

روایت نمبر4

84

حاصل کلام

86

اسماء الرجال کی مشہور کتاب تہذیب  التہذیب

88

رموز واوقاف

91

کتاب الضعفاء والمتروکین

 

حرف ( الف)

 

أبان بن أبي عياش

95

إبراهيم بن محمد بن أبي يحي

97

إسماعيل بن رافع بن عويمر

99

إسماعيل بن مسلم المكي

101

أشعث بن سعيد البصري أبو الربيع السمان

103

إسحاق بن  عبد الله بن أبي فروة واسمه عبد الرحمٰن

104

إسحاق بن يحي بن طلحه بن عبيد الله التيمي

106

أسيد بن زيد بن نجيح الجمال الهاشمي مولاهم الكوفي

108

أصبغ بن نباتة التميمي الحنظلي أبو القاسم الكوفي

109

أيوب بن خوط أبو أمية البصري الحبطي

111

أيوب بن سويد الرملي أبو مسعود السيباني

112

أيوب بن واقد الكوفي أبو الحسن، ويقال أبو سهل نزي  البصرة

114

أبو بكر بن عب الله بن محمد بن أبي سبرة بن أبى رهم

115

ابوبكر بن عبد الله بن أبي مريم الغساني الشامي

116

أبوبكر الهذلي البصري اسمه سلمي بن عبد الله بن سلمي

118

حرف (ب)

 

باذام و يقال باذان أبو صالح مولىٰ ام هاني بنت أبي طالب

120

بشر بن رافع الحارثي أبو الاسباط النجراني

122

بشر بن نمير القشيري البصري

123

بشير بن ميمون الخراساني ثم الوسطي أبو صيفي

125

بحر بن كنيز الباهلي أبو الفضل البصري

127

حرف(ت)

 

تليد بن سليمان  المحاربي  أبو سليمان

128

تمام بن نجيح الأسدي الدمشقي نزيل حلب

130

حرف(ث)

 

ثابت بن أبي صفية دينار

131

ثوير بن أبي فاختة سعيد بن علاقة الهاشمي

133

حرف (ج)

 

جابر بن يزيد بن الحارث بن عبد يغوث الجعفي

135

جويبر بن سعيد الازدي أبو القاسم البلخي

138

جعفر بن ميمون أبو علي، ويقال ابو العوام الانماطي

140

حرف (ح)

 

الحسن بن أبي جعفر عجلان

142

الحسن بن علي النوفلي الهاشمي

144

الحسن بن عمارة المضرب البجلي

145

الحسن بن عمرو بن سيف العبدي

148

الحسين بن قيس الرجي أبو علي الواسطي

149

الحارث بن عبد الله الأعور الهمداني الخارفي أبو زهير الكوفي

151

الحسن بن دينار أبو سعيد البصري ، وهو الحسن بن واصل التميي

153

حفص بن سليمان الأسدي أبو عمر البزار الكوفي

155

حرف(خ)

 

خليد بن دعلج السدوسي أبو حلبس

157

الخليل بن مرة الضبعي البصري

159

خارجة بن مصعب بن خارجة الضبعي بن الحجاج

160

خالد بن عمرو بن محمد بن عبد الله بن سعيد بن العاص

163

حرف (ر)

 

رشدين بن سعد بن مفلح بن هلال  المهري

164

حرف (س)

 

سليمان بن سفيان التيمي أبو سفيان المدني

166

سلام بن سليمان بن سوار الثقفي مولاهم

168

سعيد بن بشير الازدي ، ويقال البصري

169

سعيد بن زربي الخراعي البصري

171

سعيد بن المرزبان العبسي ابوسعد

172

حرف (ص)

 

صالح بن بشير بن وادع بن أبي بن أبي الأقعس

174

صدقة بن عبد الله السمين

176

حرف (ض)

 

ضرار بن صرد التيمي أبو نعيم الطحان الكوفي

178

حرف (ط)

 

طلحه بن زيد القرشي أبو مسكين

180

حرف( ع)

 

علي بن زيد بن عبد الله بن أبي مليكة زهير بن عبد الله

182

عبد الله بن جعفر بن نجيع السعدي

184

عبد الله بن سعيد بن أبي سعيد كيسان المقبري

185

عبد الله بن محمد بن عقيل بن أبي طالب الهاشمي

187

عبد الله بن واقد أبو قتاده الحراني مولي بني حمان

190

عبد الرحمنٰ بن زيادبن أنعم بن ذري

191

عبد الرحمنٰ بن زيد بن أسلم العدوي مولاهم المدني

194

عبد الرحمنٰ بن يزيد بن تميم السلمي الدمشقي

195

عمر بن شبيب بن المسلي أبوحفص الكوفي

197

عمر بن عطاء بن وراز ويقال ورازة ، حجازي

198

عمر بن قس المكي أبو جعفر

199

عمر بن هارون بن يزد بن جابر بن سلمة الثقفي

201

عمرو بن دينار البصري أبو يحي الأعور

203

عمارة بن  جوين أبو هارون العبدي البصري

204

عبد الكريم بن أبي المخارق

206

عبدالحميد بن سليمان  الخزاعي

208

عاصم بن عبيد الله بن عاصم بن عمر بن الخطاب

210

عباد بن كثير الثقفي البصري

212

عباد بن منصور الناجي أبو سلمة البصري القاضي

215

عطية بن سعد بن جنادة العوفي الجدلي القيسي

217

عطاء بن عجلان الحنفي، أبو محمد البصري العطار

218

عيسىٰ بن سنان الحنفي أبوسنان القسملي الفلسطيني

220

حرف(ق)

 

قيس بن الربيع الأسدي ابو محمد الكوفي

221

حرف( ل)

 

ليث بن أبي سليم بن زنيم القرشي

223

حرف(م)

 

مجالد بن سعيد بن عمير بن بسطام بن ذي مران

226

موسيٰ بن عبيد ة بن نشيط بن عمرو بن الحارث

228

مروان بن سالم الغفاري أبو عبد الله الشامي الجزري

229

محمد بن جابر بن سيار بن طلق السحيمي الحنفي

231

محمد بن أبي حميد، و اسمه ابراهيم الأنصاري الزرقي

233

محمد بن  السائب بن بشر بن عمرو بن عبد الحارث

235

محمد بن  عمر بن واقد الأسلمي ، مولاهم

237

محمد بن عبد الرحمٰن بن أبي ليليٰ الأنصاري أبو عبد الرحمنٰ

239

محمد بن عبيد الله بن أبي سليمان العرزمي الفزاري

242

محمد بن الفضل بن عطية بن عمر بن خالد العبسي

244

حرف (ھ) هارون بن سعد مولي قريش حجازي

248

هارون بن صالح الهمداني

248

هاني بن عبد الله بن الشخير بن عوف بن كعب بن وقدان

248

هانئ بن عثمان الجهني أبو عثمان الكوفي

249

هانئ بن قيس الكوفي

249

هانئ أبو سعيد البربري الدمشقي مولي عثمان

249

هانئ مولي علي بن أبي طالب

249

حرف(ياء)

 

يزيد بن أبان الرقاشي أبو عمرو البصري القاص الزاهد

250

يزيد بن أبي زياد القرشى الهاشمي أبو عبد الله

252

يزيد بن عبد العزيز الرعيني الحجري المصري

254

يحيي بن أبي حية أبو جناب الكلبي الكوفي

254

يحيي بن العلاء ابجلي ابوسلمة

256

يحيي بن ميمون بن عطا بن زيد القرشي

258

يونس بن سليم الصنعاني

260

يونس بن عبيد موليٰ محمد بن القاسم الثقفي

260

يعلي بن مملك حجازي

261

مراجع و مصادر

262

مصنف کی دیگر کتب

272

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22095
  • اس ہفتے کے قارئین 447585
  • اس ماہ کے قارئین 1648070
  • کل قارئین113255398
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست