اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہونے کی وجہ سے زندگی کے ہر شعبہ میں اصول فراہم کرتا ہے ، جاسوسی کے موضوع پر بھی اسلام نے راہنمائی فرمائی ہے۔ عام طور پر ہر چیز کے جواز عدمِ جواز کے حوالے سے دو جہت ،دو پہلو ہوتے ہیں چنانچہ جاسوسی کے بھی دو پہلو ہیں ایک جائز او ردوسرا ناجائز۔جائز پہلو یہ ہے کہ اسلامی ملک کونقصان دینے اور اس کو کمزور کرنے والے شرپسند عناصر کا کھوج لگانا اور ان کے منصوبوں کوناکارہ کرنا او ران کے غلط عزائم سے حکام کو اطلاع دینا یہ جائز ہے اور ناجائز پہلو یہ کہ مسلمانوں کی نجی زندگی میں کھوج لگانا اور ان کے بھید معلوم کرنا اس پہلو کوشریعت مطہرہ نے گناہ کبیرہ میں شمار کیا ہے ۔زیر نظر ''کتاب نظام جاسوسی ایک جائزہ اور اس کا شرعی حکم '' جاسوسی کے موضوع پر ایک اچھی کاوش ہے فاضل مصنف نے اس میں سب سے پہلے جاسوس کی لغوی واصطلاحی تحقیق اور جاسوسی کی تاریخ ،جاسوسی اصطلاحات اور پھر دورِ حاضر کی بین الاقوامی انٹیلی جنس ایجنسیوں کامختصراً تذکرہ کرنے کے بعد آخر میں جاسوسی کےحوالے سے شرعی نقطہ نظر کی وضاحت کی ہے اللہ تعالی مؤلف کی اس کاوش کو شرف قبولی...
دورِجدید میں بعض تعلیم یافتہ حضرات کے ذہنوں میں یہ غلط خیال پایا جاتا ہے کہ رسول اللہﷺ کی احادیثِ مبارکہ اپنے اولین دور میں ضبطِ تحریر میں نہیں لائیں گئیں بلکہ صرف زبانی نقل وروایت پر اکتفاء کیاگیا۔اور حضرت عمر بن عبدالعزیز کے دروخلافت میں کم از کم ایک صدی گزرجانے کے بعد احادیث کے لکھے جانے اور ان کو مدون کئے جانے کے کام کا آغاز ہوا۔ یہ خیال بالکل غلط ہے اورعلمی وتاریخی حقائق کے خلاف ہے ۔ صحابہ کرام کے نزدیک علم سے مراد علم ِنبوت تھا (یعنی قرآن وحدیث) انہوں اپنی تمام زندگیاں قرآن وحدیث کے علم کے حصول میں لگا دیں۔ حضرت ابو ھریرہ نےزندگی میں کوئی مشغلہ اختیارنہیں کیا سوائے احادیث رسول اللہ ﷺ کے حفظ کرنے اوران کی تعلیم دینے کے ۔حضرت عبد اللہ بن عمر و العاص، حضرت انس ، حضرت علی کے پاس احادیث کے تحریر ی مجموعے موجود تھے ۔ زیر نظر کتاب ’’کتابتِ وتدوین حدیث صحابہ کرام کے قلم سے ‘‘ مصر سے طبع شدہ ایک عربی کتاب ’’کتابۃ الحدیث بالاقلام الصحابۃ‘‘ کا ترجمہ ہے محترم ڈاکر ساجدالرحمن صدیقی صاحب نے اسے بعض جزوی تبدیلی...
شریعتِ مطہرہ کا قرآن پاک کے بعد سب سے بڑا ماخذ احادیث رسولﷺ ہیں۔ حق تعالیٰ نے جس طرح اس امت کے لیے حفظ قرآن کی نعمت کو آسان فرمادیا اسی طرح اس امت کےلیے علم حدیث کو بھی رائج فرمادیا ۔ خیرالقرون اور اس کےبعد کچھ عرصہ تک تو ایسے رجال کار موجود تھے ۔جن کے سینے حدیثِ رسول کےسفینے تھے اور سینہ بسینہ یہ علم منتقل ہوا پھر یہ علم سینوں سے منتقل ہو کر اوراق کتب میں جگمگانے لگا۔ اب اگرچہ علم حدیث اکثر کتب کے اندر تھا مگر اہل علم ایسے جید الاستعداد تھے جو مراجع تک باسانی پہنچ جاتےتھے ۔تخریج الحدیث کے موضو ع پر عربی زبان میں تو ڈاکٹر محمود الطحان وغیرہم کتب موجود ہیں لیکن اردو زبان میں اس کا دامن خالی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’آپ حدیث کیسے تلاش کریں‘‘ جو کہ مولانا ابو محمد محسن گلزار نعمانی صاحب کی کاوش ہے۔ اس کتاب کو سامنے رکھ کر تخصصات حدیث وتقابل ادیان کےطلباء کرام کتب احادیث سے احادیث نکالنے کی عملی تربیت حاصل سکتے ہیں۔ اس کتاب کو ترتیب دیتے ہوئے کتاب ’’تخریج الحدیث الشریف للبقاعی سے کافی استفادہ کیا گیا ہے۔ احادیث کو تلاش...
عربی زبان ایک زندہ وپائندہ زبان ہے۔ اس میں ہرزمانے کے ساتھ چلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ اس زبان کو سمجھنے اور بولنے والے دنیا کے ہر خطے میں موجود ہیں ۔عربی زبان وادب کو سیکھنا اور سکھانا ایک دینی وانسانی ضرورت ہے کیوں کہ قرآن کریم جو انسانیت کے نام اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام ہے اس کی زبان بھی عربی ہے۔ عربی زبان معاش ہی کی نہیں بلکہ معاد کی بھی زبان ہے۔ اس زبان کی نشر واشاعت ہمارا مذہبی فریضہ ہے۔ اس کی ترویج واشاعت میں مدارس عربیہ اور عصری جامعات کا اہم رول ہے۔ عرب ہند تعلقات بہت قدیم ہیں اور عربی زبان کی چھاپ یہاں کی زبانوں پر بہت زیادہ ہے۔ہندوستان کا عربی زبان وادب سے ہمیشہ تعلق رہا ہے۔ یہاں عربی میں بڑی اہم کتابیں لکھی گئیں اور مدارس اسلامیہ نے اس کی تعلیم وتعلم کا بطور خاص اہتمام کیا۔اس کے ساتھ اردو ہماری قومی زبان ہے جبکہ انگریزی بین الاقوامی زبان ہے۔ ان زبانوں کی اسی اہمیت کے پیش نظ رزیر تبصرہ کتاب "القاموس المعنون " لکھی گئی ہے جس میں ان تینوں زبانوں کو یکجا کردیا گیا ہے۔ یہ کتاب محترم مفتی حضرت علی صاحب فاضل ومتخصص جامعہ فاروقیہ کراچی کی تالیف...
اللہ تعالیٰ کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعتِ اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعت اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔فن صرف علم نحو ہی کی ایک شاخ ہے شروع میں اس کے مسائل نحو کے تحت ہی بیان کیےجاتے تھے معاذ بن مسلم ہرّاء یاابو عثمان بکر بن محمدمزنی نے علم صرف کو علم النحو سے الگ کرکے مستقل فن کی حیثیت سے مرتب ومدون کیا۔صرف ونحوکی کتابوں کی تدوین وتصنیف میں علماء عرب کےساتھ ساتھ عجمی علماء بھی پیش پیش رہے ۔جب یہ تسلیم کرلیا گیا کہ تعلیم وتدریس میں علم وفن کاپہلا تعارف طالب علم کی مادری زبان میں ہی ہوناچاہیے تو مختلف علاقوں کے اہل علم نے اپنی اپنی مقامی زبان میں اس فن پر کئی کتب تصنیف کیں ۔تاریخ اسلام کا یہ باب کس قد ر عظیم ہے کہ عربی زبان کی صحیح تدوین وترویج کا اعزاز عجمی علماء اور بالخصوص کبار علمائے ہندکے حصے میں آیا ہندوستان اور مغ...
سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابت وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دور حکومت تاریخ اسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے ان پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردوغبار میں روپوش ہو کر رہ گیاہے۔اور امر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ تاریخ کی روشنی میں اصل حقیقت کو واضح کیا جائے۔ زیر تبصرہ کتاب" سیدنا معاویہ ، گمراہ کن غلط فہمیوں کا ازالہ" محترم محمد ظفر اقبال صاحب کی تصنیف ہے، جبکہ اس کے شروع میں مسلک دیو بند سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے معروف عالم دین شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خاں صاحب کی تقریظ موجود ہے۔مولف موصوف نے اس کتاب میں صحابی رسول سیدنا معاویہ کی سیرت،آپ کے فضائل ومناقب ،آپ کے عہد حکوم...
’’وقت ‘‘انسان کی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے اور اللہ تبارک وتعالیٰ کی ایک بڑی نعمت ہے۔جس کی قدر ناشناسی اور ناشکری غفلت کی وجہ سے آج امت میں عام ہے، اور جس کی طرف امت کو توجہ دلانا خصوصا موجودہ دورمیں ایک بہت ضروری امرہے۔ ورنہ تاریخ ایسے لوگوں کی داستانوں سے بھری پڑی ہے جووقت کی ناقدری کرتے رہے اور پھر وقت نے ان کو عبرت کا تازیانہ بنادیا۔ وقت کی قدرو منزلت کو سامنے رکھتے ہوئے ،امام شافعیؒ صوفیا کے اس قول بڑا پسند کیا کرتے تھے،’’الوقت سيف ان لم تقطعه يقطعك‘‘ اور سیدنا علی فرمایا کر تے تھے،’’الايام صحائف اعماركم فخلدوها بصالح اعمالکم‘‘ اور سب سے بھڑ کر خود رب العالمین نے قرآن مجید میں وقت کی گراں قدری کا تذکرہ کرتے ہوئے متعدد بار اس کی قسمیں اٹھائیں ،جس سےاس کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ وقت کی اہمیت اور افادیت کوسامنے رکہتے ہوئے فاضل مصنف ’’ابن الحسن عباسی‘‘ سلمہ اللہ نے موضوع کی اہمیت کا اندازہ کرتے ہوئے اس ضرورت کو...
اللہ تعالی کاکلام اور نبی کریم ﷺکی احادیث مبارکہ عربی زبان میں ہیں اسی وجہ سے اسلام اور مسلمانوں سے عربی کا رشتہ مضبوط ومستحکم ہے عربی اسلام کی سرکاری زبان ہے ۔شریعت اسلامی کے بنیادی مآخد اسی زبان میں ہیں لہذا قرآن وسنت اور شریعتِ اسلامیہ پر عبور حاصل کرنےکا واحد ذریعہ عربی زبان ہے۔ اس لحاظ سے عربی سیکھنا اور سکھانا امت مسلمہ کا اولین فریضہ ہے ۔ لیکن مسلمانوں کی اکثریت عربی زبان سے ناواقف ہے جس کی وجہ سے وہ فرمان الٰہی اور فرمان نبوی ﷺ کو سمجھنے سے قاصر ہے ۔ حتٰی کہ تعلیم حاصل کرنے والے لوگوں کی اکثریت سکول ،کالجز ،یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل اسلامیات کے اسباق کو بھی بذات خود پڑھنے پڑھانے سے قا صر ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’توضیح الدراسۃ ‘تیسری صدی کے مشہور شاعر اور ادیب اب...
علامہ مسعود بن عمر بن عبد الله تفتازانى خراسان کے علاقہ تفتازان میں 712ھ بمطابق 1312ء کو پیدا ہوئے ۔ آپ اپنے وقت کے بہت بڑے فقیہ، اصولی ، مفسر اور محدث تھے ، عربی لغت اور منطق کے امام تصور کیے جاتے تھے ۔علم کلام ، فلسفہ، بلاغت، منطق وغیرہ پر آپ نے کئی کتابیں تصنیف کیں۔ پاک و ہند کے مدارس دینیہ میں درس نظامی کے نصاب میں شامل کتاب ’’ مختصر المعانی ‘‘ علامہ تفتازانی کی مشہور کتاب ہے ۔یہ کتاب فن بلاغت کی معرکۃ الآراء کتاب ہے درسِ نظامی کی مشہور اور مشکل ترین کتابوں میں اس کا شمار ہے جو کہ علومِ ثلاثہ (علم معانی ، علم بدیع،علم بیان) سے متعلق ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ درسی تقریر برائے مختصر المعانی ‘‘ مولانا محمد امین(استاد الحدیث جامعہ فریدیہ ،اسلام آباد) کے افادات سے ماخوذ ہے مولانا فخر الزمان اخوند زادہ نے اسے مرتب کیا ہے ۔طلباء اس کتاب سے مستفید ہو کر کتاب مختصر المعانی کو آسانی سے سمجھ سکتے ہیں ۔ (م۔ا)