معاشرے میں باہمی رابطوں کو ممکن بنانے والے اداروں، روایتوں اور رشتوں کو سماجی سرمایہ (سوشل کیپٹل) کہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، معاشی خوش حالی اور پائیدار ترقی کے لئے، عوام کے درمیان مضبوط رشتوں کا ہونا ضروری ہے۔ زیر نظر کتاب’’ پائیدار سماجی ترقی خاتم النبیین کی سیرت طیبہ سے رہنمائی‘‘ ڈاکٹر عبد الغفار صاحب (شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ ) کی کاوش ہے ۔ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں انسانی معاشرے کے 21؍ اہم موضوعات کو سیرت النبی ﷺ کے تناظر اور تعلیمات نبویہ کی روشنی میں پیش کیا ہے۔(م۔ا)
تکثیری سماج سے مراد ایک ایسا معاشرہ ہے جہاں اقلیتوں کو اپنی تہذیبی روایات کو تحفظ و بقا کی ضمانت حاصل ہو اور کوئی فرقہ یا گروہ ان کی تہذیبی روایات میں مداخلت نہ کرے ۔تکثیریت دور جدید کا نیا مظاہرہ ہے اگر چہ اس کی بنیادیں قدیم زمانہ سے جا ملتی ہیں ۔ لیکن جدید دور میں اقلیتی گروہوں کا اکثریتی گروہوں کے ساتھ مل جل کر رہنے کی اہمیت حد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ زیر نظر مقالہ بعوان ’’ تکثیری سماج میں بین المذاہب ہم آہنگی ‘‘ حافظ بابر فاروق رحیمی (مرکز ی رہنما مرکزی جمعیت اہل حدیث ،پاکستان ) کا وہ تحقیقی مقالہ ہےجسے انہوں نے اوکاڑہ یوینورسٹی میں پیش کر کے ایم فل کی ڈگری حاصل کی ۔ مقالہ نگار نے اس مقالہ کو تین ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔باب اول مذاہب کے تعارف پر مشتمل ہے ۔باب دوم کا عنوان دور جدید میں بین المذاہب یگانگت وہم آہنگی کا تصور اور اُسوہ رسول ﷺ سے رہنمائی ہےاور باب سوم عصر حاضر میں بین الاقوامی...
اشاریہ سازی کی ابتداء مذہبی کتابوں کے لیے مرتب اشاریوں سے ہوئی۔ یہ اشاریے جو سولہویں، سترہویں صدیوں میں مرتب ہوئے الفاظ ، نام یا عبارت کے ٹکڑوں پر مشتمل ہوتے تھے ، اشاریہ متلاشی معلومات کے لیے درکار معلومات کی نشاندہی کا وسیلہ ہے برصغیر پاک وہند میں اردو زبان میں اشاریہ سازی کے کام میں بڑی ترقی ہوئی ہے۔لوازمات تحقیق میں اشاریہ سازی ایک ایسا لوازمہ ہے جس کے بغیر نئی تحقیق سے وہ مقصد حاصل ہوتا جس مقصد کے لیے بنیادی تحقیق سوال اٹھایا جاتا ہے اور تحقیق کسی بھی نوعیت کی ہو اشاریہ جات اور کتابیات علمی تحقیق کےبنیادی معاون کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی مدد سے مطلوبہ مضامین یا کتب تک پہنچنا آسان ہوتا ہےاور قیمتی وقت بھی ضائع نہیں ہوتا۔ زیر نظر کتاب’’تحقیقات حدیث وسیرت‘‘ ڈاکٹر عبد الغفار(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ) کی کاوش ہے ڈاکٹر صاحب نے اس کتاب میں اشاریہ سازی کے ساتھ ساتھ موضوعات پر کام کرنے کےلیے موضوع تحقیق کا...
شجر کاری نہ صرف ایک صدقہ و ثواب کا ذریعہ ہے، بلکہ اس کے ذریعے گلوبل وارمنگ ، ہیٹ اسٹروک جیسے سنگین مسائل سے بھی نمٹا جا سکتا ہے ۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ اگر گلوبل وارمنگ کو روکا نہیں گیا تو یہ دنیا کو صفحہ ہستی سے مٹا سکتا ہے اور اس کا حل ہے تو صرف اور صرف درخت۔ درخت سے گلوبل وارمنگ کو زیر کیا جا سکتا ہے ، مگر افسوس آج بھی ہماری آنکھیں نہیں کھلی ہیں۔ ڈاکٹر عبد الغفار نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’گلوبل وارمننگ شجر کاری کے لیے عملی اقدامات‘‘ میں قرآن و حدیث سے شجر کاری کی اہمیت و فضیلت اور فوائد کو بیان کیا ہے اور سیرت طیبہ ﷺ سے بھی اس کے متعلق راہنمائی پیش کی ہے نیز شجر کاری کے عملی اقدامات کے لیے تجاویز بھی پیش کی ہیں ۔(م۔ا)
کفالت عامہ سے مراد اسلامی ریاست کے تمام باشندگان کی بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کا اہتمام کرنا۔ ان بنیادی ضروریات میں خوراک، لباس، رہائش، تعلیم ، علاج اور انصاف خصوصی طور پر شامل ہیں۔ ڈاکٹر عبد الغفار نے زیر نظر کتابچہ بعنوان ’’کفالت عامہ کا تصور(حکام و عوام کی ذمہ داریاں) میں کفالت عامہ کا اسلامی تصور پیش کرنے کے علاوہ اس کے عملی اقدامات کا جائزہ مطالعہ سیرت النبیﷺ کے تناظر میں پیش کیا ہے ۔(م۔ا)
پاکستان میں ماحولیاتی مسائل میں فضائی آلودگی، آبی آلودگی، شور کی آلودگی، موسمیاتی تبدیلی، کیڑے مار ادویات کا غلط استعمال، مٹی کا کٹاؤ، قدرتی آفات، صحرائی اور سیلاب شامل ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیاں اور گلوبل وارمنگ ملک بھر میں لاکھوں زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والے سب سے زیادہ خطرناک مسائل ہیں۔ ان ماحولیاتی مسائل کی بڑی وجوہات کاربن کا اخراج، آبادی میں اضافہ اور جنگلات کی کٹائی ہیں۔ ڈاکٹر عبد الغفار(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ) نے زیرنظر کتابچہ بعنوان ’’ پاکستان میں موحولیات زمین،ہوا،روشنی کا تحفظ ‘‘ میں موضوع سے متعلق سیرت طیبہﷺ سے رہنمائی پیش کرنے کے علاوہ چند تجاویز بھی پیش کی ہیں جن کو اس کتاب کے آخر میں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔(م۔ا)
معاشرہ اور ملک کی ترقی انصاف کی فراہمی کے بغیر ممکن نہیں ہے کیونکہ انصاف کے بغیر کسی بھی قوم کے لئے خوشحالی ، امن و سلامتی کے قیام ، جہالت اور غربت کے خاتمے کے اہداف کا حصول ممکن نہیں ہے۔ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ہے جس نے انصاف کئے بغیر ترقی حاصل کی ہو۔معاشرتی انصاف ، سماجی ہم آہنگی اور فسادات کی روک تھام ہی معاشرہ اور ملک کی ترقی کی ضامن ہے۔ کوئی بھی معاشرہ اور ملک اس وقت ہی حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ کہلا سکتا ہے جب وہاں عدل و انصاف کا بول بالا ہوتا ہے۔ ڈاکٹر عبد الغفار(چیئرمین شعبہ علوم اسلامیہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ) نے زیر نظر کتابچہ ’’سماجی عدل کی ترقی اور عملی اقدامات کا جائزہ سیرت طیبہﷺ کے تناظر میں ‘‘ میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ سماجی انصاف اور فلاح و بہبود کیلئے ضروری ہے کہ سماج سے سرمایہ دارانہ نظام اور جاگیر دارانہ نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ اور یہی دو بنیادی خرابیاں ہیں جو اسلام کے معاشی عادلانہ نظام میں بگاڑ پیدا کرتی ہیں۔(م۔ا)
ماہنامہ ’’محدث ‘‘لاہور ہندوستان سے نکلنے والے ماہنامہ ’’محدث‘‘ دہلی کی ارتقائی شکل ہے۔ نصف صدی قبل دسمبر 1970ء میں محترم ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی حفظہ اللہ نے ’’ مجلس التحقیق الاسلامی‘‘ لاہور کی طرف ملت اسلامیہ کے اس علمی و تحقیقی اور اصلاحی مجلہ ’’محدث‘‘کا پہلا شمارہ شائع کیا۔اس وقت سے ہی اس علمی و تحقیقی مجلہ کی اشاعت جاری و ساری ہے ۔ اس وقت رسالے کی مجلس التحریر میں محدث العصر حافظ عبد اللہ روپڑی رحمہ اللہ کے دو مایہ ناز شاگرد شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی، مولانا عبد السلام کیلانی (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کے علاوہ حافظ ثناء اللہ خاں ، چوہدری عبد الحفیظ اور مولانا عزیز زبیدی رحمہم اللہ کے اسماء گرامی شامل تھے ۔ محدث کے مدیر اعلی ٰ محترم جناب حافظ عبد الرحمن مدنی حفظہ اللہ تمام امور خود ہی سرانجام دیتے رہے بعد ازاں مولانا اکرام اللہ ساجد اور مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف رحمہما اللہ بھی اس میں بطور مدیر خدمات انجام دیتے رہے ۔ڈاکٹر حافظ حسن مدنی صاحب کو درس...
ماہنامہ ’’محدث ‘‘لاہور ہندوستان سے نکلنے والے ماہنامہ ’’محدث‘‘ دہلی کی ارتقائی شکل ہے۔ نصف صدی قبل دسمبر 1970ء میں محترم ڈاکٹر حافظ عبد الرحمٰن مدنی حفظہ اللہ نے ’’ مجلس التحقیق الاسلامی‘‘ لاہور کی طرف ملت اسلامیہ کے اس علمی و تحقیقی اور اصلاحی مجلہ ’’محدث‘‘کا پہلا شمارہ شائع کیا۔اس وقت سے ہی اس علمی و تحقیقی مجلہ کی اشاعت جاری و ساری ہے ۔ اس وقت رسالے کی مجلس التحریر میں محدث العصر حافظ عبد اللہ روپڑی رحمہ اللہ کے دو مایہ ناز شاگرد شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی، مولانا عبد السلام کیلانی (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کے علاوہ حافظ ثناء اللہ خاں ، چوہدری عبد الحفیظ اور مولانا عزیز زبیدی رحمہم اللہ کے اسماء گرامی شامل تھے ۔ محدث کے مدیر اعلی ٰ محترم جناب حافظ عبد الرحمن مدنی حفظہ اللہ تمام امور خود ہی سرانجام دیتے رہے بعد ازاں مولانا اکرام اللہ ساجد اور مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف رحمہما اللہ بھی اس میں بطور مدیر خدمات انجام دیتے رہے ۔ڈاکٹر حافظ حسن مدنی صاحب کو درس...