سعودی عرب میں ایک قانون ہے کہ دین پر بولنے کے لیے یا درس وارشاد کے لیے آپ کے پاس حکومت کی طرف سے اجازت نامہ ہونا چاہیے ۔ اس سے ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہو جاتا ہے کہ دین ایک کھلواڑہ بن کر نہیں رھ جاتا بلکہ وہی اس پر بات کرتا ہے جس میں صلاحیت واہلیت ہوتی ہے۔ جبکہ اس کے برعکس باقی وہ ممالک جن میں اس طرف کوئی خاص توجہ نہیں وہاں دین بازیچۂ اطفال بن کر رھ گیا ہے۔ اسی سلسلے میں سعودی گورنمنٹ کی طرف سے مختلف جالیات سنٹرز ہیں ۔ زیرنظر کتاب درحقیقت ان چند دروس کا مجموعہ ہیں جو ایک مشہور واعظہ جناب ام عدنان بشری قمر نے جالیات سنٹر کی طرف سے کئی ایک مجالس میں ارشاد فرمائے تھے۔ فی الوقت اس سلسلے کی یہ دو جلدیں ہیں ۔ دروس کے اس مجموعے کی اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس میں واہی تباہی قصے کہانیوں، من گھڑت اور ضعیف ومنکر روایات سے ممکن حد تک اجتناب کیا گیا ہے۔ اور صحیح وحسن درجے کی روایات پر ہی اکتفا کیا گیا ہے۔ ان دروس کو سات عناوین کے تحت تقسیم کیا گیا ہے، جس کو سات ابواب کی شکل دی گئی ہے۔ بلکہ اسلام کے ارکان اربعہ کو دو حصوں (نماز ، روزہ ، حج و عمرہ اور زکات) میں الگ الگ کر کے آٹھ ابواب کر دیے گئے ہیں۔ (ع۔ح...
سیدنا حسین اپنے بھائی سیدنا حسن سے ایک سال چھوٹے تھے وہ نبی کریم ﷺ کے نواسے،سیدنا فاطمہ بنت رسول کے لخت جگر تھے۔ سیدنا حسین ہجرت کے چوتھے سال شعبان کے مہینے میں پیدا ہوئے ۔آپ کی پیدائش پر رسول اللہ ﷺ بہت خوش ہوئے اور آپ کو گھٹی دی ۔رسول اللہ ﷺ نے آپ کا نام حسین رکھا ۔حسن وحسین کی فضیلت سے متعلق اکثر احادیث دونوں میں مشترک ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے سایہ عاطفت میں اپنے ان نواسوں کی تربیت کی ۔ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ مکہ میں موجود تھے اور حج کے ایام شروع ہو چکے تھے۔ مگر کوفیوں نے دھوکا دیا اور لکھا کہ ہمارا کوئی امیر نہیں۔ ہم سب اہل عراق آپ کو امیر بنانا چاہتے ہیں آپ جلد ہمارے پاس تشریف لے آئیں۔ اگر آپ تشریف نہ لائے تو قیامت کے دن ہم اللہ تعالیٰ سے شکایت کریں گے کہ ہمارا کوئی امیر نہیں تھا اور نواسہ رسول نے ہماری بیعت قبول نہ کی تھی۔حضرت حسین نے ان باتوں کو سچ سمجھ لیا اور کوفہ روانہ ہو گئے۔روایات کے مطابق سیدنا حسین کو بارہ ہزار خطوط لکھے گئے۔حالات کا جائزہ لینے کے لئے سیدنا حسین نے اپنے عم زاد بھائی مسلم بن عقیل ک...
اسلام کی ابتدائی تاریخ کے خلفاء اربعہ کو ’’خلفائے راشدین ‘‘کہا جاتا ہے۔ یہ خلفاء کرام عہد نبوت میں ہی ہر لحاظ سے دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے مقابلے میں ایک امتیازی شان و مقام رکھتے تھے۔ تمام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو عمومی طور پر اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کو خصوصی طور پر، امت میں جو مقام و مرتبہ حاصل ہے ، اس کے بارے میں صرف اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد یہ مقدس ترین جماعت تھی جس نے خاتم الانبیاء محمد رسول اللہ ﷺ کی رسالت کی تصدیق کی، اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں قرآن مجید میں ارشاد فرمایا کہ: رضی اللہ عنہم ورضو عنہ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپﷺ کی دعوت پر لبیک کہا، اپنی جان و مال سے آپﷺ کا دفاع کیا، راہِ حق میں بے مثال قربانیاں دیں ، نبی اکرم ﷺ کے اسوۂ حسنہ کی بے چوں و چراں پیروی کی اور آپﷺ کی رحلت کے بعد اپنے عقیدہ و عمل کے ذریعے اس آخری دین اور اس کی تعلیمات کی حفاظت کی۔ زیر نظر کتابچہ ’’مختصر سیرت خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمرحفظہ ال...
اُخروی زندگی ہی ابدی زندگی ہے، جو وہاں کامیاب ہو گیا وہ ہمیشہ جنت کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوتا رہے گا اور جو وہاں ناکام ہوا وہ دوزخ میں جلے گا۔ اگرچہ دنیا میں اللہ کا قانون مختلف ہے اور وہ کافر و مومن سب کو زندگی کے آخری لمحہ تک روزی پہنچاتا ہے، لیکن موت کے بعد دونوں کے احوال مختلف ہو جائیں گے جس کا مقصدِ حیات صرف دنیا طلبی ہو گا اسے جہنم کا ایندھن بنا دیا جائے گا اور جو آخرت کا طلبگار ہو گا اسے جنت کا وارث بنا دیا جائے گا۔ اس لیے دنیا میں رہتے ہوئے ہمیشہ اپنی آخرت، موت اور حساب کتاب کو یاد رکھنا چاہیے اور اسی فکر میں رہنا چاہیے کہ میں نے جہنم سے بچاؤ اور جنت میں داخلے کے لیے کیا عمل کیے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’فکر آخرت‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ کی کاوش ہے۔ انہوں نے اس کتاب میں دنیا کی بے ثباتی اور آخرت کی حیاتِ جاودانی کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں تفصیلات پیش کی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ مصنفہ کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔ ہم رب کے حضور دعاگو ہیں کہ یہ کتاب امت مسلمہ کے لیے اپنی آخرت...
اسلام کی فلک بوس عمارت کی اساس عقیدہ پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے بھی مکہ معظمہ میں 13 سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائد کی جدوجہد میں صرف کیا۔ عقیدہ توحید کی تعلیم و تفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نے بھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم سامنے آئے ہیں اور ہنوز یہ سلسلہ جاری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’صحیح اسلامی عقیدہ‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ اصلاح عقائد کے سلسلے میں یہ ایک اہم کوشش ہے۔ مصن...
ایک اسلامی معاشرہ اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک اس کے بااثر افراد، تعلیم یافتہ لوگ، دانشور، ماہرینِ تعلیم، فوجی و پولیس افسران، سیاست دان، جج اور وکلاء وغیرہ شعوری ایمان کے ساتھ قرآن مجید، احادیث رسول ﷺ اور دیگر اسلامی علوم سے وابستگی نہ کریں، اسلام اور قانونِ شریعت کی حقانیت کے قائل ہونے کے ساتھ ساتھ، دنیا اور آخرت میں اللہ کی پکڑ کے خوف سے لرزاں نہ ہوں، یعنی قیادت ایسی ہو جو شعور عصر حاضر کے ساتھ ساتھ اسلامی علوم، وحی اور قرآن و سنت پر راست اور گہری نظر رکھتی ہو۔ لہذا جو شخص بھی دعوت و تبلیغِ اسلام اور اقامت دین کا پیغمبرانہ مشن اختیار کرنا چاہتا ہے اس کے لیے لازمی ہے کہ وہ قرآن سیکھے اور دعوت و تبلیغ کے ہر ہر مرحلے میں اس سے مستفید ہو۔ مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ نے زیر نظر کتاب ’’تحفۃ الواعظات ‘‘ میں اصلاح معاشرہ کے سلسلے میں چند عنوانات کو قرآن و سنت کی روشنی میں آسان فہم انداز میں پیش کیا ہے۔(م۔ا)
امت مسلمہ صرف ’کلمہ گو‘جماعت نہیں بلکہ داعی الی الخیر بھی ہے۔ یہ اس کے دینی فرائض میں داخل ہے کہ دنیا کی سرفرازی اور آخرت کی سرخروئی کے لیے جو بھی بھلے کام نظر آئیں، بنی آدم کو ان کا درس اور ان کی مخالف سمت چلنے سے روکیں۔ مسلم معاشرے کے ہر فرد کا فرض ہے کہ کلمہ حق کہے، نیکی اور بھلائی کی حمایت کرے اور معاشرے یا مملکت میں جہاں بھی غلط اور ناروا کام ہوتے نظر آئیں ان کو روکنے میں اپنی ممکن حد تک کوشش صرف کر دے۔ ایمان باللہ کے بعد دینی ذمہ داریوں میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینا سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ قرآن و حدیث میں اس فریضہ کو اس قدر اہمیت دی گئی ہے کہ تمام مومن مردوں اور عورتوں پر اپنے دائرہ کار اور اپنی استطاعت کے مطابق امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر عمل کرنا واجب ہے۔ زیر نظر کتاب ’’زاد المبلغات ‘‘مولانا ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ کی زوجہ محترمہ امّ عدنان بشریٰ قمر صاحبہ کی کاوش ہے۔ یہ کتاب ان کے ان دروس کی کتابی صورت ہے۔ جو انہوں نے سعودی عرب کے مشرقی صوبے الخبر شہر میں خواتین کے حلقوں می...