فضیلۃ الشیخ سید توصیف الرحمٰن شاہ راشدی حفظہ اللہ معروف عالمی داعی و مبلغ ہیں ۔موصوف منہج سلف کے مطابق اثباتِ توحید ،ردّ شرک اور اصلاح عقائد کا فریضہ بخوبی انجام دےرہے ہیں جہاں کہیں وہ شرک وبدعات کا دھنواں اٹھتا دیکھتے ہیں کتاب وسنت کے دلائل سے وہیں اس کا قلع قمع کردیتے ہیں ۔ احقاقِ حق اور ابطالِ باطل آپ کے دروس کا دائمی تشخص ہے،افکارِ باطلہ او رمذاہبِ منحرفہ کا ردّ آپ کے دروس وخطبات کے خصوصی متمیزات میں داخل وشامل ہے۔محترم شاہ صاحب عصر ِحاضر کے ان چند خوش نصیب واعظین میں سے ہیں کہ جن کی دعوتی اور تبلیغی کاوشوں سے اللہ تعالیٰ نے ہزاروں لوگوں کوگمراہ ہونے سے بچایا اور بے شمار لوگوں کو شرکیات وبدعات سے نکال کر توحید وسنت کی راہ پر گامزن کیا ۔موصوف کو بچپن سے ہی پروفیسر حافظ عبد اللہ بہاولپوری رحمہ اللہ سے عقیدت تھی اپنے براداران پروفیسر سید طالب الرحمان شا...
ہر وہ شخص جو کسی ایسے امام کے خلاف خروج (بغاوت)کرے جس پر مسلمانوں کی جماعت متفق ہو خارجی کہلاتا ہے خواہ یہ خروج صحابہ کرام ،تابعین یا بعد کے زمانے کے خلفاء کے خلاف ہو۔ خوارج وہ لوگ ہیں جو کبیرہ گناہوں کی بنا پر اہل ایمان کو کافر شمار کرتے ہیں اور اپنی عوام پر ظلم و زیادتی کرنے والے امرء المسلمین کے خلاف خروج و سرکشی کرتے ہیں۔خوارج کی مذمت میں نبی کریم ﷺ سے بہت ساری احادیث وارد بھی ہوئی ہیں۔ خوارج ایک ایسا فرقہ ہے جسے دین میں ظاہری دینداری سے مزین لوگوں نے ایجاد کیا۔ اہل علم نے ان کے عقائد و نظریات پر مستقل کتب بھی تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’خوارج کو پہچانیے‘‘مشہور واعظ و مبلغ فضیلۃ الشیخ سید توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔انہوں اس کتابچہ میں خوارج کی تعریف،خوارج کی علامات اور نشانیاں،خوارج کا مسلمانوں کی تکفیر کرنے کے دلائل اور ان کا تجزیہ پیش کیا ہے۔افادۂ عام کے لیے اسے کتاب و سنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کتابچہ کو امت مسلمہ کے لیے نفع بخش بنائے اور شیخ توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ کے میزان ِحسنات میں...
اُمتِ اسلامیہ میں شرک کا وجود ایک بدترین لعنت ہے جبکہ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی جیسے بعض لوگوں نے پہلے تو اُمت محمدیہ میں شرک کے عدم امکان کے خود ساختہ دلائل پیش کرتے ہیں ، پھر شرک کی تعریف اس طرح پیش کرتے ہیں کہ جس سے اکثر و بیشتر شرک کی صورتیں از خود ہی توحید قرار پانے لگیں۔اور یہ بات واضح ہے ان لوگوں نے صحابہ کرام سے لے کر آج تک اس باطل عقیدے کو ثابت کرنے کے لیے جن واقعات کا سہارا لیا ہے یا تو وہ ضعیف قصے ہیں یا اس موضوع سے ان کا کوئی تعلق نہیں بلکہ بےجا تکلّف کرتے ہوئے ان سے مطلب کی باتیں نکالی گئی ہیں کیونکہ اس قسم کے دلائل پر عقیدہ کی پختہ عمارت کبھی قائم نہیں ہو سکتی۔لہٰذا اُمتِ اسلامیہ کو شرک جیسی لعنت کے بارے میں انتہائی حساس اور ہر لمحہ فکر مند رہنا چاہئے توحیدِ خالص سے ہر مسلمان کو روشناس کروانا اور شکوک و شبہات کا اِزالہ کرنا اہل توحید کی اہم ذمہ داری ہے۔ زیر نظر کتاب ’’عقیدۂ توحید پر جلالی کے شبہات کا ازالہ‘‘ سید توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ کی کاوش ہے انہوں نے اس کتاب میں کتاب و سنت کے دلائل کی روشنی میں آصف اشرف جلالی کے...
ہر وہ شخص جو کسی ایسے امام کے خلاف خروج (بغاوت)کرے جس پر مسلمانوں کی جماعت متفق ہو خارجی کہلاتا ہے خواہ یہ خروج صحابہ کرام ،تابعین یا بعد کے زمانے کے خلفاء کے خلاف ہو۔اور خوارج وہ لوگ ہیں جو کبیرہ گناہوں کی بنا پر اہل ایمان کو کافر شمار کرتے ہیں اور اپنی عوام پر ظلم و زیادتی کرنے والے امراء المسلمین پر وہ خروج و سرکشی کرتے ہیں۔خوارج کی مذمت میں نبی کریم ﷺ سے بہت ساری احادیث وارد بھی ہوئی ہیں۔ خوارج ایک ایسا فرقہ ہے جسے دین میں ظاہری دینداری سے مزین لوگوں نے ایجاد کیا۔ اہل علم نے ان کے عقائد و نظریات پر مستقل کتب بھی تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’خوارج کو پہچانیے‘‘مشہور واعظ و مبلغ فضیلۃ الشیخ سید توصیف الرحمٰن راشدی حفظہ اللہ کی کاوش ہے۔انہوں نے اس کتابچہ میں خوارج کی تعریف،خوارج کی علامات اور نشانیاں،خوارج کا مسلمانوں کی تکفیر کرنے کے دلائل اور ان کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ (م۔ا)
1857ء کی جنگ آزادی کی ناکامی کے بعد مسلمانان ہند کے سیاسی اور معاشی زوال کے ساتھ ساتھ ان کے اخلاق ، ثقافت ، مذہب اور معاشرت پر بھی دوررس نتائج کے حامل برے اثرات مرتب ہو رہے تھے۔ مسلمانوں کا ملی تشخص خطرے میں پڑ گیا تھا اگر ایک طرف سقوط دہلی کے بعد مدرسہ رحیمیہ کے دروازے بند کر دئیے گئے تھے تو دوسری طرف ان کو ان کے مذہب سے بیزار کرنے کے لیے مذموم کوششوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا تھا۔ ان حالات میں ضروری تھا کہ مسلمانوں کو اسلامی احکامات سے باخبررکھا جائے اور ان میں جذبہ جہاد اور جذبہ شہادت کی تجدید کا عمل بلا تاخیر شروع کیا جائے تاکہ سپین اور خلافت عثمانیہ کے مسلمانوں کی طرح ان کا شیرازہ ملت کہیں بکھر نہ جائے مذکورہ مقاصد کے حصول کے لیے حضرت شاہ ولی اللہ کی تعلیمات اور تحریک سے متأثر کچھ علماء نے برطانوی ہند میں دینی مراکز قائم کرنے کی ضرورت شدت سے محسوس کی۔ اسی ضرورت کے پیش نظر یو۔ پی کے ضلع سہارنپور کے ایک قصبے نانوتہ کے مولانا قاسم نانوتوی نے 30 مئی 1866ء بمطابق 15 محرم الحرام 1283ھ کو دیوبند کی ایک چھوٹی سی مسجد (مسجد چھتہ) میں مدرسۃ دیوبند کی بنیاد رکھ...
خوارج ایک ایسا فرقہ ہے جسے دین میں ظاہری دینداری سے مزین لوگوں نے ایجاد کیا اور ہر وہ شخص جو کسی ایسے امام کے خلاف خروج (بغاوت)کرے جس پرمسلمانوں کی جماعت متفق ہو خارجی کہلاتا ہے خواہ یہ خروج صحابہ کرام ، تابعین یا بعدکے زمانےکے خلفاءکے خلاف ہو ، خارجی وہ لوگ ہیں جوکبیرہ گناہوں کی بنا پر اہل ایمان کو کافر شمار کرتے ہیں اور اپنی عوام پر ظلم وزیادتی کرنے والے امرء المسلمین پروہ خروج وسرکشی کرتے ہیں۔خوارج کی مذمت میں نبی کریم ﷺ سے بہت ساری احادیث بھی وارد ہوئی ہیں ، اہل علم نے ان کے عقائد ونظریات پر مستقل کتب بھی تصنیف کیں جن میں خوارج کی مختلف تعریفیں بیان کی ہیں۔ زیر نظر کتاب’’تاریخ اور شریعت میں خوارج کی حقیقت ‘‘ فضیلۃ الشیخ فیصل بن قزاز الجاسم(کویت) کی ایک عربی تصنیف بعنوان’’ حقيقة الخوارج في الشرع وعبر التاريخ ‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ،فاضل مصنف نے اس کتا...
خروج اور بغاوت کا فتنہ تاریخ اسلام میں رونما ہونے والے اولین فتنوں میں سے ہے اور خوارج وہ لوگ ہیں جو کبیرہ گناہوں کی بنا پر اہل ایمان کو کافر شمار کرتے ہیں اور اپنی عوام پر ظلم و زیادتی کرنے والے امرء المسلمین پر وہ خروج و سرکشی کرتے ہیں۔خوارج کی مذمت میں نبی کریم ﷺ سے بہت ساری احادیث وارد بھی ہوئی ہیں۔ اہل علم نے خوارج کے عقائد و نظریات پر مستقل کتب بھی تصنیف کیں ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’معاصر خوارج کی مکمل کہانی ‘‘شيخ ابراہیم بن صالح العبد اللہ المحيميد کے جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ میں ایم ایس کی ڈگری کے لیے پیش کئے جانے والے علمی مقالہ القصة الكاملة لخوارج عصرنا كا اردو ترجمہ ہے۔اس میں انہوں نے عصر حاضر میں فکر خوارج کے پروان چڑھنے کی مکمل کہانی پیش کرتے ہوئے معاصر خارجی تحریکوں کے آغاز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا تفیلی طور پر منہج ذکر کیا ہے ،پھر ان کے مراحل اور ان تحریکوں کے اہم افراد کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کی ہیں نیز معاصر و قدیم خارجیوں کے ماب...
امن ہر امت کے لیے بنیادی طور پر مطلوب ہے۔ اہم ترین مقاصد میں فکری امن سرفہرست ہے تاکہ اسلامی ملکوں میں معاشرے کی عام طور پر اور نوجوانوں کی خاص طور پر خارجی افکار اور نقصان دہ نظریات سے حفاظت کی جا سکے۔فکری امن سے مراد یہ ہے کہ لوگ اپنے ملکوں اور معاشروں میں اپنی مختلف تہذیب و تمدن، ثقافت اور اپنی خاص فکر کے تحت امن و سکون سے زندگی گزار سکیں۔ زیر نظر کتاب ’’فکری امن ‘‘فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس حفظہ اللہ کی کتاب ألأمن الفكري أثر الشريعة الإسلامية في تعزيره کا اردو ترجمہ ہے۔ ترجمہ کی سعادت فضیلۃ الشیخ توصیف الرحمٰن حفظہ اللہ نے حاصل کی ہے۔ صاحب کتاب شیخ السدیس حفظہ اللہ نے اس کتاب میں شریعت اسلامیہ کی جامع مانع تعریف،فکری امن ، فکری امن کے قیام میں شریعت اسلامیہ کے کردار و ثمرات کو بیان کیا ہے۔(م۔ا)