زیر تبصرہ کتاب زندگی کے اہم ترین گوشے شادی سے متعلق ترتیب دی گئی ہے۔ محترمہ ام منیب نے نہایت سادہ انداز میں منگنی ، نکاح و رخصتی کے تمام تر معاملات کا کتاب و سنت کی روشنی میں جائزہ پیش کیا ہے۔ انہوں نے نکاح کی شرائط کا تذکرہ کرتے ہوئے نکاح میں کی جانے والی بعض رسومات بد کا شدو مد کے ساتھ رد کیا ہے۔ کچھ صفحات مثالی گھرانے کی صفات کے لیے مختص ہیں۔ اس کے علاوہ طلاق کے بعض مسائل پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔(ع۔م)
عصر حاضر کے بڑے بڑے فتنوں میں سے ایک فتنہ فحاشی و عریانی بھی ہے ۔ مغرب نے عورت کو گھر سے نکال کر اپنے افکار کی ترویج کے لیے بڑی خوش اسلوبی سے استعمال کیا ہے ۔ آج معاشرے میں ہر کہیں فحاشی وعریانی کا بازار گرم ہے ۔ اور یہ تمام تر اثرات مغربی فکر اور فلسفے کے ہیں ۔ اہل مغرب نے پہلے عورت سے کہا کہ وہ معیشت میں یکساں اجرت کا مطالبہ کرنے کے لیے گھر سے نکلے پھر اس کے بعد اس قضیے کو زندگی کے ہر شعبے میں پھیلا دیا۔ زیر نظر کتاب میں ام عبدمنیب نے اسلامی لباس کی وضع وقطع کے حوالے سے روشنی ڈالی ہے جو کہ ایک فطر ی اور سادہ لباس ہے ۔ جس میں اسراف اور تبذیر سے گریز اختیار کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی واضح رہے کہ لباس کی وضع و قطع تہذیب کے اہم ترین مسائل میں سے ہے ۔ جس میں اسلام اپنا ایک ایسا لباس متعارف کرواتا ہے جو ستر و حجاب کی تعلیمات کے عین مطابق ہو ۔ جبکہ اس کے برعکس مغرب ایک ایسا لباس سامنے لے کر آتا ہے جو اس کے فلسفہء حیات کے عین مطابق ہے ۔ لحاظہ اس حساب سے لباس کا تعلق تہذیب سے بھی ہے ۔ ام عبدمنیب نے اس سلسلے میں بھی بطریق احسن روشنی ڈالی ہے کہ صحیح اسلامی لباس کے بارے میں تع...
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جو مسلمانوں کو جہاں تجارت اور سیاست سمیت ہر میدان میں باہمی طور پر آپس میں پیار ،محبت اور مل جل کر رہنے کی ترغیب دیتا ہے،وہیں اپنے آپ کو کفار کی دوستیوں اور ان کے راز دان بننے سے منع کرتا ہے۔آج صورتحال یہ ہے بن چکی ہے کہ کفار ہمارے ملکوں سے حاصل کردہ منافع اور پرافٹ سے مسلمانوں کے بچوں ،بوڑھوں اور عورتوں پر بم برسارہے ہیں۔اگر مسلمان غیر مسلموں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں اور آپس کی تجارت شروع کر دیں ،تو کفار کو مسلمانوں پر حملے کرنے اور ان کے ملکوں پر قبضے کرنے کی کبھی جرات نہ ہو۔زیر نظر کتاب (غیر مسلموں کی مصنوعات اور ہم) باجی ام عبد منیب کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں نے مسلمانوں کو غیرت دلاتے ہوئے یہ ترغیب دی ہے کہ وہ غیر مسلموں کی مصنوعات کو چھوڑ کر اپنی ملکی اور مسلمانوں کی مصنوعات استعمال کریں ،تاکہ مسلمانوں کی باہمی تجارت بڑھے اوران کی اقتصادی حالت درست ہواور کفار کو مسلمانوں پر ظلم کرنے کی جرات نہ ہو سکے۔نیز انہوں نے بعض اسلامی ممالک کی طرف سے بعض غیر اسلامی ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ سے ان کو ہونے والے نقص...
دور ِحاضر میں مسلمانوں کے اندر بہت سی خرافات ورسومات نےجنم لے لیا ہے جن میں سے کسی آدمی کے فوت ہوجانے کے بعد ایصالِ ثواب کا مسئلہ بہت غلط رنگ اختیار کرچکا ہے بالخصوص قرآن خوانی کے ذریعے مردوں کوثواب پہنچانے کارواج عام ہے ۔ قرآن خوانی اورگٹھلیوں وغیرہ پر کثرت سے تسبیحات پڑھ کر مرنے والے کو اس کا ثواب بخشا جاتاہے ۔حتی کہ قرآنی خوانی توایک پیشہ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن پڑھنے کا میت کوثواب نہیں پہنچتا۔ البتہ قرآن پڑھنےکے بعد میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ہمارے ہاں جو اجتماعی طور قرآن خوانی ایک رواج ہے جس کا قرآن وحدیث سے کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ احادیث کی رو سے چند ایک چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے ۔1۔کسی مسلمان کا مردہ کےلیے دعا کرنا بشرطیکہ دعا آداب وشروط قبولیت دعا کے مطابق ہو۔2 میت کے ذمے نذرکے روزے ہوں جو وہ ادا نہ کرسکا تو اس کی طرف...