صحیح بخاری کی حدیث کے مطابق ماں اپنے بچوں کی نگران ہے قیامت کے دن اس سے بچوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔نگران ہونے کی ذمہ داری اگر ایک تنکا کی بھی ہوتو وہ بھی بہت مشکل ہوتے ہے۔لیکن یہ تو وہ تو ذمہ داری ہے جو رسول اللہ ﷺ نے ماں کوبخشی ہے۔ اس کے بارے میں قیامت کے دن سوال ہوگا ۔ پوچھا جائے گا؟ تم نے اپنے بچوں کی نگرانی کا فرض کس انداز سے پورا کیا ؟ لہذا ہمیں اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کا آغاز اپنے پیارے نبیﷺ کی سیرتِ طیبہ سے کرنا چاہیے۔ انہیں نبیوں ، صدیقوں اور شہیدوں کی کہانیاں سنانا چاہیے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ انہوں نے لوگوں کو اچھا بنانے کی کوششوں میں کن کن مصیبتوں کوکس ہمت اور جرأت کے ساتھ برداشت کیا۔ زیر نظر کتاب’’اسوۂ اور کم سن بچے ‘‘ محمد مسعود عبدہ اور ان کی بیگم محترمہ ام عبدمنیب صاحبہ کی مشترکہ وہ کاوش ہے جو انہو ں نے اپنے بچوں کی تربیت کے لیے ان کےسامنے سیرت النبیﷺ کو سوال جواب کی صورت میں پیش کیا۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو اہل اسلام کے لیے نفع بخش بنائے (آمین ) م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
سخن وضاحت |
6 |
حرف آغاز |
8 |
اسوۃٔ رسول اور کم سن بچے |
9 |
پیارے رسولﷺ کے بیٹے اور بیٹیاں |
19 |
پیارے رسولﷺ کے نواسے اور نواسیاں |
27 |
رسول اللہ ﷺ کے پرورش یافتہ بچے |
40 |
شفقت یافتہ بچے |
52 |
دعا یافتہ بچے |
69 |
پیارے نبیﷺ سے آداب سیکھنے والے بچے |
98 |
نگاہ یافتہ بچے |
111 |
انجان بچے |
118 |
پیارے رسول اللہﷺ کے جان نثار |
123 |
دفا شعار بچے |
139 |
مہاجر بچے |
156 |
عہد رسالت کے بچے جو بڑے ہو کر محدث بنے |
169 |
طالب علم بچے |
183 |
رسول شفقت اور یتیم بچے |
196 |
یتیم بچوں کے حقوق |
222 |
پیارے نبیﷺ کا عظیم بچپن |
232 |