صحیح بخاری کی حدیث کے مطابق ماں اپنے بچوں کی نگران ہے قیامت کے دن اس سے بچوں کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔نگران ہونے کی ذمہ داری اگر ایک تنکا کی بھی ہوتو وہ بھی بہت مشکل ہوتے ہے۔لیکن یہ تو وہ تو ذمہ داری ہے جو رسول اللہ ﷺ نے ماں کوبخشی ہے۔ اس کے بارے میں قیامت کے دن سوال ہوگا ۔ پوچھا جائے گا؟ تم نے اپنے بچوں کی نگرانی کا فرض کس انداز سے پورا کیا ؟ لہذا ہمیں اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت کا آغاز اپنے پیارے نبیﷺ کی سیرتِ طیبہ سے کرنا چاہیے۔ انہیں نبیوں ، صدیقوں اور شہیدوں کی کہانیاں سنانا چاہیے تاکہ وہ یہ جان سکیں کہ انہوں نے لوگوں کو اچھا بنانے کی کوششوں میں کن کن مصیبتوں کوکس ہمت اور جرأت کے ساتھ برداشت کیا۔ زیر نظر کتاب’’اسوۂ اور کم سن بچے ‘‘ محمد مسعود عبدہ اور ان کی بیگم محترمہ ام عبدمنیب صاحبہ کی مشترکہ وہ کاوش ہے جو انہو ں نے اپنے بچوں کی تربیت کے لیے ان کےسامنے سیرت النبیﷺ کو سوال جواب کی صورت میں پیش کیا۔اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو اہل اسلام کے لیے نفع بخش بنائے (آمین ) م۔ا)
نبی کریم ﷺبچوں کے ساتھ انتہائی پیار اور شفقت سے پیش آتے تھے۔آپ کا اسلوب تربیت،علم، تجربہ،کشادہ دلی، صبر اور برداشت پر مشتمل تھا۔بچپن کے مرحلے کی اہمیت کے پیش نظر آپ ﷺ نے بچوں کے ساتھ ایسا تربیتی اور تعلیمی اسلوب اختیار کیا، جس کے نتیجے میں کامیاب شخصیات، بے نظیر قائدین، اور نابغہ روزگار افراد پیدا ہوئے۔ نبی کریم ﷺ کا بچوں کے ساتھ برتاوکیسا ہوتا تھا، اور آپ کس انداز سے بچوں کو ڈیل کرتے تھے۔یہ تفصیلات کتب احادیث میں جا بجا بکھری پڑی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’رسول شفقت ومحبتﷺاور کمسن بچے‘‘ معروف مبلغہ داعیہ،مصلحہ،مصنفہ کتب کثیرہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نےبچوں کے ساتھ نبی کریم ﷺ کی شفقت اور پیار محبت کی تفصیلات کو ایک جگہ جمع فرما دیا ہے ۔اللہ تعالیٰ مصنفہ کی تدریسی وتصنیفی خدمات کو قبول فرمائے اور اس کتاب کو لوگوں کےلیے ہدایت کا ذریعہ بنائے۔محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ کی &nbs...