قرآنِ مجید پوری انسانیت کے لیے کتاب ِ ہدایت ہے اور اسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا بھرمیں سب سے زیاد ہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔ اسے پڑھنے پڑھانے والوں کو امامِ کائنات نے اپنی زبانِ صادقہ سے معاشرے کے بہتر ین لوگ قراردیا ہے اور اس کی تلاوت کرنے پر اللہ تعالیٰ نے ایک ایک حرف پر ثواب عنایت کرتے ہیں۔ دور ِ صحابہ سے لے کر عصر حاضر تک بے شمار اہل علم نے اس کی تفہیم و تشریح اور ترجمہ و تفسیرکرنے کی خدمات سر انجام دیں اور ائمہ محدثین نے کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب التفسیر کے نام سے باب قائم کیے۔ اور مختلف ائمہ نے عربی زبان میں مستقل بیسیوں تفاسیر لکھیں ہیں۔ جن میں سے کئی تفسیروں کے اردو زبان میں تراجم بھی ہوچکے ہیں۔ اور ماضی قریب میں برصغیرِ پاک وہند کے تمام مکتب فکر کےعلماء نے قرآن مجید کی اردو تفاسیر لکھنے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔ ہنوز یہ سلسلہ جاری وساری ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ارد وتفاسیر بیسویں صدی میں‘‘ ڈاکٹر سید شاہد علی مرتب شدہ ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے بیسویں صدی میں اردو زبان میں لکھی جانی والی مکمل تفسیریں، جزوی تفسیریں، اور حواشی کی صورت میں لکھی جانے والی تفسیروں کا تعارف پیش کیا ہے۔ فاضل مصنف نے اس کتاب کو چار ابواب میں تقسیم کیا ہے باب اول میں 26 مکمل تفسیروں کا تعارف۔ باب دوم میں 37 جزوی تفسیروں کا تعارف۔ باب سوم میں چار تفسیری حواشی کاتعارف پیش کیا ہے اور باب چہارم حوالہ جات پر مشتمل ہے۔ صاحب کتاب نے اگرچہ اس کتاب کو بڑی محنت سے مرتب کیا ہے 20 صدی میں اردو زبان میں لکھی جانے والی مکمل جزوی، تفسیری حواشی کو اس میں جمع کرنے کی کوشش کی ہے لیکن راقم کے خیال میں اس کتاب میں ابھی تشنگی ہے کیونکہ مصنف تمام تفسیروں کا احاطہ نہیں کرسکے۔ مثلاً انہوں نے مکمل تفسیروں میں مولاناادریس کاندہلوی کی تفسیر معارف القرآن اور تفسیری حواشی میں اشرف الحواشی کاذکر نہیں کیا۔ تتبع و تلاش سے بیسویں صدی میں لکھی جانے والی مزید تفسیریں بھی مل سکتی ہیں۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
باب اول ۔مکمل تفسیریں |
|
مولانا حکیم سیدمحمد حسن نقوی |
11 |
مولانا اشرف علی تھانوی |
12 |
مولوی وحید الزماں |
19 |
مولوی ڈاکٹر محمد عبدالحکیم خاں |
21 |
مولوی سیداحمد حسن |
25 |
خواجہ حسن نظامی |
28 |
مولانا ثناءاللہ امرتسری |
31 |
قاری محمد علی |
35 |
مولانا سیدامیر علی ملیح آبادی |
38 |
خواجہ احمد الدین |
44 |
مولانا سیدعبد الدائم جلالی |
46 |
مولانا عبدالماجد دریا بادی |
50 |
مفتی احمد یارخاں بداایونی |
57 |
محمد عثمان کاشف |
59 |
مولانا محمد ظفیر الدین |
61 |
مولانا حبیب احمد کیرانوی |
62 |
مولانا عبدالوہاب خاں رامپوری |
67 |
مولانا سید ابو الاعلی مودودی |
69 |
مولانا سید علی نقی |
79 |
پیر محمد کرم شاہ ازہری |
83 |
مولانا امین احسن اصلاحی |
87 |
مفتی محمد شفیع دیوبندی |
96 |
مولانا وحید الدین خاں |
102 |
مولانا محمد نعیم |
106 |
مولانا شبیر احمد میرٹھی |
109 |
شمس پیرزادہ |
113 |
باب دوم ۔جزوی تفاسیر |
|
مولوی غلام محمد |
117 |
مولوی سید محمد |
118 |
مولوی عبدالہادی |
119 |
محمد یوسف |
120 |
مفتی سلطان حسن سنبھلی |
121 |
مولوی محمد عبداالجلیل |
123 |
شائق احمد عثمانی بھاگلپوری |
124 |
مولوی محمد فتح |
126 |
قاری محمد عبدالباری |
127 |
خواجہ محمد عبدالحی فاروقی |
129 |
مولوی محی الدین احمد |
133 |
مولوی محمد عبدالباری |
134 |
مولاناسعید احمد پالنپوری |
137 |
مولانا سلطان حسن سنبھلی |
138 |
مرزا ابو الفضل |
139 |
مولانا ابو الکلام آزاد |
140 |
مولانا محمد نورالحق |
148 |
مولانا زاہد القادری |
150 |
مولانا حسین علی |
151 |
مولانا احمد سعید خاں |
153 |
شیخ بشراحمد لدھیانوی |
154 |
مولانا احمد حسن ندوی |
156 |
حافظ محمد ابراہیم میرسیالکوٹی |
157 |
محمد عبدلرحیم |
159 |
مولانا یعقوب الرحمن عثمانی |
159 |
قاضی محمد سلیمان |
160 |
مولوی سید ظہور احمد |
162 |
مولانا محمد طاہر القاسمی |
163 |
مولوی محمد رحیم الدین |
164 |
مولانا محمد عبدالغنی |
166 |
مولانا سید مناظر احسن گیلانی |
167 |
مولانا عبدالحی |
169 |
مولانا عبدلشکور فاروقی |
170 |
مولانا عبدالسلام قدوائی |
172 |
مولانا محمد عبدالوحید ملتچوری |
174 |
مولانا محمد یوسف اصلاحی |
175 |
مولانا حمید الدین فراہی |
176 |
باب سوم ۔ تفسیری حواشی |
|
مرزا محمدامیراوحیرت دہلوی |
180 |
مولنا محمد احمد خاں بر یلوی |
180 |
شیخ الہند مولانا محمود الحسن |
183 |
مولانا احمد سعید دہلوی |
185 |
باب چہارم ۔حوالجات |
|
|
|