امت مسلمہ کی قیادت کا فریضہ ہمیشہ علماء کرام نے انجام دیا ہے او رہر دور میں اللہ تعالی نے ایسے علماء پیدافرمائے ہیں جنہوں نے امت کو خطرات سےنکالا ہے اوراس کی ڈوبتی ہوئی کشتی کو پار لگانے کی کوشش کی ہے ۔ اسلامی تاریخ ایسے افراد سے روشن ہے جنہوں نے حالات کو سمجھا اور اللہ کے بندوں کو اللہ سے جوڑنے کے لیے اور ان کو صحیح رخ پر لانے کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دیں جو اسلامی تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے ۔مولانا سید ابو الحسن علی ندوی کی شخصیت بھی ان ہی علمائے ربانیین او ر مجددین ومصلحین کے طلائی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس نے پورے عالم اسلام میں مسلمانوں کے ہر طبقہ کو راہنما خطوط دیئے ہیں اورپیش آنے والے خطرات سے آگاہ کیا ہے۔ مولانا ابو الحسن ندوی نے حالات کی روشنی میں علماء کےلیے ان کے کام کی نوعیت واضح فرمائی اور ان کی زندگی کا مقصد او ران کا مرکز عمل بتایا ہے او ردعوت الی اللہ اور اشاعت ِعلمِ دین کی طرف ان کو خاص طور پر متوجہ کیا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی موضوع پر مولاناکے مختلف مضامین اورتقریروں کا چوتھا مجموعہ ہے جوعلماء کے مقام اور ان کی ذمہ داریوں کے متعلق ہے جس میں مولانا نے درج ذیل اہم موضوعات پر مفصل گفتگو کی ہے ۔ اللہ تعالیٰ مولانا ندوی کی اشاعت دین حنیف کے سلسلے میں تمام مساعی کو قبول فرمائے او ر اس کتاب کے نفع کو عام فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
13 |
علمائےربانی ، ان کا منصب اور ان کے کام کی نوعیت |
|
15 |
علمائے حق کی زندگی کا مقصد اور ان کا مرکز سعی و عمل |
|
15 |
دین حق کے لیے چند موانع |
|
16 |
شرک |
|
16 |
کفر |
|
18 |
جاہلیت |
|
19 |
ایجابی کفر |
|
23 |
وارثین انبیاء کا طور طریق |
|
24 |
دین مکمل ہو چکا |
|
28 |
شریعت محمدی ایک عالمگیر اور ابدی قانون |
|
29 |
بدعات یکساں نہیں ہوتیں |
|
32 |
علمائے حق بدعات کے خلاف کیوں |
|
34 |
علمائے حق کی ذمہ داریاں و فرائض |
|
36 |
علامہ ا حمد بن حنبل کا اعلان حق |
|
38 |
دیگر مساعی اور کوششیں |
|
39 |
دعوت جہاد |
|
40 |
علمائے دین کا منصف استقامت اور حقیقت پسندی کا جامع |
|
44 |
قبلہ نما استقامت کی ضرورت |
|
44 |
امت محمدیہ کی ایک بڑی خصوصیت و امتیاز |
|
47 |
ہماری ذمہ داریاں |
|
52 |
حالات کانیا رخ اور علمائے دین کی ذمہ داری |
|
53 |
داعی امت |
|
53 |
خواص کی حیثیت قلب کی سی ہے |
|
57 |
اسپین مسلمانوں نے کیسے کھویا؟ |
|
58 |
علمائے مصر کی ذمہ داری |
|
59 |
عظیم مصلحین کی ضرورت |
|
61 |
موجودہ دور کے بے چین ذہنوں کو مطمئن کرنا علماء کی سب سے بڑی ذمہ داری |
|
64 |
یہ دین زندہ ہے اور زندوں سے قائم ہے |
|
74 |
عالم اسلام کی سب سے بڑی ضرورت |
|
77 |
عہد حاضر کا چیلنج اور علماء کے فرائض |
|
83 |
عصرجدید کا چیلنج |
|
83 |
سب سے بڑا چیلنج مادیت |
|
85 |
جگہ دل لگانے کی دنیا نہیں ہے |
|
87 |
حکمت سے مراد اخلاق |
|
92 |
عصر حاضر کا جدید چیلنج اور علماء و ا ہل مدارس کی ذمہ داری |
|
96 |
ایک تاریخی حقیقت |
|
97 |
تقابلی مطالعہ |
|
99 |
فضلائے مدارس کے کرنے کا کام |
|
103 |
پیام راہ |
|
105 |
ایک آزاد ملک میں علماء کی ذمہ داری اور ان کی مطلوبہ صفات |
|
118 |
علماء اور تعلیم یافتہ طبہ کی ذمہ داریاں |
|
130 |
غیرت صدیقی پیدا کیجیے! |
|
142 |
دینی تعلیمی تحریک کا پیغام اور علماء کی ذمہ داریاں |
|
164 |
حاملین علم اور اہل حق کے ساتھ آزمائشیں |
|
176 |
بنگلہ دیش میں اہل علم وفکر کی ذمہ داری بنگلہ زبان میں مہارت و قیادت |
|
184 |
قوم میں علماء کا منصب و مقام اور عوام میں ان کے بے اثر ہونے کے اسباب |
|
191 |