حضرت امام شافعی کا شمار فقہائے اربعہ میں ہوتا ہے۔آپ اہل سنت کا عظیم سرمایہ ہیں۔ آپ نے علم الاستدلال میں ایک نیا منہج متعارف کرایا۔استدلال میں آپ امام ابوحنیفہ کی بہ نسبت زیادہ اقرب الی السنہ تھے۔اس کے علاوہ آپ کو شعرو ادب سے بھی بہت زیادہ دلچسپی تھی۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو رہتی دنیا تک شہرت دوام بخشی۔امت کا ایک کثیر طبقہ آپ کے علم الاستدلال کو بطور منہاج کے اپنائے ہوئے ہے۔امام شافعی انتہائی زیادہ متورع اور معتدل شخصیت کے حامل تھے۔حالات و زمانہ کے تقاضوں کے پیش نظر آپ کو اپنی رائے میں تبدیلی بھی لانی پڑی تو آپ نے اس سے گریز نہیں کیا ۔ چنانچہ فقہ کی کتب میں آپ کے قول جدید اور قدیم کے نام سے جو آرا پیش کی جاتی ہیں وہ اسی بات کی عکاسی کرتی ہیں۔عقیدے کے اعتبار سے آپ اہل سنت کے مسلک پر تھے۔زیر نظر کتاب آپ کی سیرت کے مختلف گوشے وال کرتی ہے۔جس میں بالخصوص سب سے زیادہ آپ کے مسلک یا استدلال پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اللہ آپ کو راحت ابدی نصیب فرمائے۔(ع۔ح)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
9 |
پیش لفظ |
|
13 |
عرض حال |
|
19 |
پہلا باب امام شافعی ولادت اور بچپن کے حالات |
|
23۔34 |
دوسرا باب امام مالک کی خدمت میں |
|
35۔43 |
تیسرا باب عراق کا علمی و انقلابی سفر |
|
44۔53 |
چوتھا باب امام شافعی کی اجتہادی شان |
|
54۔62 |
پانچواں باب عراق کا دوسرا اہم سفر اور اس کے وسیع اثرات |
|
63۔70 |
چھٹا باب مصر کا قیام اور علمی مشاغل |
|
71۔87 |
ساتواں باب جوار رحمت میں |
|
88۔97 |
آٹھواں باب امام شافعی اور حضرات ائمہ ثلاثہ |
|
98۔113 |
نواں باب جامع الکلمات |
|
114۔124 |
دسواں باب علوم شریعت |
|
125۔184 |
گیارہواں باب شان تجدید |
|
185۔192 |
بارہواں باب مختلف علوم و فنون |
|
193۔207 |
تیرہواں باب مکارم اخلاق |
|
208۔217 |
چودہواں باب شخصیت کے کچھ دلکش پہلو |
|
218۔230 |
پندرہواں باب جہان حکمت |
|
231۔235 |
مصادر و مراجع |
|
236 |